ترکی کا 57 ممالک کو ساتھ ملاکر سب سے بڑی اسلامی فوج بنانے کا فیصلہ

اسلامی فوج کے قیام کا مقصدجان کر امریکا اور اسرائیل کے ہوش اڑ جائیں گے اوآئی سی کے 57 ارکان سے مطالبہ کیا گیاہے کہ وہ ایسی بڑی اسلامی فوج بنائیں جو اسرائیل پر حملہ کرے، ترک اخبار کی رپورٹ میں انکشاف

جمعہ 23 مارچ 2018 16:20

ترکی کا 57 ممالک کو ساتھ ملاکر سب سے بڑی اسلامی فوج بنانے کا فیصلہ
استنبول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مارچ2018ء) ترکی نے 57 اسلامی ممالک کو ساتھ ملا کر دنیا کی سب سے بڑی فوج بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کے قیام کا مقصد جان کر امریکا اور اسرائیل کے ہوش اڑ جائیں گے۔ترک اخبارنے انکشاف کرتے ہوئے رپورٹ شائع کی ہے کہ ترکی نی57 اسلامی ممالک کو ساتھ ملا کر دنیا کی سب سے بڑی فوج بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ دنیا بھر کی اس سب سے بڑی مذکورہ فوج کا نام ’’اسلامی فوج‘‘ رکھا جائے گا اور اسرائیل کے خلاف بنائی جانے والی اس فوج کی تعداد 50 لاکھ ہو گی۔ اسلامی تعاون تنظیم کے 57 رکن ممالک سے مطالبہ کیا گیاہے کہ وہ ایسی بڑی اسلامی فوج بنائیں جو اسرائیل کا محاصرہ کرکے اس پر حملہ کرے۔رپورٹ کے مطابق او آئی سی کے رکن ممالک کی آبادی ایک ارب 67 کروڑ 45 لاکھ 26 ہزار 931 ہے جبکہ ان ممالک کی متحرک افواج کی تعداد 52 لاکھ سے زیادہ اور ان کا دفاعی بجٹ 174ارب 70 کروڑ ڈالر ہے۔

(جاری ہے)

اس کے مقابلے میں پورے اسرائیل کی آبادی 80 لاکھ 49 ہزار 314 نفوس پر مشتمل ہے۔ اس کے برعکس ترکی کے ایک شہر استنبول کی آبادی ہی 1کروڑ 40 لاکھ ہے۔دوسری جانب اسرائیل کی متحرک فوج کی تعداد صرف 1 لاکھ 60 ہزار ہے اور اس کا دفاعی بجٹ 15ارب 60 کروڑ ڈالر ہے۔ اعدادوشمار کو دیکھتے ہوئے اگر او آئی سی کے رکن ممالک اسلامی فوج بنانے پر رضامند ہو جائیں تو یہ فوج بیت المقدس پر قابض اسرائیلی فوج سے کہیں زیادہ طاقتور ہو گی۔

متعلقہ عنوان :