وسط ایشیاکے ممالک اور پاکستان کے درمیان گہرے تاریخی اور ثقافتی رشتے ہیں ‘صدر مملکت

پاکستان شاندار مواقع کی سرزمین ہے‘ دوست ممالک ، خاص طور پر وسط ایشیاکے ممالک سب سے زیادہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں پاک چین اقتصادی راہداری کے وجود میں آنے کے بعد خطے میں ترقی اور خوشحالی کیلئے بے شمار نئے مواقع پیدا ہو جائیں گے ممنون حسین کی سیمینار کے سینئر مندوبین کے وفد سے بات چیت

جمعرات 22 مارچ 2018 15:23

وسط ایشیاکے ممالک اور پاکستان کے درمیان گہرے تاریخی اور ثقافتی رشتے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2018ء) صدر ِمملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان شاندار مواقع کی سرزمین ہے جس سے ہمارے دوست ممالک ، خاص طور پر وسط ایشیاکے ممالک سب سے زیادہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ پاکستان چین اقتصادی راہداری کے قیام کے بعد وسط ایشیائی ممالک کے لیے پاکستان میں کئی شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع پیدا ہوگئے ہیں جو ان ملکوں کے مشترکہ مفاد میں ہوں گے۔

صدرِ مملکت نے یہ بات سیمینار کے سینئر مندوبین کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جس نے ایوانِ صدر میں ان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر لیفٹیننٹ جنرل ناصر جنجوعہ ، متعلقہ ممالک کے سفیر اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ صدرِ مملکت نے کہا کہ وسط ایشیاکے ممالک اور پاکستان کے درمیان گہرے تاریخی اور ثقافتی رشتے ہیں جو زندگی کے دیگر شعبوں میں ہمارے تعاون کو زیادہ بامعنی بنا دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان چین اقتصادی راہداری کے وجود میں آنے کے بعد خطے میں ترقی اور خوشحالی کے لیے بے شمار نئے مواقع پیدا ہو جائیں گے جس سے وسط ایشیاء کے ممالک خاص طور پر فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان اور خطے کے دیگر ممالک کے درمیان سرکاری اور غیر سرکاری ، دونوں سطح پر تعلقات کو فروغ دیا جائے۔ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے وفود زیادہ سے زیادہ دورے کریں تاکہ مختلف شعبوں کے ماہرین ان ملکوں میں کام کرنے کے مواقع تلاش کرکے ان کے فوائد عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لیے استعمال کر سکیں۔

صدرِ مملکت نے کہا کہ خطے میں پیدا ہونے والی انتہاپسندی اور دہشت گردی کی وجہ سے باہمی تجارت اور دیگر تجارتی سرگرمیوں میں رکاوٹ پیدا ہوگئی تھی لیکن حکومتِ پاکستان نے آپریشن ضربِ عضب اور ردّ الفساد کے ذریعے دہشت گردی پر قابو پا لیا ہے۔ دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں امن و امان بہتر ہو رہا ہے اور صنعتی اور تجارتی سرگرمیاں زور پکڑ رہی ہیں۔

صدرِ مملکت نے مزید کہا کہ پاکستان دفاعی ساز و سامان سمیت کئی دیگر شعبوں میں انتہائی معیاری مصنوعات تیار کر رہا ہے جو کارکردگی میں اعلیٰ ترین معیار پر پورا اترتی ہیں لیکن قیمت میں عالمی مارکیٹ سے کہیں کم ہیں۔ وسط ایشیائ کے ممالک اس شعبے میں پاکستان کے تجربے اور مصنوعات سے استفادہ کر سکتے ہیں ، اسی طرح دفاع سمیت دیگر کئی شعبوں سے تعلق رکھنے والے تربیتی اداروں اور دوست ممالک کے نوجوان افسر تربیت حاصل کر سکتے ہیں۔

وفد میں ازبکستان کیسابق نائب وزیراعظم اورچیمبرآف کامرس کے چیئرمین اکراموآدم الہامووچ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹیجک اسٹڈیز کرغیزستان کے بیدولیتوف نورادل ایسن بکووچ، قزاقستان انسٹیٹوٹ برائے اسٹرٹیجک اسٹڈیز کے جارجے دبووٹسو، تاجکستان کے سنٹر برائے اسٹرٹیجک اسٹڈیز کے ڈائریکٹرخدابردی خلیق نظر ، ترکمانستان کے نائب وزیر برائے معیشت مردان بیرام دردیوو کے علاوہ جمہوریہ کرغز ، قزاقستان ، ازبکستان ، تاجکستان اور ترکمانستان کے سفیر بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :