لوڈ شیڈنگ ختم، ایٹمی دھماکے، کراچی کا امن بحال کرنے والا عدالت میں بیٹھا ہے، ملک میں آئین کی بالادستی کیلئے سب کے ساتھ بیٹھنے کو تیارہوں۔نوازشریف

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 22 مارچ 2018 11:17

لوڈ شیڈنگ ختم، ایٹمی دھماکے، کراچی کا امن بحال کرنے والا عدالت میں ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22مارچ۔2018ء) سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ لوڈ شیڈنگ ختم، ایٹمی دھماکے، کراچی کا امن بحال کرنے والا عدالت میں بیٹھا ہے اور ملک میں آئین کی بالادستی کیلئے سب کے ساتھ بیٹھنے کو تیارہوں۔اسلام آباد میں احتساب عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ میرا تو کسی ادارے سے کچھ لینا دینا نہیں ہے، کارکردگی کے باوجود ای سی ایل میں نام ڈالنے کی سفارش کی جاتی ہے، سارا معاملہ ہی کالا لگتا ہے جبکہ عوام نے نہ یہ فیصلہ مانا اور نہ ہی مانیں گے۔

نوازشریف نے کہا کہ ہرشعبے میں فرق صاف نظرآرہا ہے، 2013 اور آج کی معیشت میں زمین آسمان کا فرق ہے، لوڈ شیڈنگ ختم، ایٹمی دھماکے، کراچی کا امن بحال کرنے والا عدالت میں بیٹھا ہے اور ملک میں آئین کی بالادستی کیلئے سب کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہوں۔

(جاری ہے)

نوازشریف نے کہا کہ واجد ضیاءمشرف کو ملنے کے لیے کئی گھنٹے تک چک شہزاد کھڑے رہتے تھے، اقامہ کو بنیاد بنا کر پہلے وزارت عظمی پھر پارٹی صدارت سے ہٹایا گیا اور اب اسی فیصلے کو بنیاد بنا کرتاحیات نا اہل کرنے کا سوچ رہے ہیں۔

کسی قسم کی کرپشن کا الزام ثابت ہوا نہ سامنے آیا، ضمنی ریفرنس دائرکرنے کے مقصد پر سوالیہ نشان ہے۔نوازشریف نے کہا کہ کراچی، پنجاب اورپشاوردیکھ لیں، فرق صاف ظاہر ہے، ڈالرکی قیمت 2013 کے بعد کیا تھی اور اب کدھر گئی سب کے سامنے ہے، بلوچستان کی اسمبلی میں تبدیلی لانے کی ضرورت کیوں پیش آئی۔ نواز شریف نے عمران خان کے جلسوں پر تبصرہکرتے ہوئے کہا کہ تبدیلی تو آگئی ہے، ،عمران خان پہلے مینار پاکستان پر جلسے کرتے تھے اب گلی محلوں میں کرتے ہیں۔

نوازشریف نے کہا کہ بلاول بھٹوغلط کہتے ہیں کہ (ن) لیگ چارٹرآف ڈیموکریسی سے پیچھے ہٹی، چارٹرآف ڈیموکریسی کے بعد جو این آراو کیا گیا اس نے نقصان پہنچایا۔ نواز شریف نے پیپلز پارٹی سے متعلق کہا کہ پیپلز پارٹی کے حالیہ کردار کی وجہ سے ان سے بہت مایوس ہوا، اس کردار کے بعد نگران وزیراعظم کے حوالے سے پی پی کے ساتھ مشاورت نہیں ہوسکتی۔

قبل ازیںشریف خاندان کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔وفاقی دارالحکومت کی احتساب عدالت میں جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کی، اس دوران پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف، ان کی صاحبزدای مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر بھی پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران نواز شریف اور مریم نواز کی جانب سے ایک ہفتے کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دی گئی جبکہ ساتھ ہی نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کی میڈیکل رپورٹ بھی پیش کی گئی۔خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اہلیہ گزشتہ کئی عرصے سے لندن میں کینسر کے عارضے میں زیر علاج ہیں اور نواز شریف اور مریم نواز کی جانب سے ان کے علاج کے لیے لندن جانے کی وجہ سے یہ درخواست دی گئی۔

درخواست میں پیش کی گئی میڈیکل رپورٹ میں بتایا گیا کہ کلثوم نواز کی 6 مرتبہ کیموتھراپی ہوگئی ہے اور اب ریڈیو تھراپی کی تجویز دی گئی جس کے لیے دونوں فریقین کا لندن جانا ضروری ہے۔درخواست میں کہا گیا کہ حاضری سے استثنیٰ کے دوران نواز شریف کے نمائندے علی ایمل اور مریم نواز کے نمائندے جہانگیر جدون کو عدالت میں پیش ہونے کی اجازت دی جائے۔

اس دوران نیب پروسیکیوٹر کی جانب سے نواز شریف اور مریم نواز کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا گیا کہ لندن حسن نواز اور حسین نواز اپنی والدہ کلثوم نواز کے علاج کے معاملات دیکھ رہے ہیں اور میڈیکل رپورٹ میں کہیں نہیں لکھا کہ پورے خاندان کا لندن میں موجود ہونا ضروری ہے۔ بعد ازاں عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد نواز شریف کی استثنیٰ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ عدالت نے باقی2گواہوں واجد ضیاءاور نیب کے تفتیشی افسرکو طلب کرتے ہوئے دونوں ریفرنسزکی سماعت 29 مارچ تک ملتوی کردی۔