Live Updates

نیا پاکستان بنانے والوں نے پرانا خیبر پختونخوا بھی بیچ دیا ہے ، بلاول بھٹو زرداری

کرپشن ختم کرنے والے کا اپنا وزیر اعلیٰ کرپشن کے سنگین الزامات میںملوث ہے ، پولیس ، صحت ، تعلیم کا نظام تباہ کردیا گیا ، عمران خان نے جھوٹ اور گالیوں کے سوا کچھ نہیں دیا ، جھوٹوں کا عالمی مقابلہ کرایا جائے تو عمران خان کو تاج پہنایا جائے گا ، چیئرمین پیپلزپارٹی پختو نخوا کے بہادر عوام پچھلے چالیس سال سے آگ اور خون کا مقابلہ کررہے ہیں، خوشبو کی وادی خون کی وادی بن گئی ، ہم نے آنے والی نسلوں کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑنا ، ہم ان سے جنگ کریں گے جو ہمارے بچوںکو مارتے ہیں ، ہماری عورتوں پر حملے کرتے ہیں ، ہمارے بزرگوں کو قتل کرتے ہیں ، ہمارے جوانوں پر حملہ کرتے ہیں،بیت اللہ محسود ڈرون حملے میں مارا گیا، ہم چاہتے ہیں کہ ایسا نظام ہو کہ عدالتیں دہشت گردوں کو سزادیں، بنوں میں جلسہ عام سے خطاب

ہفتہ 24 مارچ 2018 18:58

نیا پاکستان بنانے والوں نے پرانا خیبر پختونخوا  بھی بیچ دیا ہے ، بلاول ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 مارچ2018ء) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نیا پاکستان بنانے والوں نے پرانا خیبر پختونخواہ بھی بیچ دیا ہے، کرپشن ختم کرنے والے کا اپنا وزیر اعلیٰ کرپشن کے سنگین الزامات میںملوث ہے، پولیس ، صحت ، تعلیم کا نظام تباہ کردیا گیا ہے، عمران خان نے جھوٹ اور گالیوں کے سوا کچھ نہیں دیا، اگر جھوٹ بولنے والوں کا عالمی میلہ سجایا جائے تو تاج عمران خان کو پہنایا جائے گا،پختو نخوا کے بہادر عوام پچھلے چالیس سال سے آگ اور خون کا مقابلہ کررہے ہیں۔

خوشبو کی وادی خون کی وادی بن گئی ، ہم نے آنے والی نسلوں کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑنا ، ہم ان سے جنگ کریں گے وہ ہمارے بچوںکو مارتے ہیں ، ہماری عورتوں پر حملے کرتے ہیں ، ہمارے بزرگوں کو قتل کرتے ہیں ، ہمارے جوانوں پر حملہ کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

بیت اللہ محسود ڈرون حملے میں مارا گیا، ہم چاہتے ہیں کہ ایسا نظام ہو کہ عدالتیں دہشت گردوں کو سزادیں۔

بنوں میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں پہلے چترال ، مانسہرہ ، کاغان اور پشاور گیا تھا ، وہاں خطاب کیے اور آج بنوں میں حاضر ہوا ہوں۔ جیالوں کو میں سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے ہر مشکل وقت میں پیپلز پارٹی کا ساتھ دیا ، بی بی کے جانثار آج بھی عوام دشمن قوتوں کا مقابلہ کرنے کو تیارہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا کے پی کے سے پچاس سال پرانہ رشتہ ہے ۔

بھٹوں نے 1972میں مینگورہ میں خطاب کے دوران ایف سی آر جیسے کالے قانون کو ختم کرایا تھا۔ باجوڑ ایجنسی کا قیام عمل میں لایا گیا ، فاٹا کو ووٹ کا حق دیا ، سیاسی جماعتوں کو کام کرنے کا ملا، پیپلز پارٹی اب بھی کے پی کے میں کام کرے گی لیکن یہاں پر مولانا فضل الرحمان فاٹا کو خیبر پختونخواہ میں ضم کرنے کی مخالفت کررہے ہیں مولانا آپ کو فاٹا کے عوام سے کیا دشمنی ہے ۔

آپ نے اس کے انسانی حقوق کیوں پامال کیے ۔ انہوں نے کہا کہ بی بی نے بھی کہا تھا کہ آپ کے بچوں کو دیکھتی ہوں تو اپنے بچے یاد آتے ہیں۔ بی نے کہا تھا کہ مجھ سے زیادہ آپ جکے دکھ کون سمجھ سکتا ہے۔ ہر مظلوم کا درد میرا درد ہے ، پختوںخواہ کے بہادر عوام پچھلے چالیس سال سے آگ اور خون کا مقابلہ کررہے ہیں۔ خوشبو کی وادی خون کی وادی بن گئی ، ہم نے آنے والی نسلوں کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑنا ، ہم ان سے جنگ کریں گے وہ ہمارے بچوںکو مارتے ہیں ، ہماری عورتوں پر حملے کرتے ہیں ، ہمارے بزرگوں کو قتل کرتے ہیں ، ہمارے جوانوں پر حملہ کرتے ہیں۔

بیت اللہ محسود ڈرون حملے میں مارا گیا، ہم چاہتے ہیں کہ ایسا نظام ہو کہ عدالتیں دہشت گردوں کو سزادیں۔ دہشت گردی کو تب ہی شکست ہوسکتی ہے جب ملک میں آئین و قانون کا مکمل نٖفاذ ہوگا۔ انسانی حقوق کی مکمل پاسداریہ ہوگی۔ اگر ٹارگٹ کلنگ ہوگی تو دہشت گردی ختم نہیں ہوسکتی ۔ دہشت گردی پورے ملک کا مسئلہ ہے ہمیں ایسی عدالتوں کی ضرورت ہے کو انصاف کرسکیں ، ایسی پولیس کی ضرورت ہے کی بھی ضرورت ہے کیونکہ ہم ہرگلی میں فوجی کھڑا نہیں کرسکتے ۔

یہاں کی پولیس کو ٹھیک کرنا ہوگا۔ ، ہم نے کامیاب آپریشن کرکے مالا کنڈ کو دہشت گردوں سے آزاد کرایا ، ن لیگ کی حکوم ت میں اے پی ایس سانحہ کے بعد آپریشن ضرب عضب شروع ہوا جس کے نتیجے میں 82ہزار آئی پی ڈیز بن گئے مگر ن لیگ حکومت نے ان کیلئے کے کیا چار سال گزر نے کے باوجود ابھی تک یہ لوگ لاوارث ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صرف طاقت کا استعمال دہشت گردی کو نہیں روک سکتا۔

ہم نے ہمیشہ کہا کہ دہشت گردی انتہاپسندی سے جنم لیتی ہے ، دہشت گردی لعنت ہے اور انتہا پسندی بیماری ہے اور یہ آمروں کے دور میں پھیلی اور پھولی ہے۔ جب تک انتہا پسندی کو نہیں روکا جاتا اس وقت تک دہشت گردی ختم نہیں ہوسکتی ہے۔ اسے ختم کرنے کیلئے انصاف ، تعلیم اور تبدیلی کی ضرورت ہے۔ انصاف قائم کرنے کیلئے نصاب تعلیم میں تبدیلی لانی پڑے گی ، انصاف قائم کرنا پڑے گا، معاشی مواقع پید ا کرنے پڑیں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کی ہر قسم کی سرگرمیوں کو روکنا پڑے گا۔ جب تک طالبان کو بچھڑا ہوا بھائی کہا جائے گا تب تک امن نہیں قائم ہوسکتا، عمران خان جب بھی دوسرے صوبوں میں جاتے ہیں یہ کہتے ہیں کہ خیبر پختونخواہ سے کرپشن ختم کردی ہے ، سکول سے کوئی بچہ باہر نہیں ہے، صحت کا نظام ایسا ہے کہ اب کوئی آدمی بیمار نہیں ، امن ایسا ہے کہ شیر اور بکری ایک ہی جگہ سے پانی پی رہے ہیں۔

اور روزگار اتنا دیا ہے کہ نوجوان کم پڑھ گئے ہیں واہ خان صاحب کیا بات ہے ، اگر جھوٹ کا عالمی میلہ لگایا جائے تو سب سے بڑا تاج عمران خان کو پہنایا جائے گا۔ آپ نے دی تو صرف گالی دی اور لیا تو صرف یوٹرن لیا ، یہاں کے عوام سے زیادہ کون جانتا ہے کہ کرپشن ختم کرنے والے کے وزیر اعلیٰ خٹک پر سنگین الزامات ہیں اور سپریم کورٹ نے خان کی اے ٹی ایم مشین کو نااہل قرار دے دیا ہے۔

کے پی کے میں اک نئی یونیورسٹی تک نہیں بنائی گئی ۔ ان لوگوں نے کے پی کے کے بجت میں سے 57کروڑ روپے صرف ایک مخصوص مدرسے کو دے دئیے، ہم نے سندھ میںیونیورسٹی بنائی ہے ، ہسپتال بنائے ہیں مگر خان صاحب نے ایک بھی سرکاری ہسپتال نہیں بنایا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم پورے پاکستان میں صحت کا نظام بہتر کرنا چاہتے ہیں ، تعلیم اور روزگار فراہم کرنا چاہتے ہیں ، غربت کا خاتمہ کرنا چاہتے ہیں مگر عمران خان نے نیا پاکستان بنانے کی بجائے پرانے خیبر پختونخواہ کو بھی فروخت کرڈالا ہے ، ہم نے صوبے کو وسائل فراہم کیے مگر تحریک انصاف نے وہ مسائل اپنے حواریوں میں تقسیم کردئیے ۔

ہم نے کے پی کے کو خود مختار دی مگر عمران نے خود مختاری بنی گالہ میں قید کرلی ہے ، خان صاحب نے پٹھانوں کے ساتھ کھیل کھیلا مگر اب یہ لوگ جان چکے ہیں اور یہ عمران سے بدلہ لیں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات