ْسینٹ چیئرمین کا دوبارہ انتخاب کرانیکا مطالبہ غیرآئینی عمل ہوگا ، میر ظفر اللہ خان جمالی

منگل 27 مارچ 2018 22:57

ْسینٹ چیئرمین کا دوبارہ انتخاب کرانیکا مطالبہ غیرآئینی عمل ہوگا ، ..
ڈیرہ مراد جمالی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مارچ2018ء) بزرگ سیاستدان سابق وزیراعظم، رکن قومی اسمبلی میرظفراللہ خان جمالی نے کہا ہے موجودہ ملکی حالات کے پیش نظرمتوقع 2018 کے عام انتخابات دورتک نظرنہیں آرہے ہیں شاہد خاقان عباسی منتخب وزیراعظم نہیں بلکہ انھیں وزیراعظم بنایا گیا ہے سینٹ چیئرمین کا دوبارہ انتخاب کرانیکا مطالبہ غیرآئینی عمل ہوگا کیونکہ آئین میں اس قسم کااقدام کی کوئی گنجائش نہیں ہے ویسے سینٹ چیئرمین کاتعلق بلوچستان سے ہے اس کوسندھ اوربلوچستان کے سنیئٹرز نے منتخب کیا ہیجس کیباعث مخالفت کرنے والوں کو تکلیف ہو رہی ہے سندھ اوربلوچستان کو ہمیشہ اقتدارسے باہر رکھا گیا تھا میری مسلم لیگ سے خاندانی وابستگی رہی ہے لیکن اب ن لیگ سے کوئی تعلق نہیں رہا ہے مسلم لیگ کو مختلف ناموں سے منسوب کرکے اصلی مسلم لیگ کا بھی بیڑہ غرق کردیا گیا ہے متحدہ مسلم لیگ بلوچستان کا قیام لایا گیا تو ن لیگ کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگی نواز شریف کے پچھلے اور موجودہ سیاسی حالات کا جائزہ لیا جاے تو نوازشریف کیمستقبل کا نتیجہ خود نکل آئیگابظاہرنوازشریف کامستقبل تاریخ لگارہا ہیان خیالات کااظہار انہوں نیکمشنرآفس ڈی ایم جمالی میں میڈیاکینمائندوں سے بات چیت کرتے ہوے کیااس موقع پر پیپلزپارٹی کیسابق صوبائی وزیرمیرمحمدصادق عمرانی کمشنرنصیرآبادڈویڑن ڈاکٹرمحمد سعیدجمالی ڈپٹی کمشنرڈاکٹر یاسربازئی قبائلی رہنمامیرنبی بخش گولہ اورڈی ایس پی سکندرحیات جمالی بھی موجود تھے الحاج میرظفراللہ خان جمالی نے کہاکہ ملک اورقوم کی خدمت کے لئے اگر نگراں وزیراعظم بنایا گیا تو میرے لیے خوشی کی بات ہوگی لیکن ایسا دیکھائی نہیں دے رہا ہے انہوں نیایک سوال کیجواب میں کہاکہ وزیرداخلہ بلوچستان کی جانب سے اگلہ وزیراعظم بلوچستان سے بنانے کادعوی قبل ازوقت انداز لگانے کا مقصد چھوٹا منہ بڑی بات کے مترداف ہوگا میں پاکستانی ہوں پاکستان ہے تو ہم ہیں ملک انہتائی نازک دورسے گزر رہا ہے انہوں نے کہاکہ ہم نے ہمیشہ ملک اورقوم کی خدمت کی ہیاورکرتے رہینگے نصیرآباد کے لیے علحیدہ قومی اسمبلی کی نشست مختص ہونااچھی بات ہے سیاست اور الکیشن میں رواداری صبروتحمل اوربرداشت کی سیاست کرنی چاہیے کیونکہ بلوچستان میں بسنے والے تمام اقوام آپس میں بھائی چارے کیماحول میں جڑے ہوے ہیں وقت کاتقاضہ ہے کہ مثبت سوچ کو اپناتے ہوے علاقائی سیاست کوفروغ دیاجائے۔

متعلقہ عنوان :