چیف جسٹس نے ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری میں ادویات کے نمونے بروقت ٹیسٹ نہ کرنے کا ازخود نوٹس لے لیا

ڈی ٹی ایل میںبھاری تنخواہوں پر تعینات افسران کی بھرتیوں کی تفصیلات بھی طلب کر لیں

ہفتہ 24 مارچ 2018 22:01

چیف جسٹس نے ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری میں ادویات کے نمونے بروقت ٹیسٹ نہ کرنے ..
لاہور۔24 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مارچ2018ء) چیف جسٹس میاں ثاقب نثارنے ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری میں ادویات کے نمونے بروقت ٹیسٹ نہ کرنے کا ازخود نوٹس لے لیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ادویات کے نمونوں کو بروقت ٹیسٹ نہ کرنے سے ہسپتالوں میں ادویات ہی میسر نہیں ہیں۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے ڈرگ ٹیسٹ لیب میں ادویات کے نمونوں کو بروقت ٹیسٹ نہ کرنے پر از خود نوٹس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ڈی ٹی ایل کے افسر سے استفسار کیا کہ ڈی ٹی ایل میں کتنی ادویات کے نمونوں کو ٹیسٹ نہیں کیا گیا جس پر افسر نے بتایا کہ1300 ادویات کے ٹیسٹ نہیں کیے جا سکی.چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ادویات کے ٹیسٹ بروقت نہ ہونے سے ہسپتالوں میں ادویات ہی دستیاب نہیں جبکہ وہی ادویات رجسٹرڈ نہ ہونے کے باوجود مارکیٹ میں دستیاب ہیں چیف جسٹس نے ڈی ٹی ایل افسر ڈاکٹر شفیق کو ہدایت کہ ادویات کے نمونوں کے ٹیسٹ میں تاخیر کی وجوہات سے تحریری طور پر آگاہ کیا جائے ..چیف جسٹس پاکستان نے چیف سیکرٹری سے استفسار کیا کہ ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری میں بھاری تنخواہوں پر افسران کو کیسے بھرتی کیا گیا چیف جسٹس نے ڈی ٹی ایل میں بھی پرائیویٹ سیکٹرز سے بھاری تنخواہوں پر افسران کی بھرتیوں کی تفصیلات بھی طلب کر لیں۔

متعلقہ عنوان :