قومی نصاب میں بنیادی معاشرتی چیلنجز ،قومی مقاصد سے متعلق معلومات ،قومی ثقافت ،ورثے اور زبان کے حوالے سے تفصیلات شامل ہونی چاہیں تا کہ نئی نسل کو ثقافت ،ورثے اور زبان سے متعلق آگاہی حاصل ہوسکے، بچوں میں اقدار پر ر مبنی تعلیم کے فروغ میں اساتذہ کا کلیدی کردار ہے ،تعلیمی شعبے میں اساتذہ کے استعداد کار کو بڑھانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے ، سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے اسلام آباد میں تعلیمی اصلاحات شروع کیں،وزیراعظم تعلیمی اصلاحاتی پروگرام میں پہلی مرتبہ پبلک سکولوں کے نصاب کو عصر حاضر کے مطابق بنانے اور اساتذہ کی استعداد کار بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے، پہلی مرتبہ قومی نصاب کا جائزہ لیکر ایک مربوط نصاب تیار کیا جارہا ہے ،پنجاب میں تعلیم کے شعبے میں نمایاں اصلاحات متعارف کرائیں گئیں ہیں جس سے پنجاب میں پبلک اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں فرق بہت کم رہ گیا ہے، ترقی یافتہ ممالک میں سکول کی سطح پر زیر تعلیم طلباء و طالبات کو پارلیمنٹ کے دورے کرائے جاتے ہیں جہاں پر طلباء و طالبات بہت کچھ سیکھتے ہیں،نئی نسل میں جمہوریت اور پارلیمنٹ سے متعلق شعور اجاگر کرنا ضروری ہے ، رواں سال 23مارچ کا موضوع" آئیں پیار کے دیئے جلائیں "رکھا گیا ہے اس دن کی مناسبت سے ہمیں تعلیمی اداروں میں برداشت کو فروغ دینے کے لئے خصوصی سرگرمیوں کا انعقاد کرنا چاہیے

وزیر مملکت مریم اورنگزیب کا نجی سکول کے زیر اہتمام اقدار پر مبنی تعلیمی کانفرنس 2018سے خطاب

بدھ 21 مارچ 2018 23:30

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مارچ2018ء) وزیر مملکت اطلاعات،نشریات ،قومی تاریخ و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ قومی نصاب میں بنیادی معاشرتی چیلنجز ،قومی مقاصد سے متعلق معلومات ،قومی ثقافت ،ورثے اور زبان کے حوالے سے تفصیلات شامل ہونی چاہیں تا کہ نئی نسل کو ثقافت ،ورثے اور زبان سے متعلق آگاہی حاصل ہوسکے،بچوں میں اقدار پر ر مبنی تعلیم کے فروغ میں اساتذہ کا کلیدی کردار ہے ،تعلیمی شعبے میں اساتذہ کے استعداد کار کو بڑھانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے ، سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے اسلام آباد میں تعلیمی اصلاحات شروع کیں،وزیراعظم تعلیمی اصلاحاتی پروگرام میں پہلی مرتبہ پبلک سکولوں کے نصاب کو عصر حاضر کے مطابق بنانے اور اساتذہ کی استعداد کار بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے ، پہلی مرتبہ قومی نصاب کا جائزہ لیکر ایک مربوط نصاب تیار کیا جارہا ہے ،پنجاب میں تعلیم کے شعبے میں نمایاں اصلاحات متعارف کرائیں گئیں ہیں جس سے پنجاب میں پبلک اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں فرق بہت کم رہ گیا ہے ، ترقی یافتہ ممالک میں سکول کی سطح پر زیر تعلیم طلباء و طالبات کو پارلیمنٹ کے دورے کرائے جاتے ہیں جہاں پر طلباء و طالبات بہت کچھ سیکھتے ہیں،نئی نسل میں جمہوریت اور پارلیمنٹ سے متعلق شعور اجاگر کرنا ضروری ہے ، واں سال 23مارچ کا موضوع" آئیں پیار کے دیئے جلائیں "رکھا گیا ہے اس دن کی مناسبت سے ہمیں تعلیمی اداروں میں برداشت کو فروغ دینے کے لئے خصوصی سرگرمیوں کا انعقاد کرنا چاہیے ۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کو وزیراعظم آفس کے آڈیٹوریم میں نجی سکول کے زیر اہتمام اقدار پر مبنی تعلیمی کانفرنس 2018سے خطاب کر رہیں تھیں ۔وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ معیاری تعلیم اور مربوط نصاب کے لئے حکومت کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ تعلیمی ادارے بھی اپنا کردار ادا کریں ۔انہوں نے کہا کہ میں خود گورنمنٹ سکول ،کالج اور یونیورسٹی سے پڑھی ہوں ،پہلے ادوار میں اساتذہ ایک اکابر اور منصف کا کردار ادا کرتا تھا،محلوں کے لوگ اپنے مسائل کے حل کے لئے ان سے رجوع کرتے تھے ،اب اساتذہ کے اس مقام کو بھی واپس لانا ہے اور اساتذہ کی عصر حاضر کے مطابق استعداد کار کو بھی بڑھانا ہوگا اور اس کے اچھے نتائج برآمد ہونگے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم تعلیمی اصلاحاتی پروگرام کے تحت اسلام آباد کے 422تعلیمی اداروں کی اپ گریڈیشن ،بنیادی سہولیات کی فراہمی ،انفراسٹرکچر کو بہتر کرنے ،نصاب کا جائزہ اور اساتذہ کی استعداد کار بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی ،سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے اسلام آباد میں تعلیمی اصلاحات اور تعلیمی انقلاب کیلئے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں ۔

وزیراعظم تعلیمی اصلاحاتی پرگرام کے تحت پہلی مرتبہ اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں نجی تعلیمی اداروں کی طرز پر مونیٹسوری کی کلاسز کا اجراء کیا گیا ہے جو کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسائل کے دیر پا حل کے لئے ہمیں سچ بولنا اور سننا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ رسمی تعلیم اور غیر رسمی تعلیم تعلیمی اداروں میں دی جاتی ہے اور ایک تعلیم معاشرہ بھی دیتا ہے ،یہ حصہ تربیت کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نجی تعلیمی شعبے میں نصاب میں کافی حد تک بہتری لائی گئی لیکن نجی سکولوں میں غیر نصابی سرگرمیوں کے لئے جگہ کم ہے دوسری جانب پبلک سکولوں میں وسیع و عریض کھیلوں کے میدان اور سہولیات موجود ہیں لیکن وہ نتائج حاصل نہیں ہوسکے جو ہونے چاہیں تھیں اس کے لئے اساتذہ کی استعدا کار بڑھانا ناگزیر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں تعلیم کے شعبے میں نمایاں اصلاحات متعارف کرائیں گئیں ہیں جس سے پنجاب میں پبلک اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں فرق بہت کم رہ گیا ہے ، پنجاب میں بھی اساتذہ کی استعداد کار بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی ۔

انہوں نے کہا کہ ہائوس آف کامن کے دورہ کے موقع پر میں نے یہ بھی دیکھا کہ سکول کی پرائمری سطح کے طلباء و طالبات کو ہائوس آف کامن کا دورہ معمول کے ساتھ کرایا جاتا ہے ،ان دوروں سے بچے پارلیمنٹ سے متعلق بہت کچھ سیکھتے ہیں ،پارلیمنٹ کے دورے پر آنے والے یونیورسٹیوں ،کالجز اور سکولوں کے کے طالبعلموں کو پارلیمنٹ کی کارروائی اورطریقہ کار سے متعلق امور کے بارے میں آگاہی دی جاتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نئی نسل میں جمہوریت اور پارلیمنٹ سے متعلق شعور اجاگر کرنا ضروری ہے اس تناظر میں پہلی مرتبہ 35یونیورسٹیوں نے پولیٹیکل سائنس کے مضمون کے نصاب میں جمہوریت اور پارلیمنٹ سے متعلق معلومات شامل کیں گئیں ہیں ۔وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ رواں سال 23مارچ کا موضوع " آئیں پیار کے دیئے جلائیں "رکھا گیا ہے اس دن کی مناسبت سے ہمیں تعلیمی اداروں میں برداشت کو فروغ دینے کے لئے خصوصی سرگرمیوں کا انعقاد کرنا چاہیے کیونکہ ہمارے معاشرے میں عدم برداشت ،اختلاف رائے سننے کا حوصلہ نہیں رہا۔