ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے،جسٹس (ر )جاوید اقبال

نیب کی کارکردگی اور ’’احتساب سب کیلئے‘‘ کی پالیسی کے تحت اب صرف کام‘ کام اور کام ہورہا ہے اس وقت پاکستا ن کا ہر شہری پاکستان سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے نیب کی طرف دیکھ رہا ہے، اب نیب کے کام میں نمایاں تبدیلی اور احتساب ہوتا ہوا نظر آئے گا تمام شکایات کی جانچ پڑتال‘ انکوائریاں اور تحقیقات کو ٹرانسپرنسی ‘ میرٹ اور سائنسی بنیادوں پر نہ صرف مکمل کیا جارہاہے، کرپشن فری پاکستان کیلئے پر عزم ہیں،سب ملکر اپنے پیارے وطن پاکستان کو بدعنوانی سے پاک کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے،چیرمین نیب کا اجلاس سے خطاب اجلاس میں ادارے کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا

منگل 27 مارچ 2018 22:04

ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے،جسٹس (ر )جاوید اقبال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2018ء) قومی احتساب بیورو (نیب )کے چیئرمین جسٹس (ر )جاوید اقبال نے ایک اجلاس کی نیب ہیڈ کوارٹرز میں صدارت کی۔ اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب‘ پراسیکیوٹر جنرل اکائونٹیبلٹی کے علاوہ سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں نیب کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نہ صرف نیب کی اولین ترجیح ہے بلکہ نیب کی کارکردگی اور ’’احتساب سب کیلئے‘‘ کی پالیسی کے تحت اب صرف کام‘ کام اور کام ہورہا ہے۔

اس وقت پاکستا ن کا ہر شہری پاکستان سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے نیب کی طرف دیکھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 10 اکتوبر 2017 ء کے بعد جب انہوں نے چیئرمین نیب کی ذمہ داریاں سنبھالی تھیں تو انہوں نے عزم کیا تھا کہ اب نیب کے کام میں نمایاں تبدیلی اور احتساب ہوتا ہوا نظر آئے گا۔

(جاری ہے)

نیب قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے تمام شکایات کی جانچ پڑتال‘ انکوائریاں اور تحقیقات کو ٹرانسپرنسی ‘ میرٹ اور سائنسی بنیادوں پر نہ صرف مکمل کررہا ہے بلکہ باضابطہ اور پہلے سے طے شدہ طریقہ کار کے مطابق 10 ماہ کا جو وقت مقرر کیا تھا اس پر سختی سے عمل کررہا ہے۔

انہوں نے بدعنوانی نہ صرف ایک لعنت ہے بلکہ ملک کی ترقی و خوشحالی کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہے۔ نیب کے تمام افسران میرٹ‘ شفافیت ‘ شوائد اور قانون کے مطابق بلا تفریق زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپناتے ہوئے ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کو اپنا قومی فریضہ سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 10 اکتوبر 2017 کو اپنے منصب کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد انہوں نے نیب کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کیلئے کسی دبائو اور سفارش کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے خلوص اور نیک نیتی کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی مدد سے نیب کے افسران / اہلکاروں کے کام کی رفتار کو اپنے کام کی رفتار کے مطابق بڑھاتے ہوئے ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے کام کیا اور اللہ تعالیٰ کی مدد سے پانچ ماہ کے مختصر عرصہ مینں نیب نے 10 اکتوبر 2017 ء کے بعد 226 افراد کو گرفتار کیا جبکہ 55 شکایات کی جانچ پڑتال‘ 39 انکوائریوں‘ 33 انوسٹی گیشنز کی قانون‘ میرٹ اور شواہد کو مدنظر رکھتے ہوئے منظوری دی جن پر قانون کے مطابق کام جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے پانچ ماہ کے مختصر وقت میں بدعنوانی کے 197 ریفرنس متعلقہ احتساب عدالتوں میں نہ صرف دائر کئے بلکہ 27 ملزمان کو متعلقہ معزز احتساب عدالتوں نے قانون کے مطابق سزا دی جو کہ نیب کی پانچ ماہ میں شاندار کارکردگی کی عکاسی کرتا ہے انہوں نے کہا کہ نیب کسی سے ذاتی اور سیسی انتقام پر یقین نہیں رکھتا اور نہ ہی نیب کے افسران قانون اور قواعد کے برخلاف کام پر یقین رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کرپشن فری پاکستان کیلئے پر عزم ہیں ہمارے ارادے پختہ ہیں اور بدعنوانی کا خاتمہ نہ صرف نیب کی طرح پوری قوم کی آواز ہے بلکہ وہ وقت دور نہیں جب ہم سب ملکر اپنے پیارے وطن پاکستان کو بدعنوانی سے پاک کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

متعلقہ عنوان :