محترمہ کلثوم نواز کی عیادت کے لیے قائد محمد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی حاضری سے صرف 7دن کے لیے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرنا بنیادی انسانی حقوق کے منافی ہے،

یہ فیصلہ ایک آمر کے جبر سامنے ڈٹ جانے والی نہتی عورت محترمہ کلثوم نواز کے ساتھ بھی انتقام ہے، محمد نواز شریف عوام کے ووٹ کی عزت کی جنگ لڑ رہے ہیں ،بیمار بیوی کے تیمارداری کے لئے استثنی نہ دیئے جانے کا فیصلہ محمد نواز شریف کی ووٹ کے تقدس کے لئے حق و سچ کی جنگ کے عزم کو مزید مضبوط کریگا ،عوام کی خدمت پر ہر بار نواز شریف سے بدلہ لیا گیا اور اب ووٹ کی عزت کروانے کا بدلہ لیا جا رہا ہے،6ماہ کی مدت مکمل ہونے کے بعد بھی 22مارچ 2018تک ہمارے قائد محمد نواز شریف پر ایک پائی کی کرپشن ثابت نہیں ہوسکی،دوقومی نظریہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آنے والے پاکستان میں 70سالوں میں اگر کوئی لیڈر ملک کی تعمیر میں مصروف ملے گا اسکا نام ہے محمد نواز شریف ہے وزیر مملکت مریم اورنگزیب کا نواز شریف پارک میں لیڈیز گالا 2018 کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 22 مارچ 2018 22:34

محترمہ کلثوم نواز کی عیادت کے لیے قائد محمد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی ..
راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مارچ2018ء) وزیر مملکت اطلاعات،نشریات،فومی تاریخ و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ محترمہ کلثوم نواز کی عیادت کے لیے قائد محمد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی حاضری سے صرف 7دن کے لیے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرنا بنیادی انسانی حقوق کے منافی ہے،یہ فیصلہ ایک آمر کے سامنے ڈٹ جانے والی نہتی عورت محترمہ کلثوم نواز کے ساتھ بھی انتقام ہے،محمد نواز شریف عوام کے امانت ووٹ کی عزت کی جنگ لڑ رہے ہیں ،بیمار بیوی کے تیمارداری کے لئے استثنی نہ دیئے جانے کا فیصلہ محمد نواز شریف کی ووٹ کے تقدس کے لئے حق و سچ کی جنگ کے عزم کو مزید مضبوط کریگا ،عوام کی خدمت پر ہر بار نواز شریف سے بدلہ لیا گیا اور اب ووٹ کی عزت کروانے کا بدلہ لیا جا رہا ہے،6ماہ کی مدت مکمل ہونے کے بعد بھی 22مارچ 2018تک ہمارے قائد محمد نواز شریف پر ایک پائی کی کرپشن ثابت نہیں ہوسکی یوم پاکستان جمہوریت کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے،دوقومی نظریہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آنے والے پاکستان میں 70سال بعد بھی اگر کوئی لیڈر ملک کی تعمیر میں مصروف ملے گا تو اسکا نام ہے محمد نواز شریف ۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو نواز شریف پارک میں پارکس اینڈ ہارٹیکلچرل اتھارٹی (پی ایچ ای) کے زیر اہتمام لیڈیز گالا 2018 کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کر رہیں تھیں ۔چیئرمین پی ایچ اے ملک ابرار احمد ،ایم این اے طاہرہ اورنگزیب ،سیما جیلانی ،میئر راولپنڈی سردار نسیم ، ایم پی ایز ،مسلم لیگ ن کی مقامی قیادت اور خواتین اور فیملز کی بڑی تعداد افتتاحی تقریب میں شریک تھی ۔

وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ محترمہ کلثوم نواز کی عیادت کے لیے قائد محمد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی حاضری سے صرف 7دن کے لیے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرنا بنیادی انسانی حقوق کے منافی ہے۔ یہ عدالتی فیصلہ ایک آمر کے سامنے ڈٹ جانے والی نہتی عورت محترمہ کلثوم نواز کے ساتھ بھی انتقام ہے ،ہر وہ شخص جو جمہوریت کے لئے آواز بلند کریگا اسکے خلاف ایسے ہی فیصلے آئیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ایک آئین شکن آمر کو کمر درد کے بہانے ملک سے باہر بھیج دیا جاتا ہے،دوسری طرف تیسری مرتبہ منتخب اور آئین اور قانون کی پاسداری کرنے والے سابق وزیراعظم کو اپنی اہلیہ اور ان کی بیٹی کو اپنی شدید علیل والدہ سے ملنے کی اجازت نہیں دی جاتی،یہ احتساب کے نام پر انتقام ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب محترمہ کلثوم نواز کو بتایا گیا کہ انکے شوہر اور بیٹی کو تیمارداری کے لئے استثنی نہیں ملا تو انہوں نے کہا کہ میرے اور میرے خاندان کے ساتھ اللہ تعالی ہے ،میرے حوصلے پست نہیں ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ کلثوم نواز کی عدالت میں پیش حالیہ میڈیکل رپورٹ پر نیب کے پراسیکیوٹر کا کہنا کہ پورے خاندان کا وہاں ہونا ضروری نہیں،انتہائی غیر اخلاقی ہے حالانکہ ڈاکٹر وںنے اپنی میڈیکل رپورٹ میں محمد نواز شریف کی محترمہ کلثوم نواز کے ہمراہ موجودگی لازمی قرار دی ہے، اس طرح کی مشکلات اور آزمائشیں سب پر آ سکتی ہیںاس طرح کی گفتگو وہی لوگ کر تے ہیں جن کا ضمیر مر چکا ہو۔

انہوں نے کہا کہ محترمہ کلثوم نواز کی طبیعت گزشتہ ہفتے شدید ناساز ہو گئی تھی جس پر ڈاکٹرز نے انہیں سرجری یا ریڈیو تھراپی کا مشورہ دیا تھا،اسی سلسلے میں محمد نواز شریف اپنے خاندان کے ساتھ مشاورت کے لیے لندن جانا چاہتے تھے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے قائد محمد نواز شریف نے جب جب اقتدار سنبھالا عوام کی خدمت کے بے مثال ریکارڈ قائم کیے ہیں ،ہمارے قائدمحمد نواز شریف نے ملک کو ایٹمی قوت بنانے،توانائی بحران کا خاتمہ کرتے ہوئے ریکارڈ بجلی پیدا کرنے، ملک کو معاشی طور پر ناقابل تسخیر بنانے کے لئے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کا تحفہ اور دہشت گردی کا خاتمہ کیا ہے اور اسی خدمت پر ہر بار نواز شریف سے بدلہ لیا گیا اور اب ووٹ کی عزت کروانے کا بدلہ لیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کے واجد ضیاء اپنے کوٹ سے جیب چابی نکال کو ثبوتوں کی صندوق کو کھول کر وہ ہی کاغذات عدالت کے سامنے پیش کرتے ہیں جو محمد نواز شریف نے عدالت میں پیش کیے تھے ۔انہوں نے کہا کہ یہ کیسا انصاف ہے کہ کرپشن اور پانامہ کیس پر شروع ہونے والے کیس میں دو مرتبہ وزیراعلی ،تین مرتبہ عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے وزیراعظم کو اقامہ کی بنیادپر گھر بھیج دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ محمد نواز شریف عوام کے ووٹ کے تقدس کے لئے جو جنگ لڑ رہے ہیں اس میں پوری قوم انکے ساتھ کھڑی ہے ،اس جدوجہد کے بعد پاکستان کے 17منتخب وزراء اعظم کے ساتھ جو ہوتا رہا ہے وہ اب نہیں ہوگا ۔قبل ازیں لیڈیز گالاکی افتتاحی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے وزیرمملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ راولپنڈی اور اسلام آباد کے شہریوں کے لئے نواز شریف پارک میں خواتین گالا کا اہمتام کیا گیا ہے جس میں خواتین ،بچوں کے حوالے سے مختلف سٹالز بھی لگائے گئے ہیں ،خواتین اور بچوں کے لئے گالا کے انعقاد پر چیئرمین پی ایچ اے ملک ابرار احمد اور پی ایچ اے کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتی ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ 2013میں ہمارے قائدمحمد نواز شریف نے یہ وعدہ کیا تھا کہ پاکستان میں کھیلوں کے میدان آباد ،بجلی بحران کا خاتمہ ،ایک اچھی ٹرانسپورٹ سروس مہیا کروں گا ،آج 2018میں اپنی حکومت کی مدت مکمل ہونے سے پہلے یہ تمام وعدے پورے کر دکھائے ہیں،اسی لئے ہرکٹھن مرحلے پر اللہ تعالیٰ کی ذات اور پاکستان کے عوام محمد نواز شریف کے ساتھ ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ محمد نواز شریف کے ویژن کے مطابق ہی آج پاکستان میں کامیاب پی ایس ایل کا انعقاد ،عالمی سرگرمیوں کی بحالی ہوچکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے پنجاب میں ہر شعبے کے اندر اتنا کام کیا ہے کہ اب دوسرے صوبوں کے عوام بھی یہ کہہ رہے ہیں کہ ہمیں بھی شہباز شریف جیسا وزیر اعلی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ راولپنڈی میں جدید ترین اور سیٹ آف آرٹ راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی ،راولپنڈی گائنی ہسپتال ،راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف یورالوجی(تکمیل کے مرحلے میں داخل) ،میٹرو بس سروس ،فلائی اوورز ،یونیورسٹی کیمپس ،سکول ،کالجز سمیت بہت سے میگاپراجیکٹس راولپنڈی کے عوام کے دیئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ معاشرے میں عدم برداشت کے خاتمے کے لئے ہمیں مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ آج ہمیں بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کے اتحاد ،تنظیم ،یقین ،محکم جیسے فرمودات پر عمل پیرا ہونے کی سخت ضرورت ہے ۔