مستقبل میں افغانستان کو وسطی ایشیائی ریاستوں کو مات دینے کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے،ناصر خان جنجوعہ

مشترکہ چیلنج اور خطرے پر قابو پانے کیلئے خطے کے تمام ممالک کو متحد ہونا پڑیگا، پاکستان وسطی ایشیائی ریاستوں کیلئے اہم تجارتی راہداری بن سکتا ہے، مشیر قومی سلامتی کا سیمینار سے خطاب

بدھ 21 مارچ 2018 22:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2018ء) وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر)ناصر جنجوعہ نے کہا ہے کہ مستقبل میں افغانستان کو وسطی ایشیائی ریاستوں کو مات دینے کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے،مشترکہ چیلنج اور خطرے پر قابو پانے کیلئے خطے کے تمام ممالک کو متحد ہونا پڑیگا،پاکستان وسطی ایشیائی ریاستوں کیلئے اہم تجارتی راہداری بن سکتا ہے۔

مشیر وزیراعظم نے یہ بات بدھ کو انسٹیٹیوٹ آف گلوبل اینڈ سٹرٹیجک سٹڈیز کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں کی مذہبی،ثقافتی اور تاریخی اقدار مشترک ہیں ،پاکستان وسطی ایشیائی ریاستوں کیلئے اہم تجارتی راہداری بن سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان وسطی ایشیاء کیساتھ اپنے تعلقات مزید وسیع اور گہرے کرنے کا خواہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ دو بڑے طاقتور حریفوں روس اور چین کی اس خطے میں دلچسپی بڑھ رہی ہے جو اس خطے کیلئے بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں افغانستان کو وسطی ایشیائی ریاستوں کو مات دینے کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے، یہ سب سے بڑا مشترکہ چیلنج ہے اس خطرے اور چیلنج پر قابو پانے کیلئے ہمیں متحد ہونا ہوگا۔ انہوں نے خطے کے تمام ممالک کو دعوت دی کہ آئو ملکر افغانستان اور افغان عوام کے مصائب ختم کرنے کیلئے تنازعہ کو جیتنے کی بجائے اسے ختم کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان وسطی ایشیائی ریاستوں اور دنیا کو رابطوں کا سب سے بڑا پل فراہم کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے مابین تعلقات مستقل مینجمنٹ کا حصہ ہیں۔

متعلقہ عنوان :