Live Updates

نگران وزیراعظم کیلئے ذہن میں ایک نام، پی ٹی آئی سے بھی بات کی ہے، خورشید شاہ

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ایک دفعہ بات ہوئی تھی نواز شریف سے چار ماہ قبل اعتراف کیا تھا کہ میمو گیٹ کیس میں کورٹ ملنا ان کی غلطی تھی چیف جسٹس اور وزیراعظم کے درمیان ملاقات سے کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا پیشن گوئی کرتاہوں جون تک ڈالر 120 تک پہنچ جائے گا پیپلزپارٹی نے جمہوریت کیلئے بہت کچھ کھویا ہے۔ تمام اداروں کو آئین اور قانون کا پابند بنانا ہوگا،نجی ٹی وی کو انٹرویو

منگل 27 مارچ 2018 22:57

نگران وزیراعظم کیلئے ذہن میں ایک نام، پی ٹی آئی سے بھی بات کی ہے، خورشید ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2018ء) قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نگران وزیراعظم کیلئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ایک دفعہ بات ہوئی تھی نگران وزیراعظم کیلئے ذہن میں ایک نام ہے اور پی ٹی آئی سے بھی بات کی ہے۔ نواز شریف سے چار ماہ قبل اعتراف کیا تھا کہ میمو گیٹ کیس میں کورٹ ملنا ان کی غلطی تھی ۔ چیف جسٹس اور وزیراعظم کے درمیان ملاقات سے کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا پیشن گوئی کرتاہوں کہ جون تک ڈالر 120 تک پہنچ جائے گا۔

پیپلزپارٹی نے جمہوریت کیلئے بہت کچھ کھویا ہے۔ تمام اداروں کو آئین اور قانون کا پابند بنانا ہوگا۔ گزشتہ روز نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ چیف جسٹس اور وزیراعظم کے درمیان ملاقات سے کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔

(جاری ہے)

بلکہ شکوک و شبہات جنم لیں گے۔ ہمارے دور میں بھی ایسے ملاقات ہوتی رہی ہیں۔ چار ماہ قبل نواز شریف نے مجھے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کے خلاف میمو گیٹ کیس میں عدالت میں مجھ سے ایک بڑی غلطی سرذد ہوئی۔

میاں صاحب ہمیشہ پیپلزپارٹی کو کمزور کرنے کی کوشش کرتا رہا۔ جبکہ آصف زردری ان کو مضبوط کرنے میں لگے رہے۔ پیپلزپارٹی کے پاس وضع داری ہے۔ نظریہ ایک دن میں نہیں آتا اور نظریاتی آدمی بننے کیلئے سختیاں جھیلنا ہوتی ہیں وقت کا نطریاتی اور سوچوں کا نظریاتی ہونا بہت فرق ہے۔ نواز شریف نظریاتی بنے تو کامیاب ہوجائیں گے۔ سینیٹ الیکشن میں ہمارا ووٹ کم تھا ورنہ فیصلہ اپنا ہوتا’ ڈیل کرکے ملک نہیں چلا سکتا نہوں نے کہا کہ پیشن گوئی کرتا ہوں کہ جون میں ڈالر 120 تک ہوجائے گا ملکی معیشت کو جھوت پر کھڑا کیا ہوا ہے معیشت کی مضبوطی کیلئے اگر حکومت اپوزیشن سے مشورے کیلئے دعوت دیں تو قبول کرین گے ریاستی مسائل میں اپوزیشن اور حکومت الگ الگ نہیں ہوتا۔

سب کو مل کر ملک و قوم کی بہتری کیلئے کام کرنا ہوگا۔ حکومت نے اپنے چار سال کے عرصے مین آٹھ ہزار ٹریلین کا قرضہ لے کر ملکی معیشت کو تباہ کردیا۔ ملکی معیشت کو بہتر بنانے کیلئے غیر ملکی قرضے لئے گئے ۔ حکومت نے موٹر وے اور ائیرپورٹس تک گروی رکھ دیئے ہیں۔ نگران وزیراعظم کیلئے شاہد خاقان عباسی سے بات ہوئی۔ سابق گورنر سٹیٹ بینک عشرت حسین کو نگران وزیراعظم بنانا نواز شریف کی تجویز تھی ۔

نگران وزیراعظم کیلئے پی ٹی آئی سے بھی بات کرین گے۔ پیپلزپارٹی نے جمہوریت کیلئے بہت کچھ کھویا ہے۔ جمہوریت کی خاطر ہم نے کوڑے کھائے ہیں اداروں کے درمیان تصادم سے نقصان ملک کو ہوگا۔ ہم نے بغیر ہتھیار کے جنگ جیتی کوئی ہتھیار نہیں اٹھایا ملک پر قابض آمر سے سیاسی طورپر جان چھڑائی این آر او والا فیصلہ ٹھیک کیا تھا۔ اللہ کرے ملک کے اداروں میں تعاون بڑھے۔ ملک میں ماورائے آئین اور ماورائے عدالت جو بھی کوئی قدم اٹھائے انہیں ضرور قانون کی پکڑ میں لانا چاہیے۔ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ اداروں کو ٹھیک کریں اور قانون کا پابند بنائیں جو بھی ادارہ قانون کے خلاف کام کرے تو اس پر سوموٹو ایکشن لیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات