نوازشریف جیل گئے تو وہاں سے بھی پارٹی پالیسی دے سکتے ہیں ،ْ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی

مشرف دور میں نوازشریف کوہائی جیکرٹھہرایا گیا تھا ،ْاس وقت فوجی حکومت تھی ،ْنوازشریف کی سیاست نہ اس وقت ختم ہوئی نہ آج ہوگی پارٹی فیصلے پہلے بھی مشاورت سے ہورہے تھے اور اب بھی ہوں گے، ان فیصلوں میں نوازشریف کی رائیکی اہمیت ہوتی ہے ،ْ انٹرویو

ہفتہ 24 مارچ 2018 20:38

نوازشریف جیل گئے تو وہاں سے بھی پارٹی پالیسی دے سکتے ہیں ،ْ وزیر اعظم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مارچ2018ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نوازشریف کے جیل جانے کی باتیں مفروضوں پرمبنی ہیں البتہ وہ جیل گئے تو وہاں سے بھی پارٹی پالیسی دے سکتے ہیں۔نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں وزیراعظم نے کہا کہ مشرف دور میں نوازشریف کوہائی جیکرٹھہرایا گیا تھا ،ْاس وقت فوجی حکومت تھی، نوازشریف کی سیاست نہ اس وقت ختم ہوئی نہ آج ہوگی۔

سابق وزیراعظم کے جیل جانے کے سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ نوازشریف کے جیل جانے کی باتیں مفروضوں پرمبنی ہیں البتہ نوازشریف جیل گئے تو وہاں سے بھی پارٹی پالیسی دے سکتے ہیں، لوگ جیل سے الیکشن جیت جاتے ہیں اور نوازشریف مشرف دور میں بھی جیل سے پارٹی چلاتے رہے ہیں۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پارٹی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد فیصلہ کیا کہ نوازشریف پارٹی کے قائد ہوں گے، پارٹی کے فیصلے پہلے بھی مشاورت سے ہوتے رہے اب بھی ہوں گے، فیصلوں میں نوازشریف کی رائیکی اہمیت ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس بار بھی عدالتیں ڈکٹیٹر کے دور کی طرح کا فیصلہ دے سکتی ہیں لیکن ایسے فیصلوں نوازشریف کی سیاست ختم نہیں ہوگی۔انہوںنے کہاکہ کسی جوڈیشل مارشل لا پریقین نہیں رکھتا اور اداروں میں کوئی تصادم نہیں، ہماری حکومت مدت پوری کرے گی اور دو ماہ میں الیکشن ہوجائیں گے، این آر او قسم کی کوئی چیز نہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے کی ہے نہ کررہی ہے۔