ریکوڈک کا اختیار ملنے سے بلوچستان میں کوئی شخص بے روزگار نہیں رئیگا،نوابزادہ میر حاجی لشکری رئیسانی

اتوار 25 مارچ 2018 21:10

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2018ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما وسابقہ سینیٹر نوابزادہ میر حاجی لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے معدنی ذخائرہ پرواک واختیار بلوچستان کے لوگوںکا آئینی حق ہے جس کووفاق تسلیم کرنے سے انکاری ہے ، ریکوڈک کا اختیار ملنے سے بلوچستان میں کوئی شخص بے روزگار نہیں رئیگا،بے اختیار سینٹ کو بے توقیر کرنے والا تماشا باز گروہ بلوچستان میں 70 سالوں پر محیط جبر وظلم کے نظام کو تقویت دینے کیلئے ایک نیا ڈرامہ رچا رہا ہے جن کا راستہ روکنا صوبے کے حقیقی سیاسی نمائندوں کی ذمہ داری ہے ۔

ریکوڈک کا اختیار بلوچستان کو دیا جائے صوبے سے بے روزگاری کا خاتمہ کرکے دکھائیں گے ۔یہ بات انہوں نے اتوار کے روز بلوچی اسٹریٹ میں منیر بنگلزئی اور نعمت اللہ کرد کی سربراہ میں سینکڑوں افر اد کی بلوچستان نیشنل پارٹی میں شمولیت کے موقع پر منعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی،اس موقع پر سابق وفاقی وزیر میر ہمایوں عزیز کرد ، محمد اسماعیل گجر ، قاری اختر شاہ کھرل سمیت دیگر رہنماء بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

شمولیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے نوابزادہ میر حاجی لشکری رئیسانی کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی وفاق میں صوبے کے حقوق وسائل پر اختیار کیلئے جدوجہد کررہی ہے جس دن ہم اپنے جدوجہد میں کامیاب ہوئے اس دن صوبے سے بے روزگاری ناخواندگی اور بے چینی کا خاتمہ ہوگا ۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے معدنی ذخائرہ پرواک واختیار بلوچستان کے لوگوںآئینی حق ہے جس کووفاق تسلیم کرنے سے انکاری ہے ، ان کا کہنا تھا کہ ریکوڈک کا اختیار ملنے سے بلوچستان میں کوئی شخص بے روزگار نہیں رئیگا۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے لوگوں کا وقت ضائع کرنے کیلئے ایک مرتبہ پھر تماشا باز گروہ متحرک ہوگیا ہے جنہوں نے بے اختیار سینٹ کو بے تو قیر کیاانہیں ایک اتحاد کی شکل میں صوبے کے عوام پر مسلط کیا جارہا ہے تاکہ صوبے میں 70 سالوں پر محیط جبر وظلم کے نظام کو تقویت دیکر بلوچستان کے عوام کا استحصال جاری رکھا جاسکے ۔ ان کا کہنا تھا کہ تماشا باز گروہ کا راستہ روکنے کیلئے سیاسی کارکنوں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ دن رات ایک کرکے حقیقی سیاسی نمائندوں کے ذریعے صوبے میں حکومت قائم کرکے صوبے سے پسماندگی کا خاتمہ کیا جاسکے ۔

متعلقہ عنوان :