سپریم کور ٹ ، بینظیر بھٹو قتل کیس میں سزا پانے والے پولیس افسروں کی سزا ء کی معطلی کیخلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ

بدھ 21 مارچ 2018 22:00

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مارچ2018ء) سپریم کور ٹ نے بینظیر بھٹو قتل کیس میں سزا پانے والے پولیس افسروں کی سزا کی معطلی کیخلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ بدھ کوجسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پولیس افسروں کی سزاء کی معطلی کیخلاف دائر اپیل کی سماعت کی، سماعت کے دوران درخواست گزار رشیدہ بی بی کے وکیل لطیف کھوسہ نے پیش ہوکرعدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ اگر سابق وزیراعظم کے طورپر بے نظیر بھٹو کو سکیورٹی دی جاتی تو ممکن ہے یہ حادثہ پیش نہ آتا۔

ان کا مزید کہناتھا کہ اقوام متحدہ کے کمیشن کی رپورٹ کے مطابق جائے حادثہ کو محفوظ نہ رکھنا ایک مجرمانہ فعل ہے، لیکن اس کے باوجود ہائی کورٹ نے تمام حقائق کونظر انداز کر کے ملزمان کی سزاء معطل کی ہے ، فاضل وکیل نے مزید کہاکہ جائے حادثہ کو سازش کے تحت دھوکر صاف کیاگیا تھا ، لطیف کھوسہ نے کہا کہ ملزمان کو بری تو کیا جاسکتا تھا لیکن ان کی سزاء معطل نہیں کی جاسکتی تھی ۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران ملزم خرم شہزاد کے وکیل اعظم تارڑ کا کہنا تھاکہ لبرٹی ملزم کا بنیادی آئینی حق ہے۔ تادیبی کارروائی غفلت کی بنیاد پر ہوتی ہے۔ جبکہ ملزم سعود عزیز کے وکیل خالد رانجھا نے پیش ہوکرموقف اپنایا کہ رشیدہ بی بی کو ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کا حق حاصل نہیں۔ یہ حق صرف ریاست کو حاصل ہے۔دوسری جانب اقوام متحدہ کے کمیشن کی جس رپورٹ کاذکرکیا جارہا ہے اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔ کیونکہ یہ واقعہ مصروف شاہراہ پر پیش آیاتھا ، اس لئے شاہراہ کو کلئیر کیا گیا تھا ، عدالت نے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔