کراچی، چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے لئے گیم چینجر ثابت ہوگا،اسپیکر بلوچستان اسمبلی محترمہ راحیلہ حمید خان درانی

جمعرات 22 مارچ 2018 16:00

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مارچ2018ء) اسپیکر بلوچستان اسمبلی محترمہ راحیلہ حمید خان درانی نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے لئے گیم چینجر ثابت ہوگا۔ سی پیک سے ہونے والی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری سے پورے خطے کی قسمت بدل جائے گی۔ سی پیک منصوبے کے تحت بنیادی ڈھانچے کی بہتری اور انرجی سپلائی سے ترقی اور خوشحالی کیساتھ ساتھ معیشت بھی مضبوط ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار انہو ں نے گزشتہ روز کراچی میں حکومت بلوچستان ، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اور بلوچستان اکنامک فورم کے اشتراک سیCPEC HIDDEN DIMENSIONS کے عنوان سے منعقدہ ایک روزہ کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اسپیکر نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ ہمارے خطے کیلئے اس صدی کا گیم چینجر منصوبہ ہے جس سے اقصادی ترقی اور روزگارکی نئی راہیں کھلیں گی ۔

(جاری ہے)

اس سے بڑھ کر اس منصوبہ کی تکمیل سے خطے میں امن اور معیشت کی ترقی ہوگی ۔اسپیکر نے کہاکہ جب ہم سی پیک کی بات کرتے ہیں تو بلوچستان کا ذکر کرنا ناگزیر ہو جاتا ہے کیونکہ اس نئے منصوبے نے بلوچستان کو پاکستان کی نئی معاشی فرنٹیئر کے طور پر ابھرنے کے امکان میں اضافہ کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کم آبادی اور وسیع رقبہ کے باعث معاشی لحاظ سے ماضی میں متاثر ہوا ہے لیکن اس عظیم منصوبہ کی بدولت نہ صرف ہمارے صوبہ بلکہ پورے ملک کا معاشی منظر تبدیل ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ امر باعث مسرت ہے کہ آج سی پیک کے تحت بلوچستان میں معاشی اور سماجی سرگرمیوں کے آغاز کے ساتھ ساتھ روڈ نیٹ ورک کی تعمیر بھی ہورہی ہے۔ مقامی لوگوں نے چین کوگوادر سے منسلک کرنے والی تعمیر شدہ سڑکوں پر شاپس ، ہوٹلز اور گھر بنانا شروع کردیئے ہیںجس سے نچلی سطح پر لوگ خوشحال ہونگے انڈسٹریز کا نکنی اور خاص کر ماربل اور گرینائٹ انڈسٹری کو فروغ ملے گا۔

مقامی لوگوں کی معاشی اور سماجی تبدیلی کے باعث بلوچستان میں وسیع روزگار اور بزنس کے مواقعوں کی راہ ہموار ہورہی ہے۔ انہو ں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ اس اہم منصوبہ پر عملدرآمد کے لے شفافیت کو ہرصورت یقینی بنایا جائے تاکہ مقامی باشندوں میں اس حوالے سے کوئی شکوک پیدا نہ ہوں ۔ اسپیکر نے کہا کہ بطور کسٹو ڈین آف بلوچستان صوبائی اسمبلی ہمیںتمام اسٹیک ہولڈرز کے مفادات کے تحفظ کے لئے قانون سازی کرنے کی ضرورت ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ بلوچستان میں سیاسی استحکام کو برقرار رکھنے کیلئے ہمیں سی پیک کو ہر صورت کا میاب بنانا ہوگا۔ بلوچستان کے لوگ سی پیک کے حامی ہیں اور اس نئے منصوبے کے تحت رونما ہونے والی مثبت تبدیلیوں کے استقبال کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ پوری قوم اور خاص کر بلوچستان کے لوگ سی پیک کی کامیاب تکمیل کے لئے پر عزم ہیں کیونکہ یہ ترقیاتی منصوبہ یکساں طور پر تمام آبادی کی خوشحالی کیلئے مواقع فراہم کرے گا۔

انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت اس عظیم منصوبہ کو حقیقی روپ دینے کیلئے تمام صلاحیتوں کوبروئے کار لارہی ہے اورہر پاکستانی اسکی تکمیل چاہتا ہے ۔ اسپیکر نے چین کے قونصل جنرل کو بلوچستان کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی ٹیم اور چینی سرمایہ کاروں کے ہمراہ بلوچستان آئیں تاکہ وہ سی پیک کے ساتھ ساتھ بلوچستان کے دیگرشعبوںمیں موجود سرمایہ کاری کے مواقعوں سے فائدہ اٹھائیں ۔

اسی طرح بلوچستان کے پارلیمانی گروہ کو بھی چین کادورہ کرنا چاہیئے تاکہ انہیں سی پیک کے تحت چلنے والے منصوبوں سے آگاہی حاصل ہواسپیکر نے کہا کہ چائنیز بڑے محنتی لوگ ہیں پاکستان اور چین کی دوستی مثالی اور صدیوں پر محیط ہے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سی پیک سے متعلق بلوچستان کے نمائندوں کے تحفظات کو مل بیٹھ کر دور کیا جانا چاہیئے اوربلوچستان کے مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں تاکہ صوبے سے بیروزگار ی کا خاتمہ ہو اور لوگ خوشحال زندگی گزاریں ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس اہم نوعیت کے منصوبہ سے متعلق مزید کانفرنسز کا انعقاد آئندہ بھی کیا جائے گا۔ اسپیکر نے سی پیک پرکامیاب کانفرنس کے انعقاد پر منتظمین کا شکریہ ادا کیا۔