بلوچستان میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کی صورت میں منافع بخش سرمایہ کاری کے شاندار مواقع پیدا ہورہے ہیں،گورنربلوچستان محمد خان اچکزئی

جمعرات 22 مارچ 2018 21:29

بلوچستان میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کی صورت میں منافع بخش سرمایہ ..
کوئٹہ۔22مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مارچ2018ء) گورنربلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کی صورت میں منافع بخش سرمایہ کاری کے جو شاندار مواقع پیدا ہورہے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ دوست ممالک خاص طور سے رشین فیڈریشن سے بھی بروقت اور بھر پور فائدہ اٹھائیں ۔ انہو ں نے کہا کہ بلوچستان خاص طور سے گوادر میں روس کی جانب سے متوقع سرمایہ کاری کومکمل تحفظ اور تمام ضروری سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔

ان خیالات کا اظہار انہو ں پاکستان میں تعینات روسی قونصل جنرل ڈاکٹر الیگزنڈر سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ جنہوں نے جمعرات کے روزگورنر ہاؤس کوئٹہ میں ان سے ملاقات کی ۔ معلومات کے دوران رو س پاکستان خوشگوار تعلقات اور دونوں ملکوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تجارتی روابط وسط ایشیاء کے ممالک کے وسائل کو بروئے کار لانے کے اقدامات خطے میں رونما ہونے والی تبدیلیوں اور خاص طور سے سی پیک پر عملدرآمد کے مختلف پہلوؤں پرتبادلہ خیال کیا۔

(جاری ہے)

گورنر بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان بنیادی طور پر ایک زرعی علاقہ ہے جہاں مختلف سبزیوں اور پھلوں کی پیداوارخصوصی اہمیت کی حامل ہے۔ انہو ں نے کہا کہ یہاں پیدا ہونے والی سبزیوں اور پھلوں کی دیکھ بال اورمارکیٹنگ کے مختلف مراحل میں روسی سرمایہ کار ی مدد گار ہوسکتی ہے جبکہ خود روسی سرمایہ کاروں کیلئے یہ ایک منافع بخش سرگرمی ہے ۔ انہوں نے روس اورپاکستان کے بڑھتے ہوئے تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے روسی قونصل جنرل سے کہا کہ ہم روس کو تجارتی وسعت کیلئے سینٹرل ایشیاء تک آسان راستہ مہیا کرسکتے ہیں۔

انہو ںنے کہا کہ عالمی معاشی اور سماجی ترقی کی رفتار حیرت انگیز طور پر بہت تیز ہے اور روسی یاکسی بھی ملک کیلئے کوئی وقت ضائع کیئے بغیر صورتحال سے مکمل استفادہ ضروری ہے۔ گورنر بلوچستان نے علاقائی تعاون تنظیم اور علاقائی اتحاد کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ ان تنظیموںکے فعال کردار کی وجہ سے خطے میں تعاون اور ترقی کے امکانات کئی گنا بڑھ گئے ہیں۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ آنے والے دنوں میں روس پاکستان تعلقات مزید مستحکم ہونگے جو دونوں ملکوں کے عوام کے فائدے میں ہیں۔ آخر میں مہمانان گرامی کے درمیان تحائف اور یادگاری شیلڈز کا تبادلہ بھی ہوا ۔