ہماری عدلیہ اور چیف جسٹس ملٹری کی مدد کے بغیر فیصلے کر رہے ہیں

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 24 مارچ 2018 12:42

ہماری عدلیہ اور چیف جسٹس ملٹری کی مدد کے بغیر فیصلے کر رہے ہیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 مارچ 2018ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی عارف نظامی نے کہا کہ راؤ انوار نے عدالت میں پیش ہو کر کہا کہ میرے معاملے میں تحقیقات کے لیے بنائی گئی کمیٹی میں آئی ایس آئی اور ایم آئی کے نمائندوں کو شامل کیا جائے۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ میں جانتا ہوں کی آپ کیوں یہ چاہتے ہیں لیکن ایسا نہیں ہو گا ۔

(جاری ہے)

جس کے بعد پٹھا ن ایڈشنل آئی جی کی قیادت میں کمیٹی بنی لیکن اس کمیٹی پر جو نقیب اللہ کے اہل خانہ نے بھی اعتراض کیا وہ یہ تھا کہ اس کمیٹی کو تحقیقات مکمل کرنے کے لیے کوئی ٹائم لائن نہیں دی گئی ، جس طرح نیب کے کیسز یا دوسرے کیسز میں ٹائم لائن دی گئی تھی اس میں بھی ہونی چاہئیے تھی ۔ ؤ انہوں نے بتایا کہ کچھ روز قبل چیف جسٹس آف پاکستان نے شام آٹھ بجے تک کورٹ میں بیٹھے رہے ، اور انہوں نے ویڈیوز دیکھ کر راؤ انوار کو ملے سے باہر جانے میں مدد کرنے والے سہولت کاروں کی نشاندہی کر لی۔ اس کیس کو چیف جسٹس نے ملٹری انٹیلی جنس ایجنسی سے باہر رکھا، جس سے صاف ظاہر ہے کہ عدلیہ ملٹری اور فوج کی مدد کے بغیر بھی آزادانہ فیصلے کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کیا کہا آپ بھی دیکھیں:

متعلقہ عنوان :