ملک میں اقتصادی ، معاشی بدحالی کا حکومت کو جواب دینا ہوگا ، شیری رحمن

جنیوا میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس ہورہا تھا تو وزیر خارجہ نے ٹویٹ کر ڈالی اس کے بعد پاکستان پر ایکشن لیا گیا اس کے ذمہ دار وزیر خارجہ ہیں، اپوزیشن لیڈر سینٹ ہمارا کام اہم معاملات کو اٹھانا ہے اور ان کا حل ڈھونڈنا ہے اس وقت پاکستان کی خارجہ پالیسی کی حالت کیا ہے، میڈیا سے گفتگو

جمعہ 23 مارچ 2018 20:40

ملک میں اقتصادی ، معاشی بدحالی کا حکومت کو جواب دینا ہوگا ، شیری رحمن
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مارچ2018ء) سینیٹ مین اپوزیشن لیڈر اور پیپلزپارٹی کی راہنما شیری رحمن نے کہا ہے کہ جنیوا میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس ہورہا تھا تو وزیر خارجہ نے ٹویٹ کر ڈالی اس کے بعد پاکستان پر ایکشن لیا گیا اس کے ذمہ دار وزیر خارجہ ہیں۔ ملک میں اقتصادی اور معاشی بدحالی ہورہی ہے اس کا جواب حکومت کو دینا ہوگا حکومت کو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی دکھائیں گے اور وہ تمام تر چھپتے ہوئے سوالات پوچھیں گے جو ایک موثر اپوزیشن کا حق ہے۔

تفصیلات کے مطابق جمع کے روز کراچی پہنچنے پر شیری رحمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا کام اہم معاملات کو اٹھانا ہے اور ان کا حل ڈھونڈنا ہے اس وقت پاکستان کی خارجہ پالیسی کی حالت کیا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر خارجہ خواجہ اصف ٹوئیٹر پر تباہی پھیر دیتے ہیں۔ آج بھی انہوں نے برطانیہ کے حوالے سے بغیر سوچے سمجھے ٹویٹ ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس ہورہا تھا تو انہوں نے ٹویٹ کردی جس کے بعد پاکستان کے خلاف ایکشن لیا گیا اس کے ذمہ دار وزیر خارجہ ہیں پہلے چار سال تک تو وزیر خارجہ کا منصب خالی رہا ہم نے شور مچا مچا کے بلاول نے مطالبہ کرکرکے اب یہ وزارت لگائی ہے جس کے خلاف اب نیب کی انکوائری چل رہی ہے۔

اپوزیشن لیڈر شیری رحمن نے حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پتہ نہیں حکمران کیا سوچ رہے ہیں کیا سمجھ رہے ہیں۔ لیکن عوام کی بہتری ان کی ترجیح نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نفرتوں کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے تاہم اس کا مطلب ہر گز یہ نہیں کہ ہم حکومت کو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی نہیں دکھائیں گے یہ بھی نہیں کہ وہ تمام چھپتے ہوئے سوالات نہیں پوچھیں گے جو ای موثر اپوزیشن کو پوچھنے چاہئیں اس کا مطلب یہ بھی نہیں کہ آپ کی آواز حکمران تک نہیں پہنچے گی ایک سوال کے جواب میں شیری رحمن نے کہا کہ ہمارے ساتھ ووٹ تھے جس کی بنا پر یہ منصب ہمیں دوبارہ ملا اور عمران خان کو شکست ہوئی لیکن ہم اقتدار اور اپوزیشن میں اپنے دروازے کھلے رکھتے ہیں ہمں حوصلہ ہے کہ کسی پر کیچڑ نہیں اچھالیں گے۔

متعلقہ عنوان :