جوڈیشل مارشل لاء غیر آئینی، کوئی جمہوری آدمی مارشل لاء کی بات نہیں کر سکتا، سید خورشید احمد شاہ

جمعرات 22 مارچ 2018 17:41

جوڈیشل مارشل لاء غیر آئینی، کوئی جمہوری آدمی مارشل لاء کی بات نہیں ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مارچ2018ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ جوڈیشل مارشل لاء کی بات وہی کر سکتا ہے جو مارشل لاء لفظ سے پیار کرتا ہو، جوڈیشل مارشل لاء غیر آئینی ہے، کوئی جمہوری آدمی مارشل لاء کی بات نہیں کر سکتا۔

(جاری ہے)

جمعرات کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ جو شخص مارشل لاء دور کا حصہ رہا ہو وہی ایسی بات کر سکتا ہے، جوڈیشل مارشل لاء غیر آئینی ہوگا، آئین میں سب واضح ہے اس سے آگے کوئی نہیں جا سکتا، اگر کوئی آئین سے آگے گیا تو وہ آرٹیکل 6 کے کسی زمرے میں آ سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی جوڈیشل مارشل لاء کا مشورہ مان لے تو بغاوت کے زمرے میں آ سکتا ہے۔ کوئی جمہوری آدمی مارشل لاء کی بات نہیں کر سکتا۔ مارشل لاء کے حامی یا ان حکومتوں کا حصہ رہنے والے ایسی باتیں کر سکتے ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نگران وزیراعظم کی تقرری پر میں پارٹی سے مشاورت ضرور کروں گا، اچھے اور بہتر آدمی کا نام کوئی بھی دے سکتا ہے، نگران وزیراعظم کے تقرر پر سیاسی جماعتیں آپس میں مشاورت نہیں کر سکتیں۔

متعلقہ عنوان :