چیئرمین نیب جسٹس(ر )جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس

نیب کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے ،اب نیب کے کام میں نمایاں تبدیلی اور احتساب ہوتا ہوا نظر آئے گا،نیب کے تمام افسران ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کو اپنا قومی فریضہ سمجھتے ہیں، ہم کرپشن فری پاکستان کیلئے پرعزم ہیں،جسٹس(ر) جاوید اقبال

منگل 27 مارچ 2018 23:14

چیئرمین نیب جسٹس(ر )جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مارچ2018ء) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب نے 5 ماہ کے مختصر وقت میں بدعنوانی کے 197 ریفرنس متعلقہ احتساب عدالتوں میں دائر کئے ہیں، بدعنوانی میں ملوث 226 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ 55 شکایات کی جانچ پڑتال، 39 انکوائریوں اور 33 انوسٹی گیشن کی قانون، میرٹ اور شواہد کو مدنظر رکھتے ہوئے منظوری دی گئی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب ہیڈ کوارٹرز میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اکائونٹبیلٹی کے علاوہ سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں نیب کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نہ صرف نیب کی اولین ترجیح ہے بلکہ نیب کی کارکردگی اور ’’احتساب سب کیلئے‘‘ کی پالیسی کے تحت اب صرف کام، کام اور کام ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس وقت پاکستان کا ہر شہری پاکستان سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے نیب کی طرف دیکھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 10 اکتوبر 2017ء کے بعد جب انہوں نے چیئرمین نیب کی ذمہ داریاں سنبھالی تھیں تو انہوں نے عزم کیا کہ اب نیب کے کام میں نمایاں تبدیلی اور احتساب ہوتا ہوا نظر آئے گا۔ نیب قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے تمام شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور تحقیقات کو ٹرانسپرنسی، میرٹ اور سائنسی بنیادوں پر نہ صرف مکمل کر رہا ہے بلکہ باضابطہ اور پہلے سے طے شدہ طریقہ کار کے مطابق 10 ماہ کا جو وقت مقرر کیا تھا اس پر سختی سے عمل کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدعنوانی نہ صرف ایک لعنت ہے بلکہ ملک کی ترقی و خوشحالی کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہے۔ نیب کے تمام افسران میرٹ، شفافیت، شواہد اور قانون کے مطابق بلاتفریق زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپناتے ہوئے ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کو اپنا قومی فریضہ سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 10 اکتوبر 2017ء کو اپنے منصب کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد انہوں نے نیب کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کیلئے کسی دبائو اور سفارش کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے خلوص اور نیک نیتی کے ساتھ اللہ تعالی کی مدد سے نیب کے افسران/اہلکاروں کے کام کی رفتار کو اپنے کام کی رفتار کے مطابق بڑھاتے ہوئے ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے کام کیا اور اللہ تعالی کی مدد سے 5 ماہ کے مختصر عرصہ میں نیب نے 10 اکتوبر 2017ء کے بعد 226 افراد کو گرفتار کیا جبکہ 55 شکایات کی جانچ پڑتال، 39 انکوائریوں، 33 انوسٹی گیشنز کی قانون، میرٹ اور شواہد کو مدنظر رکھتے ہوئے منظوری دی جن پر قانون کے مطابق کام جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے 5 ماہ کے مختصر وقت میں بدعنوانی کے 197 ریفرنس متعلقہ احتساب عدالتوں میں نہ صرف دائر کیے بلکہ 27 ملزمان کو متعلقہ معزز احتساب عدالتوں نے قانون کے مطابق سزا دی جو کہ نیب کی 5 ماہ میں شاندار کارکردگی کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کسی سے ذاتی اور سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتا اور نہ ہی نیب کے افسران قانون اور قواعد کے برخلاف کام پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کرپشن فری پاکستان کیلئے پرعزم ہیں، ہمارے ارادے پختہ اور بدعنوانی کا خاتمہ نہ صرف نیب کی طرح پوری قوم کی آواز ہے بلکہ وہ وقت دور نہیں جب ہم سب مل کر اپنے پیارے وطن پاکستان کو بدعنوانی سے پاک کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :