ملک میں متبادل توانائی کے ذرائع کو فروغ دینے ، موسمیاتی تبدیلیوں کے مضراثرات پر قابو پانے کی ضرورت ہے ،

کرہ ارض کو موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے کئی خطرات اور چیلنجز کا سامنا ہے،وفاقی وزیر مشاہد اللہ خان

ہفتہ 24 مارچ 2018 22:35

ملک میں متبادل توانائی کے ذرائع کو فروغ دینے ، موسمیاتی تبدیلیوں کے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مارچ2018ء) وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ ملک میں متبادل توانائی کے ذرائع کو فروغ دینے اور موسمیاتی تبدیلیوں کے مضراثرات پر قابو پانے کے لیے کام کرنے کا یہی وقت ہے کیونکہ اس وقت کرہ ارض کو موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے کئی خطرات اور چیلنجز کا سامنا ہے۔

انہوں نے یہ بات ہفتہ کی رات پارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد کے سامنے ارتھ آور کی منعقدہ تقریب میں بطورپر مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔اس تقریب کا اہتمام ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان اور وزارت موسمیاتی تبدیلی نے باہمی اشتراک سے کیا تھا۔وزیر مشاہد اللہ خان نے موسمیاتی تبدیلیوں کی روک تھام کی ضرورت اور اہمیت پر زوردیا اور کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے سمندروں کی سطح بلند ہونے، برفانی تودوں(گلیشیئرزپگھلنی)، شدید سیلابوں اور بڑے پیمانے پر بارشوں جیسے خطرات کا سامنا ہے جن پر صرف اسی صورت میںقابو پایا جاسکتا ہے جب صنعتی ممالک گرین ہائوس گیسز کے اخراج میں کمی لائیں اور ماحولیات کی پائیداری کے لیے عملی اقدامات کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مقامی سطح پر توانائی اور پانی کے وسائل کی بچت کے لیے کوششوں کی ضرورت پر بھی زوردیا۔اس موقع پر وزارت موسمیاتی تبدیلی کی پارلیمانی سیکرٹری ایم این اے رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ ہمیں توانائی کو محفوظ بنانے اور متبادل توانائی کے وسائل سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم اپنے ملک کو ماحول دوست بنا سکیں۔ اس موقع پر ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل حماد نقی خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ 2010ء میں پاکستان میں پہلا ارتھ اوور منایا گیا جس کے بعد سے اب پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالہ سے بڑے پیمانے پر آگاہی پیدا ہوچکی ہے۔

ڈبلیوڈبلیو ایف پاکستان کے سینئر ڈائریکٹر رب نواز نے پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کی روک تھام کی موجودہ رفتار کو برقرار رکھنے پر زوردیا۔ واضح رہے کہ وزارت موسمیاتی تبدیلی کی ڈبلیو ڈبلیوایف پاکستان کے اشتراک سے منعقدہ تقریب میں پارلیمنٹرینز ،سرکاری افسروں، کارپوریٹ شراکت داروں،سکولوں کے طلباء،ڈبلیو ڈبلیو ایف کے حکام اور صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر ایک گھنٹہ کے لیے پارلیمنٹ ہائوس کی بتیاں بجھا دی گئیں جبکہ تقریب کے شرکاء نے موم بتیاں روشن کیں۔ اس موقع پر ارتھ اوور کے حوالہ سے دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔