راؤ انوار نے جے آئی ٹی کے سامنے منہ کھول دیا

جمعہ 23 مارچ 2018 15:50

راؤ انوار نے جے آئی ٹی کے سامنے منہ کھول دیا
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مارچ2018ء) نقیب اللہ قتل کیس میں گرفتاری دینے والے سابق ایس ایس پی رائو انوار نے ابتدائی تفتیش کے دوران نقیب اللہ سمیت 4 شہریوں کو قتل کرنے کا سارا ملبہ اپنی ماتحت افسران و اہلکاروں پر ڈال دیا اور خود کو موقع واردات پر عدم موجودگی اور واقعے سے بے خبر ظاہر کیاہے۔رائو انوار نے ابتدائی تفتیش کے دوران اپنے پہلے دن کے ہی بیان کو دہراتے ہوئے ان افسران و اہلکاروں کے کردار کو واضح کیا ہے جنھوں نے نقیب کے ساتھ مقابلے اور دہشت گرد ہونے کی بریفنگ اور اطلاع دی تھی۔

تحقیقاتی کمیٹی میں شامل ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے پر بتایاکہ نقیب اللہ سمیت 4شہریوں کو مبینہ مقابلے میں ہلاک کرنے کے حوالے سے سابق ایس ایس پی ملیر رائو انوار سے تحقیقاتی کمیٹی نے تفتیش کا آغاز کردیاہے۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایاکہ سابق ایس ایس پی رائو انوار نے تحقیقاتی کمیٹی میں شامل افسران کو ابتدائی تفتیش کے دوران بتایاکہ13جنوری کو شاہ لطیف ٹائون پولیس نے مقابلے کے دوران نقیب اللہ سمیت 4افراد کو ہلاک کیا تھا۔

جس کی اطلاع پولیس کنٹرول کے ذریعے واکی ٹاکی پر ملی تھی اور انھوں نے فوری طور پر ایس ایچ او شاہ لطیف امان اللہ مروت سے رابطہ کیا تو اس نے بھی مقابلے کے بارے میں بتایا، اس اطلاع پر جب موقع پر پہنچا تو مقابلہ ختم ہوچکا تھا لیکن وہاں ڈی ایس پی قمر احمد اور ایس ایچ او شاہ لطیف امان اللہ مروت اپنی پولیس پارٹی کے ہمراہ جائے وقوعہ پر موجود تھے جو قانونی کارروائی کررہے تھے۔

متعلقہ عنوان :