سرگودھا میں فیکٹری کی آبی آلودگی کیخلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت ،آلودہ پانی کی صفائی کیلئے ایک ماہ میں اقدامات کرنے کا حکم

مقامی دیہاتیوں کی فکر ہے جو بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں،ایک ماہ میں عدالتی حکم پر عملدرآمد نہیں ہوتا تو فیکٹری سیل کر دیں‘ چیف جسٹس ثاقب نثار

ہفتہ 24 مارچ 2018 20:46

سرگودھا میں فیکٹری کی آبی آلودگی کیخلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت ،آلودہ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مارچ2018ء) سپریم کورٹ نے سرگودھا میں فیکٹری کی آبی آلودگی کیخلاف ازخود نوٹس کیس میں آلودہ پانی کی صفائی کیلئے ایک ماہ میں اقدامات کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ عدالت کو مقامی دیہاتیوں کی فکر ہے جو بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں،ایک ماہ میں عدالتی حکم پر عملدرآمد نہیں ہوتا تو فیکٹری سیل کر دیں۔

گزشتہ روز چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سرگودھا میں فیکٹری کی آبی آلودگی کیخلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی ۔ ڈی جی ماحولیات نے آلودگی سے متعلق رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ پانی میں آلودگی پائی گئی ہے ۔ جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ شہریوں کی زندگی کا معاملہ ہے ،عدالت کو مقامی دیہاتیوں کی فکر ہے جو بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

عدالت نے آلودہ پانی کی صفائی کیلئے ایک ماہ میں اقدامات کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایک ماہ میں عدالتی حکم پر عملدرآمد نہیں ہوتا تو فیکٹری سیل کر دیں۔ چیف جسٹس نے سی سی پی کو فیکٹری کے باہر نالے پر بنائے گئے بند کھولنے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کہ خود موقع پر جا کر رکاوٹیں ختم کروائیں۔ جس پر سی سی پی او نے عدالتی حکم پر من و عن عملدرآمد کی یقین دہانی کروائی ۔ عدالت نے فیکٹری مالکہ کو علاقہ مکینوں کیلئے ڈسپنسری قائم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔