اسرائیلی فوجی کو تھپڑ مارنے والی فلسطینی لڑکی کو 8 ماہ قید کی سزا

جمعرات 22 مارچ 2018 10:40

اسرائیلی فوجی کو تھپڑ مارنے والی فلسطینی لڑکی کو 8 ماہ قید کی سزا
تل ابیب۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مارچ2018ء) اسرائیلی فوجی کو تھپڑ مارنے والی 17 سالہ فلسطینی لڑکی احد تمیمی کو استغاثہ کے ساتھ معاہدے کے تحت 8 ماہ قید کی سزا دی گئی۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ان کی وکیل کا کہنا ہے کہ احد تمیمی نے 12 میں سے چار الزامات قبول کئے ہیں جن میں تھپڑ مارنے کا الزام بھی شامل ہے۔وہ 5000 شیکلز (1440ڈالر) جرمانہ بھی ادا کریں گی۔

ان کی وکیل گیبسی لیسکی نے کہا کہ اس عدالتی فیصلے کا مطلب ہے کہ انھیں آئندہ موسم گرما میں رہا کر دیا جائے ، سزا میں وہ وقت شامل ہے جو انھوں نے زیرحراست گزارا ہے۔وکیل کا کہنا تھا کہ احد تمیمی تھپڑ مارنے اور اشتعال انگیزی کے ایک، ایک اور فوجیوں کے کام میں مداخلت کے دو الزامات قبول کریں گی۔جب ان سے پوچھا گیا کہ انھوں نے یہ قانونی سمجھوتہ کیوں کیا تو گیبسی لیسکی کا کہنا تھا کہ جب انھوں نے فیصلہ کیا کہ اس مقدمے کی سماعت بند کمرے میں ہوگی، تو ہم جانتے تھے کہ یہ مصنفانہ نہیں ہوگا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ یہ واقعہ 15 دسمبر 2017 کو پیش آیا تھا اور اس وقت احد تمیمی کی عمر 16 برس تھی اور اس واقعے کی ویڈیو ان کی والدہ نے بنائی تھی۔جن کے خلاف بھی سوشل میڈیا پر اشتعال پھیلانے کی دفعات عائد کی گئیں۔گذشتہ سال دسمبر احد تمیمی کی وہ ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہوگئی تھی جس میں انھیں اپنے گھر کے باہر ایک اسرائیل فوجی کو تھپڑ مارتے دیکھا جا سکتا ہے۔اس سے قبل انسانی حقوق کی متعدد تنظیموں کا کہنا تھا کہ احد تمیمی کا کیس اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ اسرائیلی فوج کس طرح فلسطینی نوجوانوں کے ساتھ برا سلوک کرتی ہے۔