اسلام کے نام پر ملنے والا ملک پاکستان اور عطیہ خداوندی ہے ،ْ ہمیں اپنے رویوں میں سدھار لانا ہوگا ،ْناصر خان جنجوعہ

یہ وقت مزید تقسیم ہونے کا نہیں ،ْ ایک دوسرے سے جڑے رہنے اور ایک دوسرے کو گلے لگانے کا وقت ہے ،ْریاست کو غیراسلامی قرار دینا کسی صورت درست نہیں،قومی بیانیہ کو تسلیم کرنے سے ملک کو امن کا گہوارہ بنایا جاسکتا ہے ،ْ خطاب

جمعرات 22 مارچ 2018 20:22

اسلام کے نام پر ملنے والا ملک پاکستان اور عطیہ خداوندی ہے ،ْ ہمیں اپنے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2018ء) قومی سلا متی سے متعلق وزیر اعظم کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل(ر)ناصر جنجوعہ نے کہا ہے کہ اسلام کے نام پر ملنے والا ملک پاکستان اور عطیہ خداوندی ہے ،ْ ہمیں اپنے رویوں میں سدھار لانا ہوگا ،ْ یہ وقت مزید تقسیم ہونے کا نہیں ،ْ ایک دوسرے سے جڑے رہنے اور ایک دوسرے کو گلے لگانے کا وقت ہے ،ْریاست کو غیراسلامی قرار دینا کسی صورت درست نہیں،قومی بیانیہ کو تسلیم کرنے سے ملک کو امن کا گہوارہ بنایا جاسکتا ہے۔

جمعرات کو وزارت مذہبی امور کے زیر اہتمام سیرت النبیﷺ کی روشنی میں مذہبی رواداری کے فروغ کے حوالے سے بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ ملک میں امن اور سلامتی ہمیشہ میری سوچ کا محور رہی ہے کیونکہ میں جنگ کی قیمت اور امن کے فائدوں سے واقف ہوں دعا گو ہوں جو رواداری کا پیغام ہم دینے جارہے ہیں وہ ہر دل میں گھر کر جائے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ امت محمدیﷺ میں پیدا ہونا ہماری خوش قسمتی ہے اور اسلام کے نام پر ہمیں ملنے والا ملک پاکستان ایک اور عطیہ خداوندی ہے ہمیں ان نعمتوں کا شکر بجا لاتے ہوئے معاشرے میں رواداری کے فروغ کی جانب بڑھنا ہے۔ہمیں اپنے رویوں میں سدھار لانا ہوگا کیونکہ اللہ اور اس کا رسولﷺ نہیں چاہتا کہ اس کا دین تقسیم اور تفریق کا شکار ہو اور ہم مختلف فرقوں میں بٹ جائیں دین کے بجائے اپنے مسالک کی ترویج کریں ۔

انھوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کا جو حال ہے وہ سب کے سامنے ہے ہمیں 50سال پیچھے دھکیل دیا گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ ہمیں اسلام کے نام پر بکھرنا نہیں چاہیے یہ وقت مزید تقسیم ہونے کا نہیں بلکہ ایک دوسرے سے جڑے رہنے اور ایک دوسرے کو گلے لگانے کا وقت ہے۔ کانفرنس کے آغاز میں وزیر مملکت مذہبی امور پیر امین الحسنات نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور مصر کے مفتی اعظم ،غیر ملکی سفراء اور تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علماء و مشائخ عظام کی شرکت کا خیر مقدم کیا۔

انھوں نے کہا کہ آج کے دور میں رواداری پر عمل کرنے کی اشد ضرورت ہے ،دشمن کی پوری کوشش ہے کہ مسلمانوں کے مختلف مسالک کے درمیان چپقلش چلتی رہے،پاکستان کادستور اسلامی اور جمہوری ہے جو تمام شہریوں کو یکساں بنیادی حقوق فراہم کرتا ہے،انھوں نے کہا کہ ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھائے گئے اور امن امان کو نقصان پہنچایا گیا،ریاست کو غیراسلامی قرار دینا کسی صورت درست نہیں،قومی بیانیہ کو تسلیم کرنے سے ملک کو امن کا گہوارہ بنایا جاسکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ افواج پاکستان نے قومی بیانیہ کی مکمل حمایت کی ہے دوسرے مذاہب اور عقائدکو برداشت کرنے کی ضرورت ہے۔ معاشرے کو امن وسلامتی کا گہوارہ بنانے کیلئے رواداری کی اشد ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :