فلسطینی وزیراعظم رامی الحمد اللہ کے قافلے پر ہونیوالے حملے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے،

صلاح الدین بردویل فلسطینی قوم کے دشمن ان دھماکوں کے پیچھے ہیں،واقعے کا مقصد حماس کو بدنام کرنا، فلسطینی قوم کی مصالحتی مساعی کو تباہ کرنا اور فلسطینی یکجہتی کی کوششوں کو نقصان پہنچانا ہے، حماس رہنماء کا انٹرویو

جمعرات 22 مارچ 2018 20:18

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2018ء) حماس کے سیاسی شعبے کے رکن اور جماع کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر صلاح الدین بردویل نے کہا ہے کہ فلسطینی وزیراعظم رامی الحمد اللہ کے قافلے پر ہونیوالے حملے میں کی جاری تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ فلسطینی تحقیقات ٹیموں کی طرف سے وزیراعظم کے قافلے پرحملے کی تحقیقات جاری ہیں اور اس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں صلاح الدین بردویل نے کہا کہ حماس وزیراعظم کے قافلے پرحملے کی تحقیقات میں سیکیورٹی اداروں کیساتھ بھرپورتعاون کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم رامی الحمد اللہ کے قافلے پر دھماکے کے حوالے سے کئی پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں۔ اس دھماکے پیچھے فلسطین دشمن قوتوں کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔

(جاری ہے)

فلسطینی قوم کے دٴْشمن ان دھماکوں کے پیچھے ہیں۔

اس واقعے کا مقصد حماس کو بدنام کرنا، فلسطینی قوم کی مصالحتی مساعی کو تباہ کرنا اور فلسطینی یکجہتی کی کوششوں کو نقصان پہنچانا ہے۔ایک سوال کے جواب میں بردویل نے کہا کہ حماس کا وفد فلسطینی مصالحتی عمل کو آگے بڑھانے کیلئے جلد مصر روانہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ حماس کے پاس وزیراعظم رامی الحمد اللہ کے قافلے پر دھماکے کے حوالے سے معلومات موجود ہیں۔

صلاح الدین برویل نے کہا کہ وزیراعظم رامی الحمد اللہ کے قافلے پر حملے میں ایک خفیہ موبائل فون استعمال کیا گیا۔ اس سلسلے میں غزہ میں فلسطینی موبائل کمپنی نے غرب اردن میں حکام سے مدد طلب کی مگر کمپنی کو اس بارے میں کسی قسم کی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔انہوں نے کہا کہ رامی الحمد اللہ کے قافلے پر حملے میں حماس کو مورد الزام ٹھہرانا حقائق سے چشم پوشی کے مترادف ہے۔

متعلقہ عنوان :