آنے والے فریاد سنانے آئے تھے مگر انہیں کچھ نہیں ملا‘روزانہ کئی سائل آتے ہیں کسی کو روکتا نہیں-چیف جسٹس کا لطیف کھوسہ سے مکالمہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 29 مارچ 2018 12:11

آنے والے فریاد سنانے آئے تھے مگر انہیں کچھ نہیں ملا‘روزانہ کئی سائل ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔29مارچ۔2018ء) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے پرسوں ہونے والی ملاقات سے کھویا کچھ نہیں،پایا ہی ہے‘آنے والے فریاد سنانے آئے تھے ہم نے کچھ نہیں دیا۔ سپریم کورٹ میں مری میں غیرقانونی تعمیرات پرازخود نوٹس کی سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس ثاقب نثار پیپلز پارٹی کے راہنما اور سینئر وکیل لطیف کھوسہ کے درمیان مکالمہ ہوا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہا کہ وہ اپنے ادارے اوروکلاءکومایوس نہیں کریں گے، عدلیہ کے اس ادارے اوراپنے اس بھائی پراعتبار کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کا کام فریادی کی فریاد سننا ہے، سائل کی استدعا سننا ہے، کئی سائل آتے ہیں وہ ان کی بات سن لیتے ہیں۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ یہ تو جسٹس عبدالرشید والی صورتحال تھی، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جسٹس عبدالرشید کو بلایا گیا تھا لیکن یہاں وزیراعظم میرے پاس چل کرآئے، جب مجھے بلایا گیا تو میں نہیں گیا بلکہ ان سے کہا یہاں آجائیں، روزانہ کئی سائل آتے ہیں کسی کو روکتا نہیں، کسی کے راستے میں رکاﺅٹ نہیں بننا چاہئے، پتہ نہیں کسی کو کیا تکلیف ہو۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ ان کو جو تکلیف ہے وہ سب کومعلوم ہے۔

متعلقہ عنوان :