کنٹونمنٹ بورڈحکام رہائشی علاقوں سے کمرشل سرگرمیوں کے خاتمے کے لیے پرعزم

اتوار 25 مارچ 2018 21:20

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مارچ2018ء)راولپنڈی اور چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈز کی جانب سے رہائشی علاقوں سے کمرشل سرگرمیوں کے خاتمے۔کنٹونمنٹ ایگزیکٹو آفیسر راولپنڈی ارسلان حیدر نے اے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئی بتایاکہ راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ نے خلاف ضابطہ کمرشل سرگرمیوں پر مجموعی طور پر 1043نوٹسز جاری کیے جن میں 222سکولز بھی شامل ہیں جبکہ 14سیلونز ،14کلینکس ،ہسپتال اور 760دیگر تجارتی سرگرمیوں میں ملوث ادارے ہیں جنہیں رہائشی عمارات کا غیر قانونی کمرشل استعمال 31مارچ تک ختم کرنے کے نوٹس دیئے گئے ہیں اور مہلت کے خاتمے کے بعد ضابطے کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز کر دیا جائے گا ۔

انہوں نے بتایاکہ آر سی بی کی جانب سے ملٹری اسٹیٹ لینڈ کے لیے 44سکولوں اور 41دیگر لیز مقاصد جبکہ 14پلاٹس کی ایم او ڈی لیز کے نوٹس تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نی بتایاکہ غیر قانونی کمرشل استعمال پر ویسٹریج کے علاقے میں 12پلاٹس کی لیز منسوخ کی گئی نجی تعلیمی اداروں کو رہائشی علاقوں سے منتقل کرنے کے احکامات سپریم کورٹ آف پاکستان نے دیئے ہیں جبکہ کینٹ بورڈحکام صرف ان احکامات پر عمل در آمد کروا رہے ہیں کیونکہ رہائشی علاقوں میں کاروباری سرگرمیاں نہ صرف ممنوع ہے بلکہ کینٹ بورڈ ایکٹ کی بھی خلاف ورزی ہے انہوں نے کہاکہ رہائشی علاقوں میں کمرشل سرگرمیوں پر مکمل پابندی ہے اور راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ نے رہائشی علاقوں میں کمرشل سرگرمیوں میں ملوث بیوٹی پارلرز اور سکولز سمیت دیگر تمام اداروں کو بھی نوٹسز بھجوائے ہیں اور انہیں پابند کیاہے کہ وہ رہائشی علاقوں میں خلاف ضابطہ کرشل سرگرمیوں سے باز رہیں ۔

انہوں نے کہاکہ کینٹ ایریاز میں ٹریفک کی صورتحال گھمبیر ہونے پر عوامی شکایات سامنے آئیں جبکہ سپریم کورٹ نے بھی نجی سکولوں کے انخلاء کے سخت احکامات دیئے ہیں جن کی پیروی کینٹ حکام کی ذمہ داری ہے ۔ایک سوال کے جواب میں ارسلان حیدر نے بتایاکہ رہائشی علاقوں میں تجارتی سرگرمیاں کرنے والے تمام ادارے کنٹونمنٹ بورڈ ایکٹ کی خلاف ورزی کے مرتکب ہو رہے ہیں اس لیے کینٹ بورڈ قواعدو ضوابط کے مطابق کارروائی کر رہاہے ۔

ارسلان حید رنے کہاکہ اس ضمن میں ویسٹریج کے منسوخ شدہ لیز کے حامل تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلباء کے والدین کو بھی صورتحال سے آگاہ کر دیا گیاہے ۔انہوںنے کہاکہ رہائشی عمارات کے غیر قانونی کمرشل استعمال کے مرتکب اداروں کو عمارتیں خالی کرنے کے حتمی نوٹسز دے دیئے گئے ہیں اور اگر ان اداروں نے اس کے باوجود عمارات خالی نہ کیں تو ان کے خلاف ضابطہ کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی ۔

چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈ نے بھی رہائشی علاقوں میں قائم 170سکولوں سمیت 445تجارتی اداروں کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے خبردار کیا کہ رہائشی علاقوں میں تجارتی سرگرمیاں کسی صورت برداشت نہیں کی جائیں گی ۔چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈ کے ایڈیشنل ایگزیکٹو آفیسر نوید نواز نے اے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئے بتایاکہ رہائشی علاقوں میں کمرشل سرگرمیوں میں ملوث اداروں کو دی گئی مہلت مارچ کے آخری ہفتے میں ختم ہو جائے گی جس کے بعد ان کے خلاف گرینڈ آپریشن شروع کر دیا جائے گا ۔

انہوںنے بتایاکہ طلباء کے تعلیمی سال کو بچانے کے لیے رہائشی علاقوں میں قائم تعلیمی اداروں کو 31مارچ تک دوسری جگہ منتقلی کے مہلت دی گئی تھی ۔ایک سوال کے جواب میں نوید نواز نے اے پی پی کو بتایاکہ رہائشی علاقوں سے انخلاء کے احکامات پر عمل در آمد نہ کرنے والے اداروں کو کنٹونمنٹ ایکٹ 1924کے سیکشن 256کے تحت صرف ایک حتمی نوٹس دیا جائے گا جس کے بعد ان اداروں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔