بلوچستان میں یرقان کا مرض سنگین صورتحال اختیار کر رہا ہے، موذی مرض کے متاثرین کے صحیح اعداد وشمار کے لئے اسکریننگ ٹیسٹ شروع کر دیا گیا ہے،صوبائی وزیر صحت میر عبدالماجد ابڑو

اتوار 25 مارچ 2018 21:20

کوئٹہ۔25مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مارچ2018ء) صوبائی وزیر صحت میر عبدالماجد ابڑو نے کہا ہے کہ بلوچستان میں یرقان کا مرض سنگین صورتحال اختیار کر رہا ہے۔ صوبے میں اس موذی مرض کے متاثرین کے صحیح اعداد وشمار اکٹھا کرنے کے لئے اسکریننگ ٹیسٹ شروع کر دیا گیا ہے تاکہ مصدقہ اعداد وشمار کے مطابق اس مرض سے نمٹنے کے لئے قابل عمل اقدام اٹھائے جا سکیں ۔

ان خیالات کااظہارانہوںنے ’’اے پی پی ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ بلوچستان کے تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز اسپتالوں کو جدید مشینری فراہم کرکے انہیں ماڈل ہسپتال بنایاجا رہا ہے تاکہ صحت کی معیاری سہولیات سرکاری سطح پر عوام کو مقامی طور پر میسر آسکیں ۔ اندورن بلوچستان ڈاکٹرز کو تعینات کرکے ان کی حاضری یقینی بنائی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

غیر حاضر ڈاکٹرز کے خلاف تادیبی کارروائی کی جارہی ہے جبکہ سرکاری ہسپتالوں میں عملے کی خدمات اور ضروری سہولیات کے تسلسل کے ساتھ ساتھ فراہمی کے لئے ضلعی انتظامی افسران کو بھی اچانک معائنے کے فرائض سونپے گئے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ بلوچستان کی طویل شاہراؤں پر طبی امدادی مراکز نہ ہونے کی وجہ سے ایکسڈنٹ اور حادثات کی صورت میں قیمتی انسانی جانیں ضائع ہو جاتی ہیں۔

اس لئے شاہراؤں سے متصل طبی امداد ی مراکز کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں کے لئے ادویات کی خریداری کا عمل مکمل کرکے ان کی فراہمی رواں ہفتے شروع کر دی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت میں موثر اصلاحات کے نتیجے میں سرکاری سطح پر عوام کو صحت کی بہتر سہولیات میسر کر دی ہیں جن میں بتدریج بہتری آرہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :