پانامہ کے نام پر انتشار اور عدم استحکام نہ پھیلایا جاتا تو کل حالات مزید بہتر ہوتے،شاہد خاقان عباسی

ماضی میں کسی نے این آر او کا سہارا لیا اور کوئی حالات سے سمجھوتہ کر کے اپنے گھر بیٹھ گیا ،مسلم لیگ ن ڈٹی ہوئی ہے،جولائی میں نواز شریف نے عدالت کے فیصلہ کی روشنی میں حکومت چھوڑ دی، اب عوام آئندہ انتخابات میں فیصلہ کریں، وزیراعظم مسلم لیگ (ن) ہر ضلع میں ایک یونیورسٹی قائم کرنے کے لئے پرعزم ہے تاہم بابا گرونانک یونیورسٹی ننکانہ میںبنے گی ہم نے عدالتی فیصلوں کو قبول کر کے ان پر عملدرآمد کیا اور اب تاریخ ان کا فیصلہ کرے گی،سید والہ دریائے راوی پل کے افتتاح پر خطاب

ہفتہ 24 مارچ 2018 22:32

پانامہ کے نام پر انتشار اور عدم استحکام نہ پھیلایا جاتا تو کل حالات ..
ننکانہ صاحب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 مارچ2018ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اگر ترقی کی راہ میں رکاوٹیں نہ ڈالی جاتیں تو کل پاکستان کے حالات مختلف ہوتے، سید والا اور بچیکی میں گیس کی فراہمی کے منصوبے پر کام جاری ہے، اوکاڑہ۔ جڑانوالہ روڈ پر دریائے راوی پر رائے منصب علی خان پل کی تعمیر کا آغاز گزشتہ حکومت نے کیا جبکہ موجودہ حکومت نے اس منصوبہ کو اپنی ترجیحات میں شامل کر کے فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنایا، یہ منصوبہ علاقہ کے عوام کا دیرینہ مطالبہ تھا اور حکومت نے ان کا مطالبہ پورا کر دیا ہے،عوام فیصلہ کریں گے کہ انہیں کام کرنے والی قیادت چاہیے یا گالی دینے والی قیادت، رائے منصب علی خان پل کی تعمیر سے علاقے کی معاشی اور سماجی ترقی میں نمایاں مدد ملے گی، مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو عوام کی خدمت سے روکا نہیں جا سکتا،مسلم لیگ (ن) کی کارکردگی پورے ملک میں سب کے سامنے ہے، عوام آئندہ انتخابات میں درست فیصلہ کے ذریعے اپنی قیادت کا انتخاب کریں گے، یہ بات انہوں نے دریائے راوی پر رائے منصب علی خان پل کی افتتاحی سے خطاب کرتے ہوئے کہی، وفاقی وزیر چوہدری برجیس طاہر بھی ہمراہ تھے،وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ رائے منصب پل کی تعمیر سے دریا کے دائیں طرف جی ٹی روڈ کی طرف جانے والی ٹریفک کو سہولت حاصل ہوگی اور بھاری ٹریفک کو جڑانوالہ، ننکانہ صاحب، فیصل آباد، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، چنیوٹ، اور سرگودھا اہم زرعی اور صنعتی مراکز تک رسائی حاصل ہوگی،وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو عوام کی خدمت سے روکا نہیں جا سکتا اور خدمت وہی کرتا ہے جس کے دل میں خلوص ہو، دھرنے نہ دیئے جاتے تو آج پاکستان ترقی کی نمایاں منازل طے کر چکا ہوتا، اقتدار کی ہوس رکھنے والے نہ عوام کی اور نہ ہی ملک کی خدمت کرتے ہیں، پاکستان مسلم لیگ (ن) کی کارکردگی عوام کے سامنے ہے اور محمد نواز شریف اپنی کارکردگی کی بنیاد پر عوام میں کھڑا ہے،وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم نے ملکی سیاست میں اتفاق کی بات کی، سیاست کو عزت دینے کی بات کی لیکن اس کا جواب آپ کے سامنے ہے اور آئندہ الیکشن میں ہر باشعور پاکستانی اپنی قیادت کے انتخاب کا فیصلہ کرے گا جو مشکل فیصلہ نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور محمد نواز شریف اپنی کارکردگی کی بنیاد پر عوام میں کھڑا ہے، 2013ء میں ملک میں بجلی اور گیس کے شدید بحران کا سامنا تھا جس کے خاتمہ کی کوئی توقع نہ تھی جبکہ اس وقت کی معیشت اور ملک میں حالات کی سنگینی بھی آپ کے سامنے تھی،وزیراعظم نے کہا کہ ہم دعویٰ نہیں کرتے کہ ہم نے ہر مسئلہ حل کر دیا ہے لیکن مسائل کے خاتمہ کے لئے خلوص سے کام کیا ہے جس کے نتائج اب آپ کے سامنے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گزشتہ 65 سال کے دوران 20 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی گئی تھی جبکہ ہم نے موجودہ دور حکومت میں 10 ہزار میگاواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ گرمیوں کے سیزن میں انشاء اللہ ملک میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہو گی تاہم دنیا بھر میں بعض تکنیکی مسائل سامنے آتے رہتے ہیں اور اس طرح کے مسائل ہر ملک میں پیش آ سکتے ہیں،نہوں نے کہا کہ جن علاقوں میں بجلی کی چوری زیادہ ہے وہاں پر بجلی کی لوڈ شیڈنگ ہو گی تاکہ جہاں پر بجلی چوری کی جا رہی ہو وہاں ان کو احساس بھی ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کے 85 فیصد صارفین بل ادا کرتے ہیں اور بجلی چوری کرنے والے 15 فیصد چوروں کا بوجھ برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی چوری کے علاقوں میں بجلی کی بندش کا فیصلہ اس لئے کیا جا رہا ہے کہ یہ بوجھ دیگر لوگوں پر نہ پڑے،وزیراعظم نے کہا کہ 2013ء کے موسم سرما اور گزشتہ موسم سرما میں گیس کی صورتحال آپ کے سامنے ہے، ہم نے گیس کی مقامی پیداوار میں اضافہ کے ساتھ ساتھ گیس درآمد کر کے گھریلو صارفین، صنعتوں، سی این جی سٹیشنوں اور بجلی پیدا کرنے والے کارخانوں کو گیس کی فراہمی یقینی بنائی ہے۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وہ ملک جو 10 لاکھ ٹن یوریا کھاد درآمد کرتا تھا، اس دفعہ ہم نے 6 لاکھ ٹن یوریا کھاد برآمد کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی قیمتوں میں بھی کمی کی ہے،انہوں نے کہا کہ یہ کام ماضی کی حکومتیں بھی کر سکتی تھیں لیکن کام ہمیشہ وہی کرتا ہے جو دل میں خلوص رکھتا ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے قائد محمد نواز شریف نے ہمیں یہ سکھایا ہے کہ ہر حال میں عوام کی خدمت کرنی ہے اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نے یہ ثابت کیا ہے کہ مشکل حالات کے باوجود بھی کارکردگی دکھائی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جولائی میں جب نواز شریف کی حکومت ختم ہوئی تو کہا گیا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نہیں چلے گی لیکن الحمد اللہ آج حکومت قائم ہے اور عوام کے مسائل حل کر رہی ہے،انہوں نے کہا کہ پانامہ کے نام پر انتشار اور عدم استحکام نہ پھیلایا جاتا تو آج حالات مزید بہتر ہوتے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں ان چیزوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے کیونکہ ہمارے ملک میں کام کرنے والوں کو عزت نہیں دی جاتی جبکہ جو کام نہیں کرتے ان کو عزت دی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ایسے مسائل کا مقابلہ کرنا ہے اور ان کو حل کرنا ہے،انہوں نے کہا کہ ماضی میں کسی نے این آر او کا سہارا لیا اور کوئی حالات سے سمجھوتہ کر کے اپنے گھر بیٹھ گیا لیکن مسلم لیگ (ن) اصولوں پر ڈٹی ہوئی ہے، کسی کو شبہ نہیں ہونا چاہیے کہ پاکستان نے ترقی کرنی ہے تو جمہوریت سے ہی ممکن ہو گی جس کا فیصلہ آپ نے کرنا ہے اور جولائی کے آئندہ انتخابات میں بھی آپ فیصلہ کریں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ 2008ء کے انتخابات میں عوام نے اپنی رائے دی تھی اور اس فیصلہ کے اثرات آپ نے دیکھے اور 2013ء میں عوام نے حکومت کو گھر بھیج دیا،انہوں نے کہا کہ 2013ء کے انتخابات کے فیصلے کے اثرات بھی آپ کے سامنے ہیں،وزیراعظم نے کہا کہ اصولوں کی سیاست کے حوالے سے مسلم لیگ (ن) کی طرح کوئی اور مثال موجود نہیں ہے۔ وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم نے عدالتی فیصلوں کو قبول کر کے ان پر عملدرآمد کیا اور اب تاریخ ان کا فیصلہ کرے گی۔

۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال جولائی میں نواز شریف نے عدالت کے فیصلہ کی روشنی میں حکومت چھوڑ دی، اب عوام آئندہ انتخابات میں فیصلہ کریں گے،وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے سیاسی مخالفین بھی اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ دیگر صوبوں کے مقابلے میں پنجاب میں وزیراعلیٰ شہباز شریف نے مثالی کام کیا ہے اور تمام صوبوں میں یہ تاثر موجود ہے کہ پنجاب کی نسبت دیگر صوبوں میں ترقیاتی عمل کی رفتار کم رہی ہے، یہی وہ مثالی ترقیاتی کام ہیں جو مسلم لیگ (ن) نے کئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رائے منصب علی خان نے علاقے کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا اور اس پل کو ان کے نام سے منسوب کرنا خوش آئند ہے،انہوں نے کہا کہ علاقے کے عوام کے مطالبہ کی روشنی میں گیس کی فراہمی کے منصوبہ پر بھی کام شروع کر دیا گیا ہے اور یہ ہماری ذمہ داری ہے جس کو پورا کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ علاقے کی ضروریات کے مطابق مزید سڑکیں بھی بنائی جائیں گی جبکہ رائے منصب علی خان پل کی تعمیر سے علاقے کی معاشی اور سماجی ترقی میں نمایاں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) ہر ضلع میں ایک یونیورسٹی قائم کرنے کے لئے پرعزم ہے تاہم بابا گرونانک یونیورسٹی آپ کاحق ہے جو یہاں پر بنے گی،انہوں نے کہا کہ عوام کے نمائندوں کے مطالبہ پر متروکہ وقف املاک بورڈ کے کرائے داری کے مسائل اور وکلاء کی کالونی کے قیام کے لئے بھی اقدامات کئے جائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی عوام کے مسائل حل کئے ہیں اور بعد میں بھی کرتے رہیں گے۔

انہوں نے یقین دلایا کہ مسلم لیگ (ن) کی سیاست ملک اور قوم کی خدمت ہے اور ہم سیاست عوام کے مسائل کے حل کے لئے کرتے ہیں نا کہ جیبیں بھرنے کی سیاست کرتے ہیں،انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران ہم پر بہت سے الزام لگائے گئے لیکن ہماری کارکردگی بھی آپ کے سامنے ہے جو الزام لگاتے ہیں وہ اپنے گریبان میں جھانکیں اور عوام کو بتائیں کہ انہوں نے کیا کام کئے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پیسوں سے لوگوں کے ووٹ اور ضمیر خرید کر چیئرمین سینٹ کو منتخب کرایا گیا اس سے لوگوں کے دلوں میں ان کی عزت نہیں ہو سکتی،انہوں نے کہا کہ سینٹ وفاق کی علامت ہے اور صدر مملکت کی عدم موجودگی میں چیئرمین سینٹ بحیثیت صدر کام کرتا ہے، ہم نے سینٹ کی عزت اور وقار کے لئے متفقہ چیئرمین سینٹ کے انتخاب کی تجویز پیش کی تھی لیکن آج سینٹ کا چیئرمین خریدے گئے ووٹوں سے وہاں بیٹھا ہے جس کی عوام میں کوئی عزت نہیں۔

وزیراعظم نے عوام سے کہا کہ وہ جولائی میں اپنے ووٹ کا حق استعمال کریں اور اس کا فیصلہ کرتے ہوئے ان باتوں کو مدنظر رکھیں، یہ فیصلہ آسان ہے مشکل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی کارکردگی پورے ملک میں سب کے سامنے ہے اور عوام آئندہ انتخابات میں درست فیصلہ کے ذریعے اپنی قیادت کا انتخاب کریں گے جو ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے کردار ادا کرے گی۔