مقبوضہ کشمیر، مشترکہ حریت قیادت کی اپیل پر سرینگر میں پر امن احتجاجی مظاہر ہ ، سیدعلی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق کا مظاہرین سے ٹیلی فونک خطاب

جمعہ 23 مارچ 2018 13:30

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مارچ2018ء) مقبوضہ کشمیرمیں حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی قیادت میں جامع مسجد سرینگر کے باہر پر امن احتجاجی مظاہرہ کیا۔ کشمیرمیڈیاسرو س کے مطابق مظاہرے کی اپیل سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے کی تھی ۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے ۔سیدعلی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق نے جو گھروں میں نظر بند ہیں مظاہرین سے ٹیلی فونک خطاب کیا۔ اپنے خطابات میں حریت قائدین نے جیلوں میں غیر قانونی طورپر نظربندکشمیریوں کے ساتھ انتظامیہ کے امتیازی سلوک کو سیاسی انتقام قراردیا۔

(جاری ہے)

انہوںنے سرینگر سینٹرل جیل میں نظربند رہنمائوں ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی ، غلام قادر بٹ، فیروز احمد،پرویز احمد اور دیگر کو بھار ت کی مختلف جیلوں میں منتقل کرنے کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ ان کی حالت زار کا سخت نوٹس لیں اور ان کی وادی کی جیلوں میںواپس منتقلی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں ۔

انہوںنے بھارتی تحقیقاتی اداروں این آئی اے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے نئی دلی کی تہاڑ جیل میں نظربند حریت رہنمائوں شبیر احمد شاہ ، الطاف احمد شاہ ، ایڈوکیٹ شاہد الاسلام، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، فاروق احمد ڈار، نعیم احمد خان، ظہور احمد وٹالی اور دیگر کو علاج معالجے سمیت بنیادی سہولتوں سے محروم رکھنے اور خطرناک پیشہ ور مجرموں کے ساتھ نظربند رکھنے پر تشویش ظاہر کی ۔

انہوںنے کہاکہ آج کے احتجاج کامقصد تہاڑجیل میں غیر قانونی طورپرنظربندحریت رہنمائوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا ہے تاکہ ان کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کو انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کے نوٹس میں لایا جاسکے۔ انہوںنے نظر بند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کے جذبے اور عزم کو سلا م پیش کرتے ہوئے کہاکہ ہم احتجاج کے ذریعے بھارت کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ان ظالمانہ ہتھکنڈوں سے ہم مرعوب نہیں ہونگے ۔ ۔انہوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے اپیل کی کہ وہ کشمیری سیاسی قیدیوں کی حالت زار اور ان کے حقوق کی پامالی کے حوالے سے اپنی آواز بلند کریں ۔