نوازشریف جیل گئے تو وہاں سے بھی پارٹی پالیسی دے سکتے ہیں، وزیراعظم

ملکی ترقی کیلئے کام کرنے والوں کو عزت دی جانی چاہیے‘ جو فیصلہ عوام کرے گی آئندہ وہی حکومت آئے گی‘ امید ہے اگلی حکومت موجودہ پالیسیوں کو جاری رکھے گی‘ حکومت نے 5 سال میں جتنے کام کئے ان کی 70 سال میں نظیر نہیں ملتی‘ محدود وسائل کے باوجود بڑے چیلنجز پر قابو پایا ہے، بجلی کی پیداوار کیلئے متبادل توانائی کے منصوبوں بھی کام کر رہے ہیں‘ صنعتی ترقی کیلئے پالیسی کا تسلسل اور استحکام ضروری ہے ‘ ایسے منصوبے شروع کئے ہیں کہ 15 سال تک ملک میں بجلی کی قلت نہیں ہو گی‘ ملکی معاشی ترقی اور بے روزگاری کے خاتمے میں صنعتوں کا اہم کردار ہے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا سی سی وی کیبل پلانٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب‘ انٹرویو

ہفتہ 24 مارچ 2018 13:19

نوازشریف جیل گئے تو وہاں سے بھی پارٹی پالیسی دے سکتے ہیں، وزیراعظم
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 مارچ2018ء) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملکی ترقی کیلئے کام کرنے والوں کو عزت دی جانی چاہیے‘ جو فیصلہ عوام کرے گی آئندہ وہی حکومت آئے گی‘ امید ہے اگلی حکومت موجودہ پالیسیوں کو جاری رکھے گی‘ حکومت نے 5 سال میں کام کئے ۔ اس کی 70 سال میں نظیر نہیں ملتی‘ محدود وسائل کے باوجود بڑے چیلنجز پر قابو پایا ہے۔

بجلی کی پیداوار کیلئے متبادل توانائی کے منصوبوں بھی کام کر رہے ہیں‘ صنعتی ترقی کیلئے پالیسی کا تسلسل اور استحکام ضروری ہے ‘ ایسے منصوبے شروع کئے ہیں کہ 15 سال تک ملک میں بجلی کی قلت نہیں ہو گی‘ ملکی معاشی ترقی اور بے روزگاری کے خاتمے میں صنعتوں کا اہم کردار ہے،نوازشریف کے جیل جانے کی باتیں مفروضوں پرمبنی ہیں البتہ وہ جیل گئے تو وہاں سے بھی پارٹی پالیسی دے سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو شاہد خاقان عباسی نے سی سی وی کیبل پلانٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی سی وی پلانٹ ملک کا پہلا جدید ترین پلانٹ ہے ۔ اس پلانٹ سے ملک کی کیبل انڈسٹریء مستفید ہو گی۔ یہ آج کی ضرورت ہے۔ 2017ء میں ملک میں بجلی کی بے پناہ کمی تھی آج 10 ہزار900 بجلی کی پیداوار کا اضافہ کیا گیا ہے ۔ جب سے پاکستان بنا 20 ہزار میگا واٹ بجلی لگی تھی ہم نے 10 ہزار میگا واٹ بجلی بنائی۔

اگلے 15 سال تک پاکستان کو بجلی کی کمی نہیں ہو گی۔ ہماری حکومت نے مستقبل کے مسائل بھی حل کئے ہیں۔ یہ مشکل چیلنج تھے جس کو ہم نے پورا کیا۔ یہ نواز شریف کا وژن تھا جس پر عمل ہوا۔ ملک کے اندر گیس کی پیداوار کا اضافہ کیا گیا ہے۔ بجلی کی رسد ایک بڑا چیلنج ہے۔ ہم محدود وسائل کے باوجود ملک کی ترقی کیلئے کام کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی پیدداوار کے لئے متبادل توانائی کے منصوبوں پر کام کیا ہے۔

موجودہ دور میں بجلی کے لائن لاسز اور چوری پر قابو پانا بڑا چیلنج ہے۔ ملک کی معاشی ترقی اور بے روزگاری کے خاتمے میں صنعت کا اہم کردار ہے۔ ملکی ترقی میں صنعت کاروں کا بھی کلیدی کردار ہے۔ حکومت نے کاروبار نہیں کرنا بلکہ سرمایہ کاروں کو سہولتیں فراہم کرنا ہے۔ حکومت کا فرض ہوتا ہے کہ صنعتکاروں کو زیادہ سہولتیں فراہم کرے۔ پوری دنیا میں صنعت کے فروغ کیلئے ٹیکسوں میں چھوٹ دی جاتی ہے۔

صنعتی ترقی کیلئے پالیسیوں کا تسلسل اور استحکام ضروری ہے۔ آئندہ انتخابات میں عوام جو فیصلہ کرے گی وہی حکومت آئے گی۔ ایسی مستحکم پالیسی دینا چاہتے ہیں جو حکومتی تبدیلی سے متاثر نہ ہو۔ سی سی وی کیبل پلانٹ سے درآمدات میں کمی اور معیار میں بہتری ہو گی۔ عالمی معیار اور جدید ٹیکنالوجی سے ہی بہتر پیداوار حاصل ہو سکتی ہے۔ معیار نہ ہونے کی وجہ سے عالمی سطح پر ہم مقابلے کی دوڑ میں پیچھے رہ گئے ہیں۔

حکومت نے ملک میں گیس کی کمی کو پورا کر دیا ہے۔ نجی شعبے کے اشتراک کے بغیر حکومت چیلنجز سے نہیں نمٹ سکتی۔ ملکی محصولات کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ ملک میں بے پناہ سرمایہ کاری کی ہے لیکن اس کے نتائج آنے میں وقت لگے گا۔ حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے شرح نمو میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومت ملکی برآمدات بڑھانے پر مکمل توجہ دے رہی ہے۔

معیشت کی بحالی سے حکومتی وسائل میں اضافہ ہوتا ہے اور ملک ترقی کرتا ہے۔ سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کیلئے نیا ٹیکس پیکج متعا رف کرا رہے ہیں۔ خوشی ہے کہ ملک میں عالمی معیار کی صنعت موجود ہے۔ ملکی ترقی کیلئے کام کرنے والوں کو عزت دی جانی چاہیے۔ ملک میں بڑے مسائل گزشتہ 15 سال کی کوتاہیوں سے پیدا ہوئے۔ قبل ازیں جی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں وزیراعظم نے کہا کہ مشرف دور میں نوازشریف کوہائی جیکرٹھہرایا گیا تھا، اس وقت فوجی حکومت تھی، نوازشریف کی سیاست نہ اس وقت ختم ہوئی نہ آج ہوگی۔

سابق وزیراعظم کے جیل جانے کے سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ نوازشریف کے جیل جانے کی باتیں مفروضوں پرمبنی ہیں البتہ نوازشریف جیل گئے تو وہاں سے بھی پارٹی پالیسی دے سکتے ہیں، لوگ جیل سے الیکشن جیت جاتے ہیں اور نوازشریف مشرف دور میں بھی جیل سے پارٹی چلاتے رہے ہیں۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پارٹی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد فیصلہ کیا کہ نوازشریف پارٹی کے قائد ہوں گے، پارٹی کے فیصلے پہلے بھی مشاورت سے ہوتے رہے اب بھی ہوں گے، فیصلوں میں نوازشریف کی رائیکی اہمیت ہوتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس بار بھی عدالتیں ڈکٹیٹر کے دور کی طرح کا فیصلہ دے سکتی ہیں لیکن ایسے فیصلوں نوازشریف کی سیاست ختم نہیں ہوگی۔ …