سپریم کورٹ نے سندھ پولیس میں تقرروتبادلے اور آئی جی اے ڈی خواجہ کی تقرری کے حوالے سے سندھ حکومت کی اپیل مسترد کر دی

جمعرات 22 مارچ 2018 17:41

سپریم کورٹ نے سندھ پولیس میں تقرروتبادلے اور آئی جی اے ڈی خواجہ کی ..
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مارچ2018ء) سپریم کورٹ نے سندھ پولیس میں تقرروتبادلے اور آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی تقرری کے حوالے سے سندھ حکومت کی جانب سے دائر اپیل مسترد کر دی،عدالت نے سندھ حکومت کو جدیددور کے تقاضوں کے مطابق سندھ پولیس کے حوالے سے نئی قانون سازی کی اجازت دیدی،عدالت نے اے ڈی خواجہ کے تبادلے کے حوالے سے سپریم کورٹ کے عبوری فیصلے کو غیر موثر قرار دیدیا،چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطاء بندیال ، جسٹس اعجاز الا حسن پرمشتمل تین رکنی فل بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں کیس کی سماعت کی۔

عدالتی سماعت کے موقع پر سندھ حکومت کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے دلائل کیلئے دو گھنٹوں کی مہلت مانگ لی۔ چیف جسٹس نے فاروق ایچ نائیک کو ہدایت کی کہ اپنے دلائل ایک گھنٹے میں مکمل کریں،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ایڈووکیٹ جنرل سندھ کہاں ہیں،ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ پولیس قانون میں تبدیلی کے حوالے سے قانون سازی کی جائے گی، چیف جسٹس نے کہا کہ اسلام آباد میں وقت نہیں تھا یہاں وقت ہے اسی لئے کیس لاہور لگایا، فاروق ایچ نائیک نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اے ڈی خواجہ اکیسویں گریڈ کے افسر ہیں مگر بائیسویں گریڈ پر تعینات ہیں، بائیسویں گریڈ کا افسر اے ڈی خواجہ کا ماتحت بن کر کام کر رہا ہے، رولز آف بزنس کے تحت سندھ حکومت کو اے ڈی خواجہ کے تبادلے کا اختیار ہے، سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ پولیس رولز کے برعکس ہے،بنچ کے فاضل رکن جسٹس عمر عطاء بندیال نے استفسار کیا کہ بائیسویں گریڈ کے جس افسر کی آپ بات کر رہے ہیں اے ڈی خواجہ کی تعیناتی کے وقت وہ افسر بھی اکیسویں گریڈ کا تھا، چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب تعیناتی کیس سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے سنگل بنچ کے ایک مقدمے کا حوالہ دینے پر فاروق ایچ نائیک کو کہا کہ اس حوالے سے سپریم کورٹ کے بہترین فیصلے موجود ہیں پھر ہم عدالت عالیہ کے سنگل بنچ کے فیصلے پر انحصار کیوں کریں، چیف جسٹس نے مسکراتے ہوئے کہا کہ اے ڈی خواجہ سیاسی آقائوں کے دبائو میں کام نہیں کرتا کہیں اس لئے تو تبادلہ نہیں کرنا چاہتے، فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ میں چیئرمین سینیٹ کے عہدے پر رہا ہوں قانونی بات ہی کرتا ہوں سیاسی بات نہیں کرتا۔

(جاری ہے)

عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کے تبادلے کے لئے سندھ حکومت کی دائر اپیل مسترد کر دی،عدالت نے سندھ حکومت کو جدیددور کے تقاضوں کے مطابق سندھ پولیس سے متعلق نئی قانون سازی کی اجازت دیدی،عدالت نے اے ڈی خواجہ کے تبادلے کے حوالے سے سپریم کورٹ کے عبوری فیصلے کو غیر موثر قرار دیدیا، عدالت نے کہا کہ اپیل میں کوئی قانونی جواز فراہم نہیں کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :