ہماری تاریخ میں 23 مارچ جیسا کوئی اوردن نہیں کیونکہ اس روز ہمارے بزرگوں نے فیصلہ کیا تھا کہ غیر ملکی حکمرانوں اور متعصب اکثریت کے غاصبانہ طرزِ عمل کو شکست دے کر اپنی قسمت کے مالک خود بنیں

صدرمملکت ممنون حسین کا یوم پاکستان کے موقع پر پریڈ گرائونڈ میں منعقدہ تقریب سے خطاب صدرمملکت ممنون حسین کا دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمہ کیلئے دی جانے والی قربانیوں کے اعتراف میں مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لئے ایک نئے میڈل ’’تمغہ عزم‘‘ کا اعلان

جمعہ 23 مارچ 2018 12:42

ہماری تاریخ میں 23 مارچ جیسا کوئی اوردن نہیں کیونکہ اس روز ہمارے بزرگوں ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مارچ2018ء) صدرمملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ ہماری تاریخ میں 23 مارچ جیسا کوئی اوردن نہیںکیونکہ اس روز ہمارے بزرگوں نے فیصلہ کیا تھا کہ غیر ملکی حکمرانوں اور متعصب اکثریت کے غاصبانہ طرزِ عمل کو شکست دے کر اپنی قسمت کے مالک خود بنیں۔ ان خیالات کا اظہارصدرمملکت نے جمعہ کو یہاں پریڈ گرائونڈ میں یوم پاکستان کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر صدر سوشلسٹ جمہوریہ سری لنکامیتھری پالا سری سینا،وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات، آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ، ایئرچیف مارشل مجاہد انورخان، نیول چیف ظفرمحمود عباسی، وزیر دفاع انجینئر خرم دستگیرخان ، مختلف ممالک کے سفیروں، اراکین پارلیمنٹ، وفاقی وزراء، مختلف ممالک کے فوجی افسران سمیت عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

صدرمملکت نے کہا کہ 23مارچ1940ء کو ہمارے بزرگوں نے ایک ایسا جدید، مضبوط اور جمہوری ملک بنانے کا عزم کیا تھا جہاں کوئی کسی پر ظلم نہ کر سکے اور نہ ہی کسی کا استحصال کیا جا سکے، ہم اس خواب کو حقیقت بنانے کی جاں گٴْسل جدوجہد میں قربانیاں پیش کرنے والے اپنے قائدین، بزرگوں ، شہیدوں اور غازیوںکو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں ۔ صدر مملکت نے کہا کہ یہ شاندار پریڈ ہمارے خوابوں ہی کی ایک حسین تعبیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس اہم ترین قومی تہوار کے موقع پر ہمارے بہترین دوست بھی پریڈ سمیت یوم پاکستان کی دیگر تقریبات میں شریک ہیں اوراس مقصدکے لئے سری لنکا کے صدر میتھری پالا سری سینا بھی خصوصی طور پرپاکستان تشریف لائے ہیںجس پر پوری پاکستانی قوم انہیں خوش آمدید کہتی ہے۔صدرمملکت نے کہا کہ ہم پوم پاکستان کے موقع پریڈ میں خصوصی شرکت کرنے والے ترکی، اردن اور متحدہ عرب امارات کے فوجی دستوں کابھی گرم جوشی سے خیرمقدم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس حقیقت میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ عالمی امن و سلامتی کے لئے ہماری دوستی اور تعاون آنے والے دنوں میں مزید پھلے پھولے گا اور یہی ہماری خارجہ پالیسی کی بنیاد بھی ہے لہٰذا ہم خطے میں امن اور ترقی کے مخالفین کو خیرسگالی کا پیغام دینا ضروری سمجھتے ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی واضح کردینا چاہتے ہیں کہ ہماری امن دوستی کو کمزوری سمجھنا خطرناک غلطی ہوگی۔

صدرمملکت نے کہا کہ قومی اور علاقائی تعمیر و ترقی کے لئے ضروری ہے کہ ہر قسم کی جارحیت، توسیع پسندی، استحصالی عزائم اور دوسروں کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کی جائے، پاکستان اسی اصول پر کاربند ہے اور توقع رکھتا ہے کہ عالمی برادری بھی انہی مسلمہ اصولوں کی پاسداری کرے گی۔انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان اسی جذبے کے تحت اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے دنیا کے مختلف حصوں میںقیام امن کے لئے تاریخی خدمات سرانجام دے رہی ہیںاور یہ سلسلہ آج بھی کامیابی سے جاری ہے۔

صدرمملکت نے کہا کہ افغانستان میں بدامنی کے خاتمے اور افغان حکومت کی عمل داری کو یقینی بنانے کے لئے پاکستان نے تاریخ ساز کردار اداکیا ہے اور ہم اس مقصد کے لئے اپنے دوستوں اور تمام شراکت داروں کے ساتھ مل کر اپنا مثبت کردار مستقبل میں بھی ادا کرتے رہیں گے۔ صدرمملکت نے مزید کہا کہ خطے کی یہ صورتِ حال ایک مختلف عالمی نظام کے تحت رونما ہونے والے واقعات کا نتیجہ ہے تاہم اب بین الاقوامی سیاسی نظام ایک مرکز کے تابع نہیں رہا لہٰذا یہ ممکن نہیںکہ اقوامِ عالم پر اپنی مرضی مسلط کر کے اپنی پسند کی دنیا تشکیل دی جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ یہ عہد پر امن بقائے باہمی کے اصولوں کے مطابق ایک دوسرے کے جائز مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے آگے بڑھنے کا تقاضا کرتا ہے، اس کے برعکس کسی قوم یا ملک پر اس کی مرضی کے خلاف بالادستی قائم کرنے کی ضد عالمی امن کوتباہ کر سکتی ہے۔صدرمملکت نے کہا کہ مشرق میںہمارا ہمسایہ اپنی فوجی قوت میںمسلسل اضافہ کر رہا ہے، لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری پر جارحیت کے ذریعے بے گناہ شہریوں کے جان و مال کا نقصان کیا جا رہا ہیاور ہمارے ہمسایہ ملکنے اپنے اس غیر ذمہ دارانہ طرزِ عمل سے خطے کا امن دائو پر لگا رکھا ہے ۔

صدر مملکت نے بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری خالصتاً مقامی تحریک آزادی پر ظلم کے پہاڑ توڑنا بند کرے کیونکہ آزادی کی تحریکوں کو طاقت کے زور سے دبایا نہیںجا سکتا۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا واحد حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصوابِ رائے کے ذریعے حق خود ارادیت کی بحالی ہیاور پاکستان اس مقصد کے حصول کے لئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

صدرمملکت نے کہا کہ گزشتہ تین دہائیوں کے دوران خطے میں رونما ہونے والی تبدیلیوں اور جنگ وجدل نے علاقے کا امن و استحکام تباہ کر دیا ہے جس سے پاکستان بھی متاثر ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم اور افواج پاکستان نے آپریشن ضرب عضب اور رد الفسادجیسی کارروائیوںکے ذریعے اس چیلنج کا مقابلہ پورے عزم و ہمت سے کیا ہے اور قوم اس جدوجہد کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔

صدرمملکت نے اس موقع پر دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمہ کیلئے دی جانے والی ان قربانیوں کے اعتراف میں مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لئے ایک نئے میڈل ’’تمغہ عزم‘‘ کا اعلان بھی کیاکیونکہ قوم کی ان لازوال قربانیوںکے نتیجے میں ملک میں امن و امان بحال ہوا ہے اور معیشت میں بھی بہتری آئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کامیابی کے اس سلسلے کو برقرار رکھنا ضروری ہے تاکہ مستقبل میں یہ عفریت دوبارہ سر نہ اٹھا سکے اوراس ضمن میں یہ حقیقت پیش نظر رکھنی بھی ضروری ہے کہ بعض اوقات زندگی کے دیگر شعبوں میں پیدا ہونے والا عدم اطمینان معاشرے کا سکون تہہ وبالا کر دیتا ہے۔

صدرمملکت نے مزید کہا کہ غیر جانبداری ، بلا امتیاز انصاف اور نیک نیتی ایسے مسائل کا موثر علاج ہے اوریہ امرباعث اطمینان ہے کہ ہمارے جمہوری ادارے فعال ہیں اور آئینی حدود کے اندر رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دو منتخب جمہوری حکومتیں بھی اپنی مدت پوری کرنے میں کامیاب رہی ہیں،ان معاملات میں بعض طبقات کے اگرکچھ تحفظات ہیں تو ضروری ہے کہ ان پر فوری توجہ دی جائے تاکہ انتہا پسندی سمیت قومی زندگی کے مختلف میدانوں میں حاصل کی جانے والی کامیابیوں کا تسلسل برقرار رکھا جا سکے۔

صدرمملکت نے یوم پاکستان کے موقع پر پروقار پریڈ کے شاندار انعقاد پر پریڈکمانڈر، شرکاء، مقامی انتظامیہ اور ضلعی حکومت کو شاباش دی اورکہا کہ ہمیں اپنے افسروں اور جوانوں کی مستعدی اورپیشہ وارانہ معیارپر فخر ہے۔ انہوں نے اپنے بہادر افسروں اور جوانوں کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملک و ملت کی حفاظت و سلامتی کے لئے بہادری، نیک نیتی اور ایمان داری کے ساتھ اپنی آئینی ذمہ داریاں ادا کرتے رہیں اور اس مقدس فریضے کی ادائیگی میں وہ ہر ہم وطن کو اپنے شانہ بشانہ پائیں گے۔