احتساب عدالت نے نواز شریف اور مریم نواز کی ایک ہفتے کیلئے عدالت میں پیشی سے استثنیٰ کی درخواست مسترد

نواز شریف اور مریم نواز نے استثنیٰ کی درخواست میں کلثوم نواز کا میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی منسلک کیا ،ْ نیب پراسیکیوٹر کی مخالفت طارق شفیع نے دوران تفتیش قطری شہزادے کے ساتھ معاہدے اور بارہ ملین درہم نقد دینے کا ذکر کیا ،ْواجد ضیاء

جمعرات 22 مارچ 2018 15:55

احتساب عدالت نے نواز شریف اور مریم نواز کی ایک ہفتے کیلئے عدالت میں ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2018ء) احتساب عدالت نے نواز شریف اور مریم نواز کی ایک ہفتے کیلئے عدالت میں پیشی سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کردی۔ جمعرات کو اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کی، نواز شریف اور مریم نواز نے ایک ہفتے کیلئے عدالت پیشی سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی، درخواست میں کلثوم نواز کا میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی منسلک کیا گیا، نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا گیا کہ نیب نے نواز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی سفارش کررکھی ہے ،ْمیڈیکل رپورٹ میں کہیں نہیں لکھا کہ پورے خاندان کو لندن میں موجود ہونا چاہیے ،ْکلثوم نواز کے دونوں بیٹے حسین اور حسن نواز پہلے ہی لندن میں موجود ہیں۔

(جاری ہے)

اس لئے نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہ دی جائے۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے استثنیٰ کی درخواست مسترد کردی۔سماعت کے دوران پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا نے ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں بیان ریکارڈ کراتے ہوئے بتایا کہ طارق شفیع نے دوران تفتیش قطری شہزادے کے ساتھ معاہدے اور بارہ ملین درہم نقد دینے کا ذکر کیا، انہوں نے بتایا کہ یہ رقم لندن فلیٹس کی سیٹلمنٹ کیلئے استعمال ہوئی، متحدہ عرب امارات نے بتایا کہ آہلی اسٹیل ملز کے میٹریل کی دبئی سے سعودی عرب منتقلی کا ریکارڈ نہیں، بی سی سی آئی کا واجب الادا قرضہ ادا نہ کرنے پر طارق شفیع کو سزا ہوئی۔