قرارداد لاہور1940ء (قرارداد پاکستان) کی منظوری کی78سال مکمل ہونے پر ’’یوم پاکستان‘‘ کی خصوصی تقریب

یوم پاکستان تجدید عہد کا دن ہے،ہم دشمن کے ہتھکنڈوں کو ناکام بنادیں گے ہمارا اتحاد ہی ہماری سب سے بڑی طاقت ہے‘ ہم متحد رہیں گے تو دشمن اپنے مذموم عزائم کبھی پورے نہ کرسکے گا، مقررین

جمعہ 23 مارچ 2018 21:18

قرارداد لاہور1940ء (قرارداد پاکستان) کی منظوری کی78سال مکمل ہونے پر ’’یوم ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مارچ2018ء) یوم پاکستان تجدید عہد کا دن ہے ۔ آجہمیں یہ عزم کرنا چاہیے کہ جس طرح تحریکِ پاکستان کے دوران مسلمانوں نے متحد ہوکر انگریزوں اور ہندوئوں سے پاکستان چھین لیا تھا‘ اسی طرح ہم بھی اپنے اتحاد اور یگانگت سے دشمن کے ہتھکنڈوں کو ناکام بنادیں گے۔ پاکستان تحفہٴ خداوندی ہے جس کی قدر و منزلت اور تحفظ ہمارا مقصدِ حیات ہونا چاہیے۔

ہمارا اتحاد ہی ہماری سب سے بڑی طاقت ہے‘ ہم متحد رہیں گے تو دشمن اپنے مذموم عزائم کبھی پورے نہ کرسکے گا۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان، شاہراہ قائداعظمؒ لاہور میں قرارداد لاہور1940ء (قرارداد پاکستان) کی منظوری کی78سال مکمل ہونے پر ’’یوم پاکستان‘‘ کی خصوصی تقریب کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

تقریب کی صدارت تحریک پاکستان کے ممتاز کارکن ڈاکٹر رفیق احمد نے کی جبکہ مہمانان خاص تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ کارکنان تھے۔

اس تقریب کا اہتمام نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔ اس موقع پر معروف قانون دان جسٹس(ر) خلیل الرحمن خان، تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ کارکنان جسٹس(ر) میاں آفتاب فرخ، سراج احمد، کرنل(ر) سلیم ملک، محمد ارشد چودھری، چودھری ظفر اللہ خان، میاں ابراہیم طاہر اور رانا سجاد جالندھری،چیف کوآرڈی نیٹر نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ میاں فاروق الطاف، انعام الرحمن گیلانی، پروفیسر ڈاکٹر پروین خان، بیگم خالدہ جمیل،ڈاکٹر فرزانہ شاہین، میاں محمد اشرف عاصمی،ناصر چوہان، فاروق خان آزاد، پروفیسر شرافت علی، منور حسن (کوئٹہ)،مسرور اختر قریشی، رحیم خان ، نواب برکات محمود، شہزاد شریف، منظور حسین خان، کارکنان تحریک پاکستان،اساتذہٴ کرام، طلبا وطالبات سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین وحضرات کثیر تعداد میں موجود تھے۔

پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک ، نعت رسول مقبولؐ اور قومی ترانہ سے ہوا۔قاری خالد محمود نے تلاوت جبکہ الحاج اختر حسین قریشی نے بارگاہ رسالت مآبؐ میں ہدیہٴ عقیدت پیش کیا۔ محمد نبیل اشرف نے ملی نغمہ سنایا۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض سیکرٹری نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید نے انجام دیئے۔ تحریک پاکستان کے مخلص کارکن ‘سابق صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان و چیئرمین نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ محمد رفیق تارڑ نے شرکاء کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ 23مارچ 1940ء کو مسلمانانِ ہند کی جدوجہد آزادی میں ایک فیصلہ کن دن کی حیثیت حاصل ہے۔

اس دن مسلمانوں کی جدوجہد کو ایک واضح سمت مل گئی تھی اور قراردادِ پاکستان کے ذریعے انہوں نے دوٹوک الفاظ میں اپنے لیے ایک الگ ریاست کا مطالبہ اور اس مطالبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے راہِ عمل کا تعین کرلیا تھا۔ قائداعظم محمد علی جناحؒ کی انتہائی زیرک اور دُور اندیش قیادت کی بدولت محض سات سال بعد وہ دنیا کی سب سے بڑی اسلامی مملکت قائم کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

یہ مملکت کسی نے ہمارے بزرگوں کو پلیٹ میں رکھ کر پیش نہیں کی تھی بلکہ اس کی خاطر انہیں آگ اور خون کے دریا عبور کرنا پڑے تھے۔ ان کی عظیم قربانیوں کے طفیل ہی آج ہم ایک آزاد ملک میں باعزت زندگی بسرکررہے ہیں۔ یومِ پاکستان تجدید عہد کا دن ہے۔ وہی عہد جو مسلمانوں نے ’’پاکستان کا مطلب کیا … لا الٰہ الااللہ‘‘ قرار دے کر مالکِ کائنات سے کیا تھا یعنی کہ یہاں کی سیاست‘ معیشت اور معاشرت کو دینِ اسلام کے زرّیں اصولوں پر استوار کرکے ایک مثالی معاشرہ قائم کیاجائے گا۔

ہمیں سوچنا چاہیے کہ ہم اس عہد کی کس قدر پاسداری کرسکے ہیں۔ اللہ کریم ہمیں اس مملکت کے سچے خدمت گار بننے کی توفیق عطا فرمائے ۔پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے کہا کہ 23مارچ 1940ء کا دن ہماری قومی تاریخ کا اہم سنگ میل ہے۔اس دن مسلمانانِ برصغیر نے قائداعظم محمد علی جناحؒ کی قیادت میں اپنے لئے ایک واضح نصب العین یعنی ایک آزاد اور خود مختار مملکت کے حصول کا تعین کیا تھا۔

قرارداد پاکستان کی منظوری کے بعد قائداعظمؒ کی ولولہ انگیز قیادت میں مسلمانان برصغیر نے اپنی منزل محض سات برس کی قلیل مدت میں حاصل کر لی۔ قائداعظمؒ پاکستان کو جدید اسلامی جمہوری فلاحی ملک بنانے کے خواہاں تھے۔ جسٹس(ر) خلیل الرحمن خان نے کہاکہ آج کا مقدس دن تجدید عہد کا دن ہے۔ قرارداد پاکستان میں ہمارے بزرگوں نے قیام پاکستان کے مقاصد کو بھی واضح کر دیا کہ ہم ایک ایسی سرزمین چاہتے ہیں جہاں ہم اسلامی اصولوں کے مطابق آزادانہ زندگی بسر کر سکیں۔

یہ ہمارا اللہ تعالیٰ، رسول کریمؐ ، اپنی قوم اور تاریخ سے وعدہ تھا ، اب ہم میں سے ہر ایک کو یہ سوچنا چاہئے کہ اس وعدہ کا کہاں تک خیال رکھا ہے۔اگر اس عہد کو پورا کرنے میں کوئی کوتاہی ہوئی ہے تو اسے پورا کریں۔ پاکستان عطیہٴ خداوندی ہے اور اسے عالم اسلام میں قلعہ کی حیثیت حاصل ہے۔ ہمیں اپنا ہر کام قومی مفاد میں کرنا چاہئے۔جسٹس(ر) میاںا ٓفتاب فرخ نے کہا مارچ 1940ء میں قرارداد پاکستان کی منظوری سے قبل 1930ء میں علامہ محمد اقبالؒ نے خطبہ الہ آباد میں الگ اسلامی ریاست کا تصور پیش کیا تھا۔

اس تصور کی واضح شکل قرارداد لاہور کی صورت میں سامنے آئی ۔ مولوی فضل الحق نے یہ قرارداد پیش کی اور برصغیر بھر سے آئے ہوئے مسلم رہنمائوں نے اس کی تائید کی ۔ 23مارچ 1940ء ہماری قومی تاریخ میں سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے اور اس قرارداد کی منظوری کے محض سات سال بعد پاکستان معرض وجود میں آگیا۔ اب اس ملک کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔میاں فاروق الطاف نے کہا کہ یہ دن ہماری قومی تاریخ کا سنگِ میل اور جدوجہد آزادی کا اہم موڑ ہے۔

قائداعظمؒ نہ بکتے تھے اور نہ جھکتے تھے۔ ان کا سب سے بڑا ہتھیار سچ تھا اور انہوں نے سچ کی طاقت سے ہی مسلمانان برصغیر کو آزادی کی نعمت دلائی۔ آزادی بہت بڑی نعمت ہے اور آپ پاکستان کیلئے ہر طرح کی قربانی دینے کیلئے ہمہ وقت تیار رہیں۔پاکستان کیلئے جینے مرنے کا عزم کریں۔ سراج احمد نے کہا کہ میں نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ کی اس تقریب میں شرکت کیلئے بطور خاص کراچی سے آیا ہوں۔

اُنہوں نے 23مارچ1940ء کی یادیں دہراتے ہوئے کہا کہ اس تاریخی جلسے میں موجود مسلمانوں کا جوش و خروش دیدنی تھا۔ قائداعظمؒ اس نظریے کے سختی سے حامی تھے کہ مسلمان اور ہندو دو الگ الگ قومیں ہیں کیونکہ ان کی تہذیب و ثقافت الگ الگ تھی۔ آج میرا سب سے بڑا اعزاز یہ ہے کہ میں ایک پاکستانی ہوں۔ کرنل(ر) محمد سلیم ملک نے کہا کہ قرارداد پاکستان ابھی ادھوری ہے لیکن ہم نے بفضل خدا وہ علاقے بھی حاصل کرنے ہیں جو تقسیم ہند کے وقت ہندوئوں اور انگریزوں کی سازش کی وجہ سے ہمیں نہیں دیئے گئے۔

23مارچ 1940ء کے دن جو گہما گہمی دیکھی وہ لاہور میں دوبارہ دیکھنے کو نہیں ملی۔ قائداعظم محمد علی جناحؒ نے ہندوئوں اور انگریزوں سے چھین کر ہمیں پاکستان دیا ہے۔ مسلمان قوم برادریوں اور علاقوں میں بٹی ہوئی تھی لیکن قرارداد کی منظوری کے بعد قائداعظمؒ نے اس قوم کو متحد کرکے صرف سات برس کے قلیل عرصے میں پاکستان حاصل کر لیا اور یہ مسلمانان برصغیر پر ان کا بہت بڑا احسان ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ1946ء کے انتخابات کے دوران اسلا میہ کالج ودیگر تعلیمی اداروں کے طلبا نے رات دن ایک کردیا۔ یہ انہی کی جدوجہد کا ثمر تھا کہ مسلمانوں کو ان انتخابات کامیابی نصیب ہوئی۔ محمد ارشد چودھری نے کہا کہ مسلمانان برصغیر کو قائداعظمؒ پر کامل اعتماد تھا اور انہیں یقین تھا کہ ہمارا لیڈر کبھی جھوٹ نہیں بولتا ہے۔ قائداعظمؒ نے ہمیں انگریزوں کی غلامی اور ہندوئوں کے امکانی تسلط سے نجات دلاکر علیحدہ اسلامی شناخت دلائی۔

مسلمان ہر لحاظ سے الگ قوم ہیں اور یہی دوقومی نظریہ ہے جس کی بنیاد پر پاکستان معرض وجود میں آیا۔ہم ہندوستانی نہیں مسلمان ہیں۔ چودھری ظفر اللہ خان نے کہا آج کا دن مسلمانان برصغیر کی تاریخ کا نہایت اہم دن ہے۔23مارچ 1940ء کو برصغیر بھر سے مسلم مشاہیر لاہور میں اکٹھے ہوئے اور ایک قرارداد کی صورت میں الگ وطن کا مطالبہ کیا ۔ ہمیں قائداعظمؒ کے اصولوں ’’ایمان ، اتحاد، تنظیم ‘‘ پر عمل کرنا چاہئے۔

میاں ابراہیم طاہر نے کہا کہ میں آج کی تقریب میں شریک بچوں اور نوجوانوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اپنے معاشرے میں موجود خامیوں کے باوجود ہم نے بے پناہ ترقی کی ہے۔ میں دنیا گھوما ہوں لیکن پاکستان جیسا خوب صورت ملک کہیں دیکھنے کو نہیں ملا۔ یہ جنت کا ایک ٹکڑا ہے جو اللہ تعالیٰ نے ہمیں عطا کیا ہے۔ ہمیں ہر حوالے سے اس کی قدر کرنی چاہئے اور اس کی خوش حالی کے لئے رات دن ایک کردینا چاہئے۔

شاہد رشید نے کہا کہ 23مارچ1940ء کو مسلمانان برصغیر نے قائداعظمؒ کی قیادت میں اپنے لئے واضح نصب العین کا تعین کیا ۔اس تاریخی جلسے میں الگ وطن کے حصول کی قرارداد منظور کی گئی تھی ۔ قرارداد لاہور ابھی ادھوری ہے ، نوجوان نسل جدید علوم پر توجہ دے اور پاکستان کو دنیا کی ترقی یافتہ اقوام کی صف میں لاکر اس قرارداد کی بھی تکمیل کرے۔قبل ازیں ایوان کارکنان تحریک پاکستان ، لاہور کے احاطہ میں پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمدنے کارکنان تحریک پاکستان کے ہمراہ پرچم کشائی کی رسم بھی ادا کی ،اس موقع پر ملکی تعمیروترقی اور استحکام کیلئے دعا کی گئی ۔

تقریب کے اختتام پر نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ کے زیر اہتمام ایوان کارکنان تحریک پاکستان ،لاہور اور ایوان قائداعظمؒ میں یوم پاکستان کی تقریبات کے سلسلے میں تعلیمی اداروں کے طلباوطالبات کے مابین منعقدہ انعامی مقابلوں کے انعام یافتگان طلباوطالبات میں اسناد تقسیم کی گئیں۔

متعلقہ عنوان :