وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کا اجلاس

جمعرات 29 مارچ 2018 23:33

وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کا اجلاس
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 مارچ2018ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کا اجلاس سندھ سیکریٹریٹ میں منعقد ہوا، کابینہ اجلاس میں گزشتہ سندھ کابینہ کے منٹس کی منظوری کے علاوہ انسداد دہشتگردی عدالتوں کے تین ججز کی دوبارہ تعیناتی، سندھ ڈسپوزل آف اربن لینڈ آرڈیننس 2002 ء کے سیکشن( 2)10 میں ترمیم اور کے ڈی اے پرزینڈینشل آرڈر آف 157 کے آرٹیکل( A)25- کے ترمیمی قانون کی منظوری، ہوٹلز اینڈ ریسٹورنٹ مینجمنٹ قانون 2018، محکمہ ثقافت کے سروس اسٹیٹس و بائے۔

لا قانون، قانونی افسران(بشمول شرائط سروس)قوانین 1940 ترمیمی بل، عارضی ویٹرنری ڈاکٹرز کی مستقلی، سندھ قرآن(اشاعت، رکارڈنگ اور ڈسپوزل آف ڈیمیج/شہید اوراق) قوانین 2018ء، مغربی پاکستان ہائی وے قوانین 1959 میں ترمیم، بجٹ حکمت عملی پیپلز 19-2018 سے 21-2020، محکمہ صحت کے ایڈیشنل آئٹم سمیت صوبے کے دوردراز خشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں مفت گندم تقسیم کرنے سے متعلق امور زیر بحث لائے گئے اور منظوری بھی دی گئی۔

(جاری ہے)

جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق سندھ کابینہ کے پہلے ایجنڈے میں انسداد دہشت گردی عدالتوں کے متعلق معاملہ زیر بحث لایا گیا جس میں سندھ ہائی کورٹ نے انسداد دہشت گردی عدالتوں کے تین ججز کی دوبارہ تعیناتی پر غور کیا ہے جبکہ سندھ کابینہ نے سندھ ہائی کورٹ کی گائیڈلائن کے پیش نظر مجوزہ ججز کی تعیناتی سے متعلق سندھ ایڈووکیٹ جنرل کو ہدایات دے دی ہیں جس پر آئندہ سندھ کابینہ اجلاس میں بحث کیا جائے گا۔

سندھ کابینہ اجلاس کے تیسرے ایجنڈا میں محکمہ بلدیات سے متعلق سندھ ڈسپوزل آف اربن لینڈ آرڈیننس 2002 کے سیکشن( 2)10 اور کے ڈی اے پرزینڈینشل آرڈر آف 157 کے آرٹیکل( A)25- ترمیمی قوانین پر بحث کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ سرجانی ٹان میں 12 ایکڑ ایمنٹی پلاٹ کے 8 ایکڑ پر گرین لائین بی آر ٹی بس ڈپو بنانا ہے، جس پر سندھ کابینا نے منظوری دیتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ باقی 8 ایکڑ ایراضی پر پارک بھی بنایا جائے گا۔

اس موقع پر وایراعلی سندھ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجوزہ ترمیم صرف عوام کے مفاد کو مدنظر رکھ کر منظور کر رہی ہے اور سندھ کنٹرول بلڈنگ اتھارٹی قوانین میں ترمیم سے متعلق سندھ اسمبلی سے بھی منظوری لی جائے گی۔ جس پر سندھ کابینہ نے مجوزہ قانون سندھ اسمبلی کی اسٹیڈنگ کمیٹی بھجوانے کا فیصلہ کیا۔ سندھ کابینہ اجلاس میں ہوٹلز اینڈ ریسٹورنٹ مینجمنٹ قانون 2018 میں ترمیم سے متعلق مسودہ پر بحث کیا گیا جس میں وزیراعلی سندھ نے وزیراعلی سندھ نے مجوزہ قانون کا جائزہ لینے سے متعلق سینئر صوبائی وزیر نثار کھڑو کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے کہا کہ 18ویں آئینی ترمیم کے بعد ہوٹلز کی ریگیولیشن صوبائی سبجیکٹ ہے اور ہم نے ہوٹل انڈسٹری کو بہتر سہولیات دی ہیں، ہوٹلوں میں کھانے پینے کی اشیا فوڈ اتھارٹی کے ذریعے یقینی بنائی جائیں، چاہتا ہوں ہوٹلوں کے معیار کو مثالی بنایا جائے۔

کمیٹی مشاورت سے پرپوزڈ قانون کو بہتر کرے گی۔سندھ کابینہ اجلاس میں محکمہ ثقافت کے سروس اسٹیٹس و بائے۔لا پر بحث کی گئی جوکہ بائے لاز، سروس اسٹیٹس سندھ ٹوئرزم ڈیولپمنٹ کارپوریشن امپلائیز( سروس) بائی۔لا 2017 کے ہیں، سندھ کابینا نے بائی۔لا محکمہ قانون کو بھجوادی جس پرمحکمہ قانون قوانین کو بہتر کرکے واپس کابینہ لائی گی۔سندھ کابینہ اجلاس میں صوبے کے دوردراز اور خشک سالی سے متاثر علائوسں میں گندم تقسیم کرنے سے متعلق اینجڈے پر بحث کیا گیا ، جس پر سینیئر صوبائی وزیر نثار کھڑو نے اجلاس کو بتایا گیا کہ فی الوقت مٹھی میں 15ہزار 512 بوریاں، اسلام کوٹ میں 10ہزار 736بوریاں، ڈیپلو میں 3ہزار 44بوریاں، چھاچرو میں 7ہزار 952بوریاں، ننگرپارکر میں 15ہزار 472 بوریاں ذخیرہ اندوز ہیں جس حساب سے 52ہزار 716 گندم کی بوریاں تھر میں موجود ہیں اور سال2014 سے 2017 تک صوبے کے 11 فیز میں خشک سالی سے متاثرہ علائقوں میں مفت گندم تقسیم کرچکے ہیں، جس پر وزیراعلی سندھ نے استفسار کیا کہ تھر۔

اچھڑو، تھر۔کاچھو اور کوہستان کے علائقے بھی خشک سالی کے شکار ہیں۔ نیز مفت گندم تقسیم سے متعلق وزیر بلدیات جام خان شورو نے بھی اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ رواں سال تھر میں برساتیں ہوئی ہیں لیکن فصلیں نہیں ہوسکیں، تمام اسٹیک ہولڈرز سے ڈی سی آفیس میں ملاقات کی ہے، گندم کی مفت تقسیم سے ایک بہتر عمل ہے اس اقدام سے اموات کی شرح میں کمی آئی ہے جس کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز سے گندم تقسیم کی سفارش بھی کی ہے۔

اس موقع پر وزیر ثقافت سردار شاہ نے آگاہی دیتے ہوئے بتایا کہ سندھ ڈرائوٹ مینجمنٹ اور مٹیگیش پلان مرتب کرنا چاہیے ہر سال تھر میں 2لاکھ 86ہزار خاندانوں میں مفت گندم تقسیم ہوتی ہے۔ سندھ کابینہ نے تھر، عمرکوٹ۔اچھڑو تھر اور کاچھو کے خشک سالی سے متاثرہ علائقوں میں مفت گندم تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس پر وزیراعلی سندھ نے مفت گندم تقسیم کرنے کے طریقہ کار بنانے کے لیے تین رکنی وزراکمیٹی تشکیل دی جس میں وزیر روینیو، وزیر بلدیات اور وزیر ثقافت ہیں۔

سندھ کابینہ اجلاس میں قانونی افسران(بشمول شرائط سروس) قوانین 1940 کے ترمیمی بل پر بھی بحث کیا گیا جس میں ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کی تعیناتی سندھ ہائی کورٹ میں 7 سالہ خدمات جبکہ اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل کی تعیناتی کے لیے 5 سال خدمات کی شرائط لازمی قرار دی ہے جوکہ وزیراعلی سندھ کریں گے۔ سندھ کابینہ نے مجوزہ ترمیمی قانون کی منظوری دے دی ہے۔

سندھ کابینہ میں عارضی ویٹرنری ڈاکٹرز کی مستقلی کے معاملہ پر بھی بحث کیا گیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ویٹرنری افسران مختلف اضلاع میں 145جگہ پر اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں،وزیراعلی سندھ نے عارضی ویٹرنری ڈاکٹرز کی مستقلی سے متعلق سمری سندھ کابینہ میں لانے کے لیے سیکریٹری صحت کو ہدایت کرتے ہوئے عارضی ویٹرنری ڈاکٹرز کو مستقل کرنے کی منظوری دے دی ہے اور سندھ کابینہ نے ویٹرنری افسران کو مستقل کرنے سے متعلق بل سندھ ا سمبلی سے پاس کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔

علاوہ ازیں سندھ کابینہ اجلاس میں سندھ قرآن(اشاعت، رکارڈنگ اور ڈسپوزل آف ڈیمیج/شہید اوراق) قوانین 2018 پر بھی بحث کیا گیا،مجوزہ قانون سندھ کابینہ اجلاس میں محکمہ زکوات، محکمہ اوقاف اور محکمہ مذہبی امور پیش کرتے ہیں، سندھ کابینہ نے مجوزہ مسودہ کی منظوری دیتے ہوئے اسٹیڈنگ کمیٹی کو بھجوادیا ہے۔ سندھ کابینہ میں مغربی پاکستان ہائی وے قوانین 1959 میں ترمیم سے متعلق مسودہ پر غور بھی کیا گیا، ترمیم کے تحت سپر ہائی وی(ایم۔

نائین) کے دائیں اور بائیں جانب 50 کلومیٹر رائٹ آف وے ہونا ہے جس پر سندھ کابینہ نے مجوزہ قانون منظور کرکے سندھ اسمبلی بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ علاوہ ازیں سندھ کابینہ اجلاس میں سینئر صوبائی وزیر نثار کھڑو نے سندھ۔بلوچستان کے سرحدی علائقے کوٹے جی قبر پر بلوچستان اسمبلی اور خضدار کے ضلع کانسل کی جانب سے اٹھائے گئے معاملے پر اظہار خیال کرتے ہوئے آگاہی دی کہ یہ علائقہ سندھ کا ہے جوکہ قدیمی نقشوں میں بھی موجود ہے، صحیح جواب ہم سندھ اسمبلی سے دیں گے چونکہ متعلقہ معاملہ بلوچستان اسمبلی سے اٹھایا گیا ہے۔

سندھ کابینہ اجلاس میں حکمہ صحت کا ایڈیشنل آئٹم زیر بحث لایا گیا جس میں درخواست کی گئی ہے کہ سندھ کابینہ227 ملین روپے کے انسنٹریٹرز اور 52.3 ملین روپے کے تین الٹرا فلٹریشن یونٹس خریدنے کے لیے منظوری دے جس پر سندھ کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔سندھ کابینہ اجلاس میں بجٹ حکمت عملی پیپلز 19-2018 سے 21-2020 سے متعلق پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ مجموزہ دستاویزات محکمہ خزانہ و محکمہ منصوبابندی و ترقیات نے مل کر بنانا ہے جس میں حکومتی پالیسز، ترجیحات، اسٹریٹجک الوکیشن شامل کی گئی ہیں، سندھ کابینہ نے بجٹ حکمت عملی دستاویزات کی منظوری دے دی ہے۔

متعلقہ عنوان :