کسی ادارے سے کچھ لینا دینا نہیں ، سارا معاملہ ہی کالا لگتا ہے، نواز شریف
ملک میں آئین کی بالادستی کیلئے سب کے ساتھ بیٹھنے کوتیارہوں، ضمنی ریفرنس دائرکرنے کے مقصد پر سوالیہ نشان ہے،سابق وزیراعظم شیخ رشید نے کس کی ایماء پر آئین توڑنے کی بات کی بیان پر ازخود نوٹس لیا جائے،کیپٹن صفدر
جمعرات 22 مارچ 2018 14:35
(جاری ہے)
نواز شریف کا کہنا تھا ہمارے ادوار کے کام سب کے سامنے ہیں، کراچی، پنجاب اور پشاور دیکھ لیں، فرق صاف ظاہر ہے۔ انہوں نے کہا 2013 اورآج کی معیشت میں زمین آسمان کافرق ہے، ہر شعبے میں فرق صاف نظر آ رہا ہے، ڈالر کی قیمت 2013 کے بعد کیا تھی اور اب کدھر گئی سب کے سامنے ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا بلوچستان اسمبلی میں تبدیلی کی ضرورت کیوں پیش آئی قوم جاننا چاہتی ہے ایسا کرنا کیوں اور کس کیلئے ضروری تھا ۔ انہوں نے کہا عمران خان پہلے مینار پاکستان پر جلسے کرتے تھے لیکن اب گلی محلوں میں کرتے ہیںپرویز رشید نے کہا کہ میاں صاحب نے اپنے تمام وعدے پورے کیے اور وعدے پورے کرنے پر وہ آج عدالتوں میں پیشیاں بھگت رہے ہیں ، نواز شریف نے 2013 کے الیکشن سے پہلے کہا تھا کہ کھیلوں کے میدان آباد کریں گے، روزگار فراہم کیا جائے گا اور خوشحالی لائیں گے۔ کیپٹن (ر) صفدر کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز شیخ رشید نے آئین توڑنے کا مشورہ دیا، جو شخص آئین توڑنے کا عندیہ دے کیا وہ پاکستانی ہے، ان کے بیان پر سپریم کورٹ سے ازخود نوٹس لینے کی درخواست کریں گے۔کیپٹن (ر) صفدر نے اعلیٰ عدالت سے اپیل کی کہ شیخ رشید کے بیان پر ازخود نوٹس لیا جائے، شیخ رشید نے کس کی ایمائ پر آئین توڑنے کی بات کی ہے نوازشریف کا کہنا تھا کہ واجد ضیائ مشرف کو ملنے کے لیے کئی گھنٹے تک چک شہزاد کھڑے رہتے تھے، اقامہ کو بنیاد بنا کر پہلے وزارت عظمی پھر پارٹی صدارت سے ہٹایا گیا اور اب اسی فیصلے کو بنیاد بنا کرتاحیات نا اہل کرنے کا سوچ رہے ہیں۔ کسی قسم کی کرپشن کا الزام ثابت ہوا نہ سامنے آیا، ضمنی ریفرنس دائرکرنے کے مقصد پر سوالیہ نشان ہے۔ بلوچستان کی اسمبلی میں تبدیلی لانے کی ضرورت کیوں پیش آئی۔ نواز شریف نے عمران خان کے جلسوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ تبدیلی تو آگئی ہے عمران خان پہلے مینار پاکستان پر جلسے کرتے تھے اب گلی محلوں میں کرتے ہیں۔نوازشریف نے کہا کہ بلاول بھٹوغلط کہتے ہیں کہ (ن) لیگ چارٹرآف ڈیموکریسی سے پیچھے ہٹی، چارٹرآف ڈیموکریسی کے بعد جو این آراو کیا گیا اس نے نقصان پہنچایا۔ نواز شریف نے پیپلز پارٹی سے متعلق کہا کہ پیپلز پارٹی کے حالیہ کردار کی وجہ سے ان سے بہت مایوس ہوا، اس کردار کے بعد نگران وزیراعظم کے حوالے سے پی پی کے ساتھ مشاورت نہیں ہوسکتی۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
وہ ڈاکو جنہوں نے گندم امپورٹ کی، جو کسان کے گلے پر چھری پھیر رہے ہیں انہیں اسلام آباد میں الٹا لٹکائیں
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
-
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ اسلام آباد،پاک ایران کا مشترکہ اعلامیہ جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.