کوئٹہ پیکج کیلئے وفاق نے تاحال اپنے حصہ کا فنڈ جاری نہیں کیا صوبہ کسی سیاسی انتقام کا متحمل نہیں ہوسکتا ، میر عبدالقدوس

بلوچستان کی ترقی میں پاکستان کی ترقی مضمر ہے وزیراعظم کے حالیہ بیان سے اہل بلوچستان کی دل آزاری ہوئی ہے اس طرح کے بیانات ان کے عہدے کو زیب نہیں دیتے ہم نے بلوچستان کی بہتری یہاں کے عوام کے مسائل کے حل اور ترقی کا عزم کر رکھا ہے جس کے لئے کسی مصلحت کا شکار نہیں ہونگے بلوچستان کے مفادات اور وفاق میں ایک بہترین نمائندگی کیلئے بننے والے نئی جماعت اہل بلوچستان کے حقوق کی علمبردار ہوگی جس میں صوبہ کے بڑے سیاسی رہنماء یکجا ہونگے ، میڈیا سے گفتگو

پیر 26 مارچ 2018 23:45

کوئٹہ پیکج کیلئے وفاق نے تاحال اپنے حصہ کا فنڈ جاری نہیں کیا صوبہ کسی ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مارچ2018ء) وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس نے کہاہے کہ کوئٹہ پیکج کے لئے وفاق نے تاحال اپنے حصہ کا فنڈ جاری نہیں کیا صوبہ کسی سیاسی انتقام کا متحمل نہیں ہوسکتا کیونکہ بلوچستان کی ترقی میں پاکستان کی ترقی مضمر ہے وزیراعظم کے حالیہ بیان سے اہل بلوچستان کی دل آزاری ہوئی ہے اس طرح کے بیانات ان کے عہدے کو زیب نہیں دیتے ہم نے بلوچستان کی بہتری یہاں کے عوام کے مسائل کے حل اور ترقی کا عزم کر رکھا ہے جس کے لئے کسی مصلحت کا شکار نہیں ہونگے بلوچستان کے مفادات اور وفاق میں ایک بہترین نمائندگی کے لئے بننے والے نئی جماعت اہل بلوچستان کے حقوق کی علمبردار ہوگی جس میں صوبہ کے بڑے سیاسی رہنماء یکجا ہونگے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ بلوچستان نے گزشتہ روز شہر کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے 2 سال قبل کوئٹہ پیکج کے لئے 5 ارب روپے کے فنڈز کا اعلان کیا تھا مگر اس فنڈز کا اجراء تاحال نہیں ہو سکا جس کے باعث یہ منصوبہ تعطل کا شکار رہا ہم سمجھتے ہیں کہ وفاق کی جانب سے بلوچستان کے لئے فنڈز کے اجراء میں تاخیر یہاں کے مسائل کے حل میں بہت بڑی رکاوٹ ثابت ہو رہی ہے لہٰذا اب ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے کوئٹہ پیکج کے فنڈز میں جو حصہ مختص کیا گیا تھا اس کا فوری اجراء کیا جائے جس کے بعد 8 سے 10 دن میں کوئٹہ پیکج منصوبہ پر کام شروع ہو جائے گا انہوں نے کہا کہ بلوچستان کسی بھی سیاسی انتقام کا متحمل نہیں ہو سکتا کیونکہ بلوچستان کی ترقی میں پاکستان کی ترقی مضمر ہے اگر بلوچستان کی ترقی کے منصوبوں کے فنڈز کے اجراء کو سیاسی انتقام کی بھینٹ چڑھایا گیا تو یہ رویہ بلوچستان کی ترقی میں بڑی رکاوٹ ثابت ہوگا انہوں نے چیئرمین سینٹ کے انتخاب سے متعلق وزیراعظم کے حالیہ بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کا عہدہ تمام صوبوں کے لئے برابری کا ہوتا اور جس طرح کا بیان وزیراعظم کی جانب سے بلوچستان سے متعلق دیا گیا تھا اس سے نہ صرف بلوچستان کی سیاسی قیادت بلکہ صوبہ کے عوام کی بھی دل آزاری ہوئی ہے ہم سمجھتے ہیں کہ وزیراعظم کو اپنے عہدے کو مدنظر رکھتے ہوئے اس طرح کے بیانات سے اجتناب کرنا چاہئے اور ایسے بیانات ان کے عہدے کو زیب نہیں دیتے انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعظم خود کو اتنا طاقتور سمجھتے ہیں تو اپنی سربراہی میں ہونے والے اجلاسوں میں کیونکر وزیراعلیٰ پنجاب کی حاضری یقینی نہیں بنا سکے وزیراعظم کے زیرصدارت جو بھی اجلاس ہوئے ہیں ہم اس میں شریک ہوئے ہیں مگر میں نے آج تک وزیراعلیٰ پنجاب کو ان اجلاس میں شریک ہوتے نہیں دیکھا کیونکہ وہ خود کو وزیراعظم کے ماتحت نہیں سمجھتے اس لئے انہوں نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو یہ شرف نہیں بخشا انہوں نے کہا کہ ہم ذاتیات پر نہیں جاتے مگر ہم جمہوری طریقے سے اقتدار میں آئے ہیں اورلوگوں کی فلاح و بہبود اپنے صوبہ کی ترقی اور خوشحالی کی آواز بلند کررہے ہیں ہم پر یہ الزام لگایا گیا کہ سینٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کی گئی مگر وزیراعظم کی اپنی جماعت کے لوگوں نے جنرل اور ٹیکنوکریٹ کی نشست کے لئے نہ صرف پیسہ پانی کی طرح بہایا بلکہ اپنا اثرورسوخ بھی استعمال کیا مگر شکست ان کے نصیب میں لکھی تھی جس کا انہیں سامنا کرنا پڑاانہوں نے کہا کہ مرکز میں صوبہ کی بہترین نمائندگی کے لئے ہم بلوچستان کی قدآور سیاسی شخصیات پر مشتمل ایک نئی جماعت بنانے جارہے ہیں جس کا نام بلوچستان عوامی پارٹی ‘ بلوچستان ڈیموکریٹک پارٹی یا بلوچستان پروگریسو پارٹی سمیت کچھ بھی ہوسکتا ہے دراصل ہمیں ایک ایسے پلیٹ فارم کی ضرورت ہے جہاں بلوچستان کی ترقی خوشحالی اور عوام کے مسائل کے حل سمیت مرکز میں صوبہ کی جانب سے بھرپور آواز بلند کرنے کے لئے سیاسی اکابرین کو یکجا کیا جاسکے ہم اپنے صوبہ کے عوام کو یہ یقین دلاتے ہیں کہ اس جماعت کی شکل میں انہیں ایک بہترین تحفہ دیکر جائیں گے انہوں نے کہا کہ شہر میں صفائی ستھرائی سڑکوں کی مرمت سمیت خوبصورتی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لارہے ہیں ۔