وزیر اعظم کی جان ایف کینیڈی ایئرپورٹ پر جامع تلاشی اور کپڑے اتارنا قابل مذمت اور باعث شرم ہے، حافظ حسین احمد

سابق نااہل وزیر اعظم کے کپڑے سپریم کورٹ میں دھل رہے ہیں ، نامزد وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے کپڑے اور کورٹ امریکا میں اتارے جا رہے ہیں،مرکزی رہنما جمیعت علماء اسلام کی صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 29 مارچ 2018 22:15

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 مارچ2018ء) متحدہ مجلس عمل اور جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنماسابق پارلیمنٹیرینزحافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی جان ایف کینیڈی ایئرپورٹ پر جامع تلاشی اور کپڑے اتارنا قابل مذمت اور باعث شرم ہے۔ سابق نااہل وزیر اعظم کے کپڑے سپریم کورٹ میں دھل رہے ہیں اورنا اہل وزیر نواز شریف کے نامزد وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے کپڑے اور کورٹ امریکا میں اتارے جا رہے ہیں۔

وہ جمعرات کو کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر سندھ اسمبلی میں ایم ایم اے کے سابق پارلیمانی لیڈر مولانا عمر صادق ، حافظ محمد نعیم اور عبدالوحید سواتی اور ظفر حسین بھی موجود تھے۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی نااہل وزیر اعظم کو بچانے کے لیے امریکا تک ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں اور انہوں نے چیف جسٹس سے بھی این آر او کی بھیگ مانگی ، جس کا جواب ایک پریس کانفرنس کے ذریعہ ان کو مل گیا ہو گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 8 روزہ امریکی یاترا میں خارجہ ، سیکرٹری ، پاکستانی سفارت خانہ کو نظرانداز کرتے ہوئے امریکا سے مداخلت کی درخواست کی گئی ، جس طرح ماضی میں سعودی عر ب سے معافی کے لیے مداخلت کی درخواست کی گئی تھی لیکن اس وقت کوئی این آر او ممکن نہیں ہے۔ اس لیے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی آئین اور عدالت کے اندر ہی ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور ان کی کابینہ بلوچستان کے سیاسی رہنماؤں کو جس انداز میں تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے ، اس سے پتہ چلتا ہے کہ صوبہ بلوچستان ایک بار پھر وفاق کے نفاذ کا شکار ہو رہا ہے۔

منتخب نمائندے قابل احترام ہیں اور ان کو ملنے والے ووٹ کے تقدس کا بھی اتنا ہی خیال رکھا جائے ، جتنے اپنے بچاؤ کے لیے ووٹ کے تقدس کا نعرہ لگا رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے چیئرمین سینیٹ کو اگر ووٹ نہیں بھی دیا لیکن کامیابی کے بعد اس کا عزت و احترام لازمی ہے۔ اگر ممنون حسین صدر کے منصب پر آ کر باعزت قرار پاتے ہیں تو ایک بلوچستان کا باسی بھی یہ حق رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام جمہوریت اور آئین کی پاسداری کے لیے اپنا رول ادا کرتی رہے گی لیکن اب ہمارا انتخابات میں ہدف سیکولر لابی ہے اور ہم الیکشن متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے لڑیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مولانا سمیع الحق ہمارے قابل احترام بزرگ تھے ، ہیں اور رہیں گے۔ وہ اپنے گھر جب بھی لوٹیں گے ان کا خیر مقدم کیا جائے گا۔ ان کی اصل جگہ وہ نہیں ہے ، جہاں پر ہیں۔