شام کے مسلمانوں کو بے یار و مددگار چھوڑنا بے حسی کی انتہا ہے ‘ پروفیسرساجد میر
شام میں رونما ہونے والے انسانیت سوز مظالم پر انسانی حقوق کے نام نہاد علمبرداروں کو بھی اپنے طرزِ عمل پر شرم آنی چاہیے
اتوار 25 مارچ 2018 22:10
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ بشار الاسد نے شہروں کو کھنڈ رات میں تبدیل کردیا ہے 5 لاکھ سے زائد ہلاکتوں ، لاکھوں زخمیوں اور املاک کے نقصان کے ذمہ دار بشار الاسد اور اس کی سرپرست طاقتیں ہیں ۔انہوں نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت کا علمبردار اقوام متحدہ اور دوسری این جی اوز اتنے وسیع پیمانے پر ہونے والے مسلمانوں پر مظالم اور اذیت ناک حالات پہ چپ کیوں ہیں، دنیا کے کسی بھی کونے میں دوسرے مذاہب کے افراد کے ساتھ ذرا سی ناانصافی پہ ہرکوئی متحرک ہوجاتاہے مگر میڈیا کے اتنا واویلا کرنے اور غزہ کے مسلمانوں پر بے بہاظلم ڈھانے بلکہ انہیں صفحہ ہستی سے مٹانے کی ہر ورز سازش اور بیہمانہ رویہ کے باوجود کسی کی زبان تک نہیں ہلی۔
انہوں نے کہا کہ شام کے مسئلے پر حکومت پاکستان کی بے حسی بھی قابل مذمت ہے ۔ ہم نے سیاسی اور سفارتی اعتبار سے بھی کوئی جراتمندانہ قدم نہیں اٹھایا ۔ سینیٹر ساجد میر نے کہا کہ اسلامی اخوت کا تقاضہ ہے کہ عالم اسلام کے مقتدر طبقات شام کے مسلمانوں کی حمایت اور نصرت میں اپنا کردار ادا کریں۔پاکستان کا اسلامی دنیا میں ہمیشہ سے ایک اہم کردار رہا ہے مگر ایک جو ہری قوت اور 22کروڑ آبادی والے ملک ہونے کے باوجود آج ہم پھر بھی بے وقعت ہو کر رہ گئے ہیں۔ہمارے اندرونی اور داخلی مسا ئل اتنے زیادہ ہیں کہ باہر کی دنیااور سر پر منڈلاتے خارجی خطرات کا ادراک نہیں،آپس کی رسہ کشی اور بڑھتی ہوئی تقسیم نے ملک کو شدید خطرات سے دو چار کر رکھا ہے مگر کسی کو پرواہ نہیں، شام اسلامی دنیا کو درپیش خطرات اور ملکی سلامتی کو درپیش داخلی خطرات پر کہیں بحث ہوتی نظر نہیں آتی۔ اسلامی دنیا میں اپنا روایتی اور تاریخی کردار ادا کرنا تو دور کی بات ہے ہم تو اپنا تشخص بھی بر قرار رکھنے میں ناکام نظرآتے ہیں، یہ ایک لمحہ فکریہ ہے جس پر نہ صرف اسلامی امہ کو غور کرنے کی ضرورت ہے بلکہ بحیثیت قوم ہمیں بھی سنجیدگی سے اپنے طرزِ عمل پر غوروفکر کرنے کی اشد ضرورت ہے، اس سے پہلے کہ ہم سب ایک ایک کر کے شام، عراق اور افغانستان بنتے جائیں، شام میں رونما ہونے والے انسانیت سوز مظالم پر انسانی حقوق کے نام نہاد علمبرداروں کو بھی اپنے طرزِ عمل پر شرم آنی چاہیے۔سیمینار سے رانا محمد شفیق خاں پسروری،مفتی یوسف قصوری ، مولانا ابراہیم طارق،سید عامر نجیب،مولانا افضل سردار،قاری خلیل الرحمن جاوید ودیگر نے خطاب کیا۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ماحول دوست اور صاف توانائی کو نیشنل انرجی مکس کا بنیادی حصہ بنانے کی ضرورت ہے،آصف علی زر داری
-
تمام لوگوں اور صوبوں کے ساتھ قانون کے مطابق یکساں سلوک ہونا چاہیے، آصف زر داری
-
حکومت کاروباری ماحول سازگار بنانے کیلئے جامع اصلاحات کے عمل کو تیز کرے، صدر مملکت
-
ملک کو درپیش چیلنجز پر قابو پانا نا ممکن نہیں ،آصف علی زر داری
-
فواد چودھری کی عبوری ضمانتوں کے متعلق تحریری فیصلہ جاری
-
مس اور ڈس انفارمیشن دنیا بھر کا بڑا مسئلہ ،قانون سازی کرنے جارہے ہیں‘ شزہ فاطمہ خواجہ
-
بلاول بھٹو زرداری سے بشیر ریاض و دیگر کی ملاقات ، موجودہ صورتحال پر گفتگو
-
صدرمملکت کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے موقع پرگیلریاں مہمانوں سے بھری رہیں
-
آصف علی زر داری کا خطاب ،اپوزیشن اور پیپلز پارٹی کے اراکین کے درمیان ہاتھا پائی ہوتے ہوئے رہ گئی
-
دہشتگردی سے قومی سلامتی ، علاقائی امن و خوشحالی کو خطرہ ، پڑوسی ممالک سے دہشتگرد گروہوں کا سختی سے نوٹس لینے کی توقع رکھتے ہیں، صدر مملکت
-
سونے کی قیمت میں بڑے اضافے کے بعد 1700 روپے کی کمی ہوگئی
-
پاکستان اور ترکیہ کی عسکری قیادت کے درمیان دفاعی تعاون کو مزید وسعت دینے کا عزم
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.