کاروباری طبقے ملک میں پانی کی قلت کے مسئلہ پر قابو پانے کیلئے کردار ادا کریں، اے سی سی اے کا اعلامیہ

جمعرات 22 مارچ 2018 15:44

کاروباری طبقے ملک میں پانی کی قلت کے مسئلہ پر قابو پانے کیلئے کردار ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مارچ2018ء) ایسوسی ایشن آف سرٹیفائیڈ چارٹرڈ اکائونٹنٹس (اے سی سی ای) نے ملک کے کاروباری طبقے پر زو ردیا ہے کہ وہ ملک میں پانی کی قلت کے مسئلہ پر قابو پانے کے لئے کردار ادا کریں۔ دنیا کے کثیر الجہتی ترقیاتی اداروں اور ممتاز غیر سرکاری تنظیموں کی مختلف رپورٹس کے مطابق پاکستان کو اپنی ترقی اور پائیدار استحکام کے لئے پانی کی قلت کا سامنا ہے۔

اے سی سی اے کی طرف سے جمعرات کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق جب تک پانی کے ذخائر میں اضافہ اور پانی کے اثاثے کو محفوظ کرنے کے لئے فوری اقدامات نہیں کئے جائیں گے، بڑھتی ہوئی شہری آبادیوں، صنعتوں اور آبادی میں اضافے کی وجہ سے پانی کا ذخیرہ تیزی کے ساتھ کم ہوتا جائے گا۔

(جاری ہے)

یہ انتہائی قابل توجہ معاملہ ہے کیونکہ صاف پانی اور صفائی ستھرائی کے معاملہ کو اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے 17 ویں اہداف میں چھٹے نمبر پر رکھا گیا ہے۔

عالمی یوم آب کے موقع پر اے سی سی اے نے کاروباری شخصیات پر زور دیا ہے کہ وہ پانی کے انتظام اور بچت کے لئے سنجیدہ اور پائیدار حکمت عملی اختیار کرے۔ اے سی سی اے کو یقین ہے کہ پانی ایک قدرتی اثاثہ ہے اس کو محفوظ بنانا اور کفایت شعاری سے استعمال ضروری ہے۔ کاروباری شخصیات کی ذمہ داری ہے کہ وہ پانی کو محفوظ بنانے اور مستقبل کے لئے اس کی اہمیت پیدا کرنے کے حوالے سے اپنا کردار ادا کریں۔

اے سی سی اے MENASA کیلئے ہیڈ آف پالیسی عارف مسعود مرزا نے لاہور آف چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں پاکستان بزنس کونسل کے سینٹر آف ایکسیلنس اینڈ رسپانسبلٹی بزنس (سی ای آر بی) کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اے سی سی اے پانی کے معاملہ کے حوالے سے مربوط سوچ اور رپورٹنگ کی پرجوش حامی ہے۔ ہم کاروباری رہنمائوں سے کہتے ہیں کہ وہ کاروبار کے لئے پانی کی اہمیت پر غور کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی مالیاتی، انسانی اور سماجی اہمیت کو بھی دیگر کاروباری اثاثوں کی طرح مدنظر رکھیں۔

متعلقہ عنوان :