لیڈی ہیلتھ ورکرز کے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے ساتھ مذاکرات ناکام

لیڈی ہیلتھ ورکرز نے دوبارہ مال روڈ پر دھرنا دے دیا مذاکرات میں رانا ثنا اللہ کے رویے پر ’’رانا ثنا اللہ شیم شیم‘‘ کے نعرے، چیف جسٹس سے نوٹس لینے کی اپیل

جمعرات 29 مارچ 2018 23:15

لیڈی ہیلتھ ورکرز کے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے ساتھ مذاکرات ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 مارچ2018ء) لیڈی ہیلتھ ورکرز کے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے ساتھ مذاکرات ناکام ہو گئے، مذاکرات ناکام ہونے کے بعد لیڈی ہیلتھ ورکرز نے دوبارہ مال روڈ پر دھرنا دے دیا اور مذاکرات میں رانا ثنا اللہ کے رویے پر ’’رانا ثنا اللہ شیم شیم‘‘ کے نعرے لگائے اور چیف جسٹس آف پاکستان سے نوٹس لینے کی اپیل کر دی۔

(جاری ہے)

لیڈی ہیلتھ ورکرز کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کی جانب سے پرانی دستاویزات دکھائی گئیں اور غلط بیانی کی گئی، کسی بھی جھوٹی تسلیوں پر یقین نہیں کیا جائے گا، فوکل پرسن لیڈی ہیلتھ ورکرز رخسانہ انور کا کہنا تھا کہ کیا رانا ثناء اللہ ماڈل ٹائون والا واقعہ مال روڈ پر بھی دہرانا چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اب وزیر قانون کے ساتھ جبراً مذاکرات نہیں کریں گے اور نوٹیفکیشن کے بغیر دھرنا ختم نہیں کیا جائے گا، پنجاب حکومت لیڈی ہیلتھ ورکرز کے ساتھ مذاق کر کے اپنا اور سب کا وقت ضائع کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ میدان چھوڑنے والے نہیں ہیں البتہ بیمار، بھوکے اور پیاسے ضرور ہیں، پرامن دھرنا جاری رہے گا، مزید قافلے دیگر شہروں سے آ رہے ہیں، حکومت کی جانب سے تنگ کیا گیا تو میٹرو اور وزیراعلیٰ ہائوس کا گھیرائو کیا جائے گا، رخسانہ انور کا مزید کہنا تھا کہ رانا ثناء اللہ نے مذاکرات میں کہا ہے کہ وزیراعلیٰ شہباز شریف 7 دن کے اندر آئیں گے تو نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔