کراچی چیمبر کو کینیا کی ’’تجارت و سرمایہ کاری کانفرنس‘‘ میں شرکت کی دعوت

پاکستانی تاجر روایتی اشیا کے علاوہ دیگر مصنوعات کی برآمدات پر توجہ دیں، ہائی کمشنر کینیا

جمعرات 22 مارچ 2018 21:22

کراچی چیمبر کو کینیا کی ’’تجارت و سرمایہ کاری کانفرنس‘‘ میں شرکت ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2018ء) کینیا کے ہائی کمشنر پروفیسر جولیس کیبیٹ بیٹکوک نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( کے سی سی آئی ) کو 2مئی سی3مئی 2018تک کراچی میں منعقد کی جانے والی’’ تجارت و سرمایہ کاری کانفرنس‘‘ میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے تعاون طلب کیا ہے۔کانفرنس میں دنیا کے مختلف حصوں سے چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری شرکت کریں گے جو کینیا اور دیگر ممالک کے تاجروں کے ساتھ بزنس ٹو بزنس میٹنگز کے یقینی مواقع فراہم کرے گی لہٰذا کراچی چیمبر کو اس ایونٹ کو کامیاب بنانے کے لیے ہمارے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کے سی سی آئی کے دورے کے موقع پر عہدیداران اور منیجنگ کمیٹی کے اراکین سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر کے سی سی آئی کے صدر مفسر عطا ملک،سینئر نائب صدرعبدالباسط عبدالرزاق، نائب صدر ریحان حنیف،چیئرمین ڈپلومیٹک مشنز و ایمبیسیز لائژز سب کمیٹی سہیل امین،چیئرمین فیئر اینڈ ایگزیبیشن سب کمیٹی عبدالرحمان نقی،چیئرمین خصوصی کمیٹی برائے ’’ مائی کراچی‘‘محمد ادریس اور منیجنگ کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے۔

کینیا کے ہائی کمشنر نے پاکستان اور کینیا کے درمیان تجارتی حجم محدود ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کراچی کی تاجروصنعتکار برادری کو کینیا کے لیے روایتی اشیا سے ہٹ کر دیگر اشیا کی برآمدات پر توجہ دینے کا مشورہ دیا تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان موجودہ تجارتی حجم میں اضافہ ممکن بنایا جاسکے۔انہوں نے کہاکہ چاول اور چائے وہ دو اشیاء ہیں جن کی روایتی تجارت دونوں ملکوں کے درمیان ہوتی ہے تاہم کئی پاکستانی مصنوعات نہ صرف کینیا کی مارکیٹ میں متعارف کروائی جاسکتی ہیں بلکہ انہیںکینیا کے ذریعے افریقا بھر ممالک تک پہنچایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے دونوں ملکوں کے مابین سیاحت کو فروغ دینے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ چیمبرز کے درمیان بھی رابطوں کو بڑھانے کی ضرورت ہے جس سے دونوں ملکوں کی تاجربرادری کو مزید قریب لانے میں مدد ملے گی اور اس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ کینیا معاشی لحاظ سے ایک مستحکم ملک ہے جو پاکستانی تاجربرادری کے لیے محفوظ مقام ہے لہٰذا انہیں اس پُرامن ملک کا ضرور دورہ کرنا چاہیے جہاں کاروبار کرنا دیگر افریقی ممالک کی نسبت زیادہ آسان ہے۔

کے سی سی آئی کے صدر مفسر عطا ملک نے کینیا کے ہائی کمشنر کو ’’تجارت وسرمایہ کاری کانفرنس‘‘ کے لیے بھرپور تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہاکہ مذکورہ ایونٹ کے بارے میں مزید معلومات فراہم کی جائے۔انہوں نے تاجربرادری کی بھرپور شرکت کی یقین دہانی کروائی اور کہا کہ اس سلسلے میں کراچی اور کینیا کی تاجر برادری کے درمیان زیادہ سے زیادہ بی ٹو بی میٹنگز کے لیے مخلصانہ کوششیںکی جائیں گی۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان اور کینیا کے مابین تجارت کو فروغ دینے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ کینیا مشرقی افریقا کا ایک بڑا ملک ہے ۔ پاکستان دوا سازی،آلاتِ جراحی، کھیلوں کا سامان اور فارم مشینری وغیرہ کینیا کو برآمد کرسکتا ہے۔مفسر ملک نے کہاکہ کراچی چیمبر تجارت اوردوستانہ باہمی تعلقات کو فروٖغ دینا چاہتا ہے۔ہم پاکستان میں کینیا کی سرمایہ کاری اور شراکت داری کو بھی فروغ دینے کے خواہش مندہیں اور دونوں ملکوں کی ترقی کے لیے ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہیں۔ انھوں نے دونوں ممالک کے درمیان باہمی بنیادوں پر ویزہ پالیسی متعارف کرانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسا ہونے سے تجارت و سرمایہ کاری بڑھانے کی راہیں ہموار ہوں گی۔

متعلقہ عنوان :