مسلم لیگ(ن) ووٹ کو نہیں’’ چور کو تقدس دو‘‘ کی تحریک چلا رہی ہے ،اسد عمر

،سپریم کورٹ کے احکامات ہیں پارلیمان کی مرضی کے بغیر کوئی سرچارج نہیں لگ سکتا ،لگتا ہے نوازشریف نے شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کیخلاف اعلان جنگ کردیا ہے،پریس کانفرنس

جمعرات 22 مارچ 2018 21:01

مسلم لیگ(ن) ووٹ کو نہیں’’ چور کو تقدس دو‘‘ کی تحریک چلا رہی ہے ،اسد ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مارچ2018ء) تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ مسلم لیگ(ن) ووٹ کو نہیں’’ چور کو تقدس دو‘‘ کی تحریک چلا رہی ہے ،سپریم کورٹ کے احکامات ہیں پارلیمان کی مرضی کے بغیر کوئی سرچارج نہیں لگ سکتا ،لگتا ہے نوازشریف نے شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کیخلاف اعلان جنگ کردیا ہے ۔عمران خان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ ن لیگ ’’اس چور کو تقدس دو‘‘ تحریک چلائی جارہی ہے۔

سپریم کورٹ کے احکامات ہیں پارلیمان کی مرضی کے بغیر کوئی سرچارج نہیں لگ سکتا۔انہوں نے قوم کے ساتھ مذاق کیا ہوا ہے۔دسمبر 2015 میں ہم نے معیشیت پر پریس کانفرنس کی تھی۔ہم نے 2016 میں بھی معیشیت کو درپیش خطرات سے آگاہ کیا تھا۔

(جاری ہے)

لگتا ہے نوازشریف نے شاہد خاقان اور مفتاح اسماعیل کے خلاف اعلان جنگ کردیا ہے۔اب تو اپوزیشن کو پریس کانفرنس کرنے کی ضرورت ہی نہیں ہے۔

معیشت کی اس حالت کے ذمہ دار نوازشریف اور اسحاق ڈار ہیں۔2013 میں 66 سال میں 61 ارب ڈالر کے قرضے تھے ۔اب ہر مہینے ہم پر قرضوں کا بوجھ بڑھتا جارہا ہے۔ہمارے بیرونی قرضون کی صورتحال اور زر مبادلہ کے ذخائر کی صورتحال اتنبی خطرناک ہو چکی ہے کہ جس کی وجہ سے آپ کو نظر آرہا ہے کہ چار ماہ پہلے روپے کی قدر میں پانچ فیصد کمی آئی۔ پھر دوبارہ پانچ فیصد کمی آئی۔

جب تک ہم اس خطرناک صورتحال کا سامنا نہیں کریں گے اور چند بڑے فیصلے نہیں کریں گے۔جب نواز شریف صاحب علامہ اقبال کے شعر پڑھ پڑھ کر کشکول توڑنے کی بات کرتے تھے، جب باری آئی تو 66سال کی پاکستان کی تاریخ میں 61ارب ڈالر کے بیرونی قرضے تھے۔ یعنی سال میں ایک ارب ڈالر سے کچھ کم اضافہ ہورہا تھا ۔ رواں سال کے اندر ہر ماہ ہمارے بیرونی قرضے میں ایک ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔

جو ایک سال میں نہیں ہوتا تھا اتنا ہر ماہ ہمارے اوپر بوجھ بڑھ رہا ہے۔ اس کے باوجود کہ اتنی تیزی سے قرضوں کا بوجھ بڑھ رہا ہے کہ 83ارب سے بڑھ کر دسمبر تک 89ارب تک پہنچ گئے۔ اور اس وقت 90ارب سے اوپر جا چکے ہیں۔ اگلے سال تک تین ارب تک بیتونی قرضہ بڑھ جائے گا۔ اتنی تیزی سے بیرونی قرضے لینے کے باوجود رواں سال میں ہمارے زر مبادلہ کے ذخائر میں چار ارب ڈالر کی کمی آئی ہے۔

وہ بھی خطرناک ظریقے سے تیزی سے گر رہے ہیں۔ اس آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق ایک طرف زر مبادلہ کے ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں 12.1ارب ڈالر ا س وقت سٹیٹ بینک کے ریزروز ہیں۔ لیکن ہمارے وہ ریزروز بھی کم مدت کے قرضوں کے لیئے لیئے جارہے ہیں آئی ایم ایف روپورٹ کی کیلکولیشن کے مطابق ہمارے حقیقی ریزروز سات سو چوبیش ملین ڈالرز ہیں۔ اسی وجہ سے ہمارے اوپر بیرونی سیاسی دبا بھی بڑھ رہاے ہے۔