نہال ہاشمی کی سزا کا فیصلہ وکلاء تنظیموں کی مشاورت سے ہوگا، سپریم کورٹ

وکلاء تنظیموں کے نمائندے کل عدالت طلب

پیر 26 مارچ 2018 23:20

نہال ہاشمی کی سزا کا فیصلہ وکلاء تنظیموں کی مشاورت سے ہوگا، سپریم کورٹ
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مارچ2018ء) سپریم کورٹ نے سابق سینیٹر نہال ہا شمی کے خلاف از خود نو ٹس کیس میں واضح کیاہے کہ نہال ہاشمی کی سزاکافیصلہ وکلا ء تنظیموں کی مشاورت سے ہوگا، وکلاء تنظیموں کے نمائندے کل عدالت میں پیش ہو ں ، عدالت نہا ل ہا شمی کالائسنس معطل کر نے کا بھی جائزہ لے گی۔ عدالت نے اس کیس میں معاونت کے لئے پاکستان بار کونسل کے وائس چیرمین اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر کوآج طلب کرتے ہوئے مزید سماعت ملتوی کردی ہے ، پیرکوچیف جسٹس میا ں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ، سماعت کے دوران عدالت میں نہا ل ہا شمی کی ویڈیو بھی چلا ئی گئی جس میں وہ عدالت کیخلاف بدزبانی کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں، ویڈیو چلانے کے بعد چیف جسٹس نے نہال ہاشمی سے استفسار کیا کہ وہ کس کو گا لیا ں دے رہے ہیں ، جس پر نہال ہاشمی نے کہا کہ انہوں نے یہ الفاظ عدالت کے لیے نہیں بولے تھے ، اورمیں نے خود کو عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے ، مجھے اپنے الفاظ پر بھی شدید ندا مت ہے،چیف جسٹس نے ان سے کہا کہ کیا تم یہ الفاظ اپنے لئے استعمال کر سکتے ہو،کیا خود کو اس طرح کی گالیا ں نکال سکتے ہو ، فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ یہ اب بھی جھوٹ بول رہا ہے اورانہیں اس رویئے پر کوئی ندامت بھی نہیں ، یہ جھوٹ بول کر سزا کے دوران اسپتال میں رہا، ہمیں جیل میں ان کے رہنے کے دوران ہونے والا سب کچھ معلوم ہے، مگر جج ذاتیات پر نہیں جاتے ، سوال یہ ہے کہ آپ نے ججوں کو کرپٹ کہا اور گا لیا ں دیں، تمھاری جرات کیسے ہوئی ججوں کو گا لیا ں نکا لنے کی ، سماعت کے دورا ن چیف جسٹس نے کہا کہ وکلاء تنظیموں کے سرکردہ نمائندے معاملے کو دیکھ کر تجاویز دیں، وہ جو بھی تجا ویز دیں گے ویسا کیا جائے گا ، اگراس طرح کے معاملے پرکل میرا بچہ بھی پکڑا گیا تو اس کا فیصلہ بھی میں وکلا سے کرائوں گا، سماعت کے دوران چیف جسٹس نے سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کے سابق صدر رشید اے رضوی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ آپ سب کی عدالت ہے، جس کی توہین کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے فرو غ نسیم سمیت دیگر سینئر وکلا کو روسٹرم پر بلاکر کہا کہ عدالت آج وکلا ء کے انصاف کو بھی دیکھے گی ، رشید اے رضوی صاحب آپ کے انصاف کا امتحان ہے ، جس پر وکیل رشید اے رضوی نے کہا کہ جو با تیں کی گئی تھیں ان کا دفاع نہیں کیا جاسکتا، ہم نے ادارے کی سربلندی کیلئے زندگی گزار دی ہے، ہم نے تو پی سی او ججوں کے خلاف بھی ایسی بات نہیں کی،نہال ہاشمی نے کہا کہ خود کو عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑتا ہوں، بعد ازاں عدالت نے سپریم کورٹ بار کے صدر اوروائس چیرمین پاکستان بار کونسل کو آج طلب کرتے ہوئے مزید سماعت ملتوی کر دی ۔

متعلقہ عنوان :