العصر ہائی سکول نوتھیہ جدید میں یو م پاکستان کے حوالے سے تقریب کا اہتمام

جمعہ 23 مارچ 2018 16:30

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مارچ2018ء) العصر ہائی سکول نوتھیہ جدید میں یو م پاکستان کے حوالے سے تقریب کا اہتمام کیا گیا ۔ تقریب کے مہمان خصوصی کمشنر پشاور شہاب علی شاہ تھے ۔ اس کے ساتھ ڈپٹی ہوم سیکرٹری طیب عبداللہ بھی موجود تھے۔تقریب سے سکول کے ڈائریکٹراور جامعہ عثمانیہ پشاور کے مہتمم مفتی غلام الرحمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کے دور میں اگر بچوں کوجدیداور معیاری تعلیم کے ساتھ ساتھ اخلاقی تعلیم اور تربیت نہیں دی گی تواس سے معاشرہ میں جو فساد برپا ہوگااس کا تصو ر آج کے اس مادہ پرستی اور سرمایانہ دارانہ نظا م میں بخوبی کیا جاسکتا ہے۔

جس معاشرہ میں تعلیم کی غرض صرف نوکری کرنا ہو تووہ معاشرہ صرف نوکر ہی پیدا کرے گا ۔ معمار وہنر مند نہیں ۔

(جاری ہے)

لہذاایسے میںتمام عصری تعلیمی اداروں کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ بہترین میعاری تعلیم کے ساتھ ساتھ اسلامی اخلاق واقدار کی تعلیم سے روشناس کرائیں۔ سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ ہم صرف حصول تعلیم کو سب بڑی کامیابی سمجھتے ہیں حالانکہ قرآن میں علم اور تعلیم کے ساتھ تزکیہ کے الفاظ سے الگ سے ذکر کیے گئے ہیں۔

ہمارا معاشرہ کسی نتیجہ اور منزل تک نہ پہنچنے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ ہم نے نظام تعلیم اورتربیت کو دوشعبوں میں بانٹ کرا یک دوسرے سے الگ کرکے کہ تعلیم سکول دے اورتربیت مسجد کا امام ۔انہوں نے مزید کہا کہ العصر ہائی سکول کا مقصد پیسہ کمانانہیں بلکہ ایک مضبوط اورتعمیری سوچ ہے۔یہاں مکمل اسلامی اقدار اوتعلیمات کو مدنظر رکھ کر معیاری تعلیم دی جاتی ہے ہم دنیا پر یہ ثابت کریں گے۔

کہ پردہ کے ساتھ ایک ہی عورت ڈاکٹراور سائنسدان بن سکتی ہے۔انہوں نے والدین پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تعلیم ایک تکون ہے جس میں والدین کا کردار بھی بہت اہم ہے۔ہماری محنت آپ کے بغیر ثمرہ آور نہیں ہوسکتی۔کمشنر پشاور شہاب علی شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ استاذ کا عہدہ سب سے بڑھ کر ہے ۔بچوں کا مستقبل استاد کے ہاتھوں میں ہوتا ہے۔

آ ج تعلیمی اداروں میں کردار سازی کی طرف توجہ کی اشدضرورت محسوس کی جارہی ہے۔ کردار اور تربیت کے بغیر محض تعلیم کا کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں العصر ہائی سکول کو ایک مثبت پیش رفت قرار دے دیا۔ تقریب سے ڈپٹی ہوم سیکرٹری طیب عبداللہ اور پرنسپل سکول میاں اقبال شاہ نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں طلبہ وطالبات کے مابین ’’ جذبہ خدمت وسیلہ عظمت‘‘ کے موضوع پر تینوں زبانوں میں تقریری مقابلہ بھی ہوا۔ جس میں اول دوم سوم آنے والے کو شیلڈ سے نواز اگیا۔

متعلقہ عنوان :