سپریم کورٹ جوڈیشل مارشل لاء باریشیخ رشید کے بیان کا نوٹس لے،کیپٹن(ر)صفدر

شیخ رشید سے پوچھا جائے کہ وہ کس کے بیان پر ایسا مشورہ دے رہے ہیں 28جولائی کے فیصلے کا پہلا اثر یہ ہوا کہ ڈالر قابو میں نہیں آرہا،اس ملک کو سیدھی لائن پر لگانے کیلئے قربابیاں دینی پڑیں گی اس کیلئے ذہنی طور پر قوم اور اسکے لیڈرز تیار ہیں،صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 22 مارچ 2018 21:07

سپریم کورٹ جوڈیشل مارشل لاء باریشیخ رشید کے بیان کا نوٹس لے،کیپٹن(ر)صفدر
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مارچ2018ء) ممبر قومی اسمبلی کیپٹن (ر)محمد صفدر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ سے اپیل کرتا ہوں کہ پاکستان کا آئین توڑنے کا عندیہ دینے والے اور پاکستان میں جوڈیشل مارشل لاکا مشورہ دینے والے کے بیان پر از خود نوٹس لیکر پوچھا جائے کہ ایسا کس کی ایماپر کہ رہے ہیں ۔ 28جولائی کے فیصلے کا پہلا اثر یہ ہوا کہ ڈالر قابو میں نہیں آرہا۔

اس ملک کو سیدھی لائن پر لگانے کے لئے قربابیاں دینی پڑیں گی اور وہ قربانیاں دینے کے لئے زہنی طور پر قوم اور اس کے لیڈرز تیار ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو احتساب عدالت میں پیشی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔کیپٹن(ر)محمد صفدر نے کہا کہ ملک کے بہت بڑے بڑے مسلے ہیں آپ راو صاحب کو چھوڑیں آپ یہ پوچھیں کہ کل شیخ رشید نے آئین توڑنے کا عندیہ دے دیا ہے اس پر بات کریں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان ہے اس کا ایک آئین ہے اور اس شیخ رشید احمد کہتے ہیں کہ اس پر جوڈیشل مارشل لالگ جائے شیخ صاحب اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ عدالت عظمی میں بیٹھے پانامہ کیس میں ریمارکس دیتے رہے اور جج صاحبان نے آپ کو احترام میں کچھ نہیں کہا اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ سپریم کورٹ آپ کی ڈائریکشن پر چلے گا اور اگر آپ یہ بات کریں گے تو ہم سپریم کورٹ آف پاکستان سے اپیل کریں گے کہ ایک شخص آئین توڑنے کا عندیہ دے رہا ہے یہ پاکستانی ہے ۔

کیپٹن (ر)محمد صفدر نے کہا کہ پتہ لگایا جائے کہ کس کی امیاپر آئین توڑنے کی بات کی گئی ۔انہوںنے کہا کہ شیخ رشید احمد سے پوچھا جائے کہ آپ کے پاس کیا اتھارٹی ہے جو آپ سپریم کورٹ کو ڈکٹیشن دے رہے ہیں ڈکٹیشن دینے والے اور بہت ہیں پنڈی میں ۔انہوں نے کہا کہ نو منتخب سینٹر اسحاق ڈار اگر آج میری آواز سن رہے ہیں تو میں ان کو یہ کہنا چاہتا ہوں کہ آج ڈالر 116کا ہو گیا ہے اور آپ کی کوشیش تھی کہ اسے ایک سو روپے پر رکھا جائے اب ہمیں آپ کی یاد آرہی ہے ہمارا ڈالرز کہا ں جا رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میں یہ پوچھتا ہوں کہ 28جولائی کے فیصلے کا پہلا اثر تو یہ ہوا کہ ڈالر قابو میں نہیں آرہا تو آگے دیکھو ہوتا ہے کیا ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جی حکومت ہماری ہے اس لئے تو ہم عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں یہی حکومتیں ہوئی تو سارے کام ٹھیک ہو جائیں گے ۔کیپٹن (ر)محمد صفدر نے کہا کہ اس وقت بھی ہماری حکومت تھی کہ بندے کو پانامہ میں بلایا اور آقامہ میں گھر بھیج دیا ۔

انہوں نے کہا کہ اس پاکستان میں 70سال سے آن دیکھو ہاتھوں کی حکومتیں ہیں اسی لیئے تو تحریک عدل چل رہی ہے اسی لئے تو ہماری جماعت کہ رہی ہے کہ یار عوام کی طاقت عوام کا ووٹ عوام کا مینڈیٹ اس کا احترام کریں ۔انہوں نے کہا کہ یہ وزیر اعظم کو بنا کر بیٹھا دیتے ہیں ہاں سابق وزیر اعظم شوکت عزیز اور میر ظفر اللہ جمالی جیسے وزیر اعظم ہوں تو وہ سب کو قابل قبول ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ جو شخص یہ کہئے کہ ادارے اپنے دائرہ کار میں رہ کر کام کریں پھر وہ شخص نااہل بھی ہو جاتا ہے عدالتوں میں بھی آتا ہے اور اٹک قلعے میں بھی جاتا ہے پھر اس کے ساتھ ظلم ہوتے ہیں مگر کسی شخص نے تو اس ملک کو سیدھی لائن پر لگانے کے لئے قربابیاں دینی پڑیں گی اور وہ قربانیاں دینے کے لئے زہنی طور پر قوم اور اس کے لیڈرز تیار ہیں۔

متعلقہ عنوان :