ڈرائی کلینگ کا جوعمل شروع کیا گیا ہے وہ درست نہیں، ایک ممی کووزیراعلی بلوچستان اورڈمی کوچیئرمین سینیٹ بنایاگیا،سعد رفیق

ایکدوسرے کو چور کہنا نہ چھوڑا تو جمہوریت جاسکتی ہے،گیلانی اورترین کیساتھ ٹھیک نہیں ہوااب شیخ رشید پر تلوار لٹک رہی ہے مجھے نیب نے پھر ایک لو لیٹر بھیجا ہے جس میں سوال سپریم کورٹ والے ہی پوچھے گئے ہیں،28مارچ کو جائوں گا‘وفاقی وزیر ریلویز کا خطاب

اتوار 25 مارچ 2018 19:10

ڈرائی کلینگ کا جوعمل شروع کیا گیا ہے وہ درست نہیں، ایک ممی کووزیراعلی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2018ء) وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ڈرائی کلینگ کا جوعمل شروع کیا گیا ہے وہ درست نہیں، ایک ممی کووزیراعلی بلوچستان اورڈمی کوچیئرمین سینیٹ بنایاگیا، سیاستدانوں کو چلنے نہیں دیا جارہا، لڑائی سے ملک کو نقصان ہوتا ہے، ایک دوسرے کو چور کہنا نہ چھوڑا تو جمہوریت جاسکتی ہے،یوسف رضاگیلانی اور جہانگیر ترین کے ساتھ ٹھیک نہیں ہوا اور اب شیخ رشید پر نااہلی کی تلوار لٹک رہی ہے، سیاستدانوں کی اہلیت کا فیصلہ عوام کو کرنے دیا جائے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق رکن اسمبلی شیخ امجد عزیز کی برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان میں ممیوں اور ڈمیوں کی سیاست ہوتی ہے، ایک ممی کووزیراعلی بلوچستان اورڈمی کوچیئرمین سینیٹ بنایاگیا،ہمیں رسوا نہ کریں، لوگ باتیں کرنے میں لگے ہیںاور کچھ کام میں، مگر ڈرائی کلینگ کا جوعمل شروع کیا گیا ہے وہ درست نہیں۔

(جاری ہے)

تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی لیکن اس کا مقصد یہ نہیں کہ آری چلا دی جائے۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ یوسف رضاگیلانی اور جہانگیر ترین کے ساتھ ٹھیک نہیں ہوا، اب شیخ رشید پر نااہلی کی تلوار لٹک رہی ہے، سیاستدانوں کی اہلیت کا فیصلہ عوام کو کرنے دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ایک فعال اور غیر جانبدار عدالت اور طاقتور فوج پاکستان کی ضرورت ہے۔ ملک کو انتخابات کی طرف جانے دیا جائے ،دو ماہ رہ گئے ہیں عوام کو فیصلہ کرنے دیں ۔

وزیر ریلویزخواجہ سعدرفیق نے مزید کہا کہ مجھے نیب نے پھر ایک لو لیٹر بھیجا ہے جس میں سوال سپریم کورٹ والے ہی پوچھے گئے ہیں، خط کا جواب ضرور دوں گا مگر یہ کہتے ہوئے نیب کا قانون کالا قانون ہے۔بچے کہتے ہیں کہ آپ نے ریلوے کوسیدھا کردیامگرآپکوکٹہرے میں کھڑاکردیاگیا،احتساب کاشکنجہ ہردورمیں کارکنوں کی زبانیں کھینچ نے کیلئے استعمال ہوا۔

انہوںنے کہا کہ چینی سفیر سے ملاقات کے باعث نیب میں نہیں جاسکا،28مارچ کوجائوں گا،ہم اداروں کا احترام نہیں کریں گے تو ملک نہیں چل سکتا۔انہوںنے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ ہم نے کرپشن نہیں کی ،ہم سے غلطیاں تو ہو سکتی ہیں مگر ہم کرپٹ نہیں ہیں،پھر کہتاہوں کہ ایک دوسرے کا گربیان چھوڑ دیں ۔اداروں میں تنائو سے ملک کو نقصان ہوگا ،غلطیوں کے ازالے کا طریقہ کوئی اور ہے ۔

بلوچستان میں جو ہو رہا ہے اس کا حشر چند سالوں میں سامنے آئے گا ۔انہوںنے کہا کہ جمہوریت کی جنگ میں عوام نواز شریف کے ساتھ ہیں اور نواز شریف کی نااہلی سے (ن) لیگ کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ۔اگر واقعی ہم نے چوری کی ہے تو لوگ ہمیں نہ صرف چھوڑیں گے بلکہ فارغ بھی کردیں گے ۔انہوںنے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی نالائقی تھی کہ انہوں نے نیب کو ختم نہیں کیا ۔ جو سمجھتے ہیں کہ ملک میں فرشتوں کی حکومت لے آئیں گے تو ایسا نہیں ہو سکتا۔ سب جانتے ہیں پتلی تماشہ کون کر رہا ہے ۔