افغان ایئر فورس کا پہلی بار لیزر گائیڈڈ میزائل کا استعمال

لیزر گائیڈڈ بم کے حملے میں افغان ایئر فورس نے گزشتہ جمعرات صوبہ فرح کے مغربی حصے میں طالبان کے ایک احاطے کو براہ راست ہدف بنایا،جدید نظام لیزر گائیڈڈ نظام کے استعمال کی تربیت امریکہ اور نیٹو فورسز کی جانب سے افغان فوج کی قوت، صلاحیت اور مہارت میں اضافہ کرنے کی کوششوں کا ایک حصہ ہے،نیٹو کا بیان

بدھ 28 مارچ 2018 22:28

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 مارچ2018ء) افغانستان میں نیٹو فورسز نے کہا ہے کہ افغان ایئر فورس نے جدید ہتھیاروں کے استعمال کی تر بیت حاصل کرنے کے بعد پہلی بار لڑائی کے دوران دشمن کو لیزر گائیڈڈ بم سے نشانہ بنایا۔ امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق نیٹو کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ لیزر گائیڈڈ بم کے اس حملے میں افغان ایئر فورس نے گزشتہ جمعرات صوبہ فرح کے مغربی حصے میں طالبان کے ایک احاطے کو براہ راست ہدف بنایا۔

جدید نظام لیزر گائیڈڈ نظام کے استعمال کی تربیت امریکہ اور نیٹو فورسز کی جانب سے افغان فوج کی قوت، صلاحیت اور مہارت میں اضافہ کرنے کی کوششوں کا ایک حصہ ہے۔افغان فورسز سن 2014 کیآخر میں غیر ملکی جنگی مشن کے اختتام کے بعد سے طالبان اور ایک طاقت ور دشمن داعش کو محدود رکھنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

(جاری ہے)

اطلاعات کے مطابق افغان فضائیہ کے قندھار ونگ کے ہوابازوں نیA-29 طیاروں کے ذریعے 250 پونڈ وزنیGBU-58 لیزر گائیڈڈ میزائل کا استعمال کیا۔

یہ ہلکے لڑاکا طیارے افغانستان نے امریکہ کی ایک کمپنی سئیرا نیواڈا کارپوریشن سے حاصل کئے ہیں اور اس وقت افغان فضائیہ کے پاس ایسی12 طیارے موجود ہیں۔ تاہم معاہدے کی رو سے افغانستان مزید طیارے حاصل کرے گا اور اگلے برس تک ان کی تعداد25 تک پہنچ جائے گی۔ریزولیوٹ سپورٹ ہیڈکوارٹر کا کہنا ہے کہ افغان فضائیہ نے لیزر گائیڈڈ میزائلوں کا انتخاب شہریوں کی جانوں کے نقصان کو کم سے کم رکھنے کی خاطر کیا کیونکہ ہدف کے قریب سویلین آبادی موجود تھی۔

متعلقہ عنوان :